’پیلوسی کا لیپ ٹاپ چرا کر روس کو فروخت کی کوشش‘ کی تحقیقات

رائلی جون ولیمز کے سابق ساتھی کا دعویٰ ہے کہ ان کی کوشش تھی کہ سپیکر نیسی پیلوسی کا لیپ ٹاپ روسی انٹیلی جنس سروس تک پہنچ جائے۔

خاتون جن کی شناخت رائلی جون ولیمز  کے نام سے ہوئی ہے،چھ جنوری کو حملے کے دوران کیپیٹل ہل میں موجود تھیں (آئی ٹی وی نیوز)

 

کیپٹل فسادات کے دوران دیکھ بھال کرنے والی ایک ملازمہ پر امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی کے لیپ ٹاپ کو چوری کرکے روس کو فروخت کرنے کی کوشش کا الزام لگایا گیا ہے۔

ریاست پنسلوانیا کے شہر ہیرسبرگ سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ رائلی جون ولیمز پر ایک سابق ساتھی کی طرف سے لیپ ٹاپ چوری کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، جن کے کیپٹل کی عمارت کے اندر موجود ہونے کی فوٹیج کے سامنے آنے کے بعد فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیسن (ایف بی آئی) نے ان کی شناخت کی تھی۔

مبینہ سابق ساتھی کے بیان کے مطابق: ’مس ویلیمز روس میں اپنے ایک دوست کو کمپیوٹر بھیجنا چاہتی تھیں، جس نے اسے بعد میں ایس وی آر (روس کی بیرون ملک انٹیلی جنس ایجنسی) کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔‘

سی این این کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص نے مزید بتایا کہ انہوں نے فوٹیج میں دیکھا ہے کہ مس ولیمز نینسی پیلوسی کی ہارڈ ڈرائیو یا لیپ ٹاپ لے رہی تھیں تاہم اس بات کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہے کہ فسادات کے دوران یہ کمپیوٹر دفتر سے ہٹایا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

باوجود اس کے کہ مس ولیمز کا مبینہ ارادہ کمپوٹر کو روس پہنچانا تھا، جو بعد میں روسی انٹیلی جنس کو فروخت کیا جانا تھا، یہ منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔ ان کے ساتھی کا دعویٰ ہے کہ یا تو کمپیوٹر ابھی بھی ان کے پاس ہے یا انہوں نے اسے تباہ کر دیا ہے۔

حملے کے بعد کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مس ولیمز بظاہر مظاہرین کو کیپیٹل کی عمارت کے اندر اوپر کی منزل کی جانب راستہ دکھا رہی تھیں، جہاں خیال ہے کہ سپیکر کا دفتر واقع ہے۔

ان کی والدہ وینڈی ولیمز نے برطانوی نشریاتی ادارے آئی ٹی وی کو بتایا کہ ’وہ یقینی طور پر ان کی رہنما نہیں تھیں۔‘

’میرے خیال میں ان کے ساتھ ایک اور خاتون بھی موجود تھیں جو بالکل یہی کر رہی تھیں، میرے خیال میں وہ کہہ رہی تھی کہ ہمیں اوپر جانے دیا جا رہا ہے، ہمیں اوپر جانے دیا جا رہا ہے، چلو چلیں۔۔۔ وہ 22 سال کی ہے۔ وہ بہت پیار اور محبت کرنے والی ہے۔‘

مس ولیمز پر ابھی پیلوسی کا لیپ ٹاپ چرانے کے الزامات کے تحت قانونی کارروائی شروع نہیں کی گئی ہے اور ان الزامات کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ اس کے برعکس ان پر ممنوعہ عمارت میں داخلے اور خلاف ضابطہ رویے کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔

سرکاری دستاویز کے مطابق، جس پر اتوار کو دستخط ہوئے، مس ولیمز فرار ہو گئی ہیں۔

دستاویز میں کہا گیا: ’ہیرسبرگ میں مقامی قانون نافذ کرنے والے افسران کے مطابق ولیمز کی والدہ نے بتایا کہ ولیمز نے ایک بیگ میں اپنا سامان اکٹھا کیا اور گھر چھوڑ دیا۔ انہوں نے اپنی والدہ کو بتایا کہ وہ چند ہفتوں کے لیے جا رہی ہیں۔ ولیمز نے اپنی والدہ کو اپنی منزل کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ