اسلم خان کی موت: ’مخالف ناک آؤٹ کردے تو دکھ کیوں کریں؟‘

کراچی کے نجی باکسنگ کلب میں ہفتے کی شام مخالف باکسر کا مکا لگنے سے انتقال کرجانے والے نیشنل ٹائٹل ہولڈر اسلم خان کے بھائی کے مطابق باکسنگ جیسے خطرناک کھیل میں اس طرح کے حادثات ہوتے رہتے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف بلوچستان میں ملازمت کرنے والے 26 سالہ باکسر اسلم خان کا تعلق بلوچستان کے شہر پشین کے نزدیکی گاؤں کلی حاجی بیسو سے تھا۔(تصویر:فیس بک)

کراچی کے ایک نجی باکسنگ کلب میں ہفتے (30 جنوری) کی شام کو ہونے والے باکسنگ مقابلے میں مخالف باکسر کا مکا لگنے سے انتقال کرجانے والے نیشنل ٹائٹل ہولڈر باکسر اسلم خان کو پیر کو سپرد خاک کردیا گیا۔

اسلم خان  کے چھوٹے بھائی محمد اکرم خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ باکسنگ جیسے خطرناک کھیل میں اس طرح کے حادثات ہوتے رہتے ہیں۔  

ان کا کہنا تھا: ’گذشتہ 10 سالوں کے دوران میرے بھائی نے آٹھ قومی سطح کے مقابلوں میں حصہ لیا، جن میں سے چار میں مخالف باکسر کو ناک آؤٹ کیا، مگر اس بار وہ خود ناک آؤٹ ہوگئے۔ یہ ایک حادثہ تھا کہ میرے بھائی کھیل کے دوران انتقال کرگئے۔‘

الیکشن کمیشن آف بلوچستان میں ملازمت کرنے والے 26 سالہ باکسر اسلم خان کا تعلق بلوچستان کے شہر پشین کے نزدیکی گاؤں کلی حاجی بیسو سے تھا۔

دو بچوں کے والد اسلم خان کو کراچی میں منعقد چار راؤنڈز والے باکسنگ مقابلے کے آخری راؤنڈ میں مخالف باکسر ولی خان نے مکا مارا، جس کے لگنے سے وہ نیچے گر گئے، بعد میں انہیں بیہوشی کے عالم میں ایک نجی ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔ 

محمد اسلم کو پیر کی دوپہر ان کے آبائی گاؤں میں واقع معصوم بابا قبرستان میں دفنا دیا گیا۔  

محمد اکرم خان نے مزید بتایا: ’باکسنگ کے دوران جب مخالف کھلاڑی کو ہمارا کھلاڑی ناک آؤٹ کردیتا ہے تو ہم خوش ہوتے ہیں مگر جب مخالف کھلاڑی ہمارے کھلاڑی کو ناک آؤٹ کردے تو دکھ کیوں کریں؟‘

دوسری جانب اسلم خان کے پڑوسی نصراللہ خان ترین نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا: ’اسلم خان نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں باکسنگ کے دوران ایک بار ناک میں چوٹ لگی تھی، جس کے بعد ڈاکٹر نے انہیں باکسنگ کرنے سے روکا دیا تھا مگر بعد میں انہوں نے آپریشن کروایا، جس سے ان کے ناک کی ہڈی ٹھیک ہوگئی تو انہوں نے دوبارہ باکسنگ کا فیصلہ کیا۔‘

’پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن کے مقابلے غیر قانونی‘

دوسری جانب سندھ باکسنگ ایسوسی ایشن کے صدر اصغر بلوچ کہتے ہیں کہ کراچی کے جس نجی باکسنگ کلب میں ہفتے کی شام اسلم خان کی مکا لگنے سے موت واقع ہوئی، وہ مقابلہ پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن نے منعقد کروایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ادارے کا پاکستان باکسنگ ایسوسی ایشن، سندھ باکسنگ ایسوسی ایشن یا کراچی باکسنگ ایسوسی ایشن سے کوئی تعلق نہیں۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے اصغر بلوچ کا کہنا تھا: ’پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن کوئی رجسٹرڈ فیڈریشن نہیں ہے اور اس فیڈریشن کے صدر بیرون ملک مقیم ہیں۔ اس فیڈریشن سے ہونے والے باکسنگ مقابلے غیر قانونی ہیں اور مقابلے سے پہلے کھلاڑیوں کا میڈیکل تک نہیں کیا جاتا۔‘

تاہم پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل کلیم احمد آزاد نے اصغر بلوچ کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کلیم احمد آزاد نے بتایا: ’یہ الزامات درست نہیں، پاکستان پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن، ورلڈ پروفیشنل باکسنگ فیڈریشن سے باضابطہ طور پر رجسٹرڈ ہے اور یہاں عالمی معیار کے مطابق باکسنگ کے مقابلے کروائے جاتے ہیں۔‘

 کلیم احمد آزاد کے مطابق کراچی میں ہفتے کو باکسنگ کے پانچ مقابلے ہونے تھے، جن  میں سے ایک مقابلے میں اسلم خان کو مخالف باکسر کا مکا لگنے کے بعد ان کی موت ہونے کا واقعہ پیش آیا۔  

انہوں نے مزید بتایا: ’مقابلے سے پہلے ہر کھلاڑی کا میڈیکل چیک اپ ہوتا ہے اور چونکہ باکسنگ ایک خطرناک کھیل ہے، جس میں جان بھی جا سکتی ہے، تو مقابلے سے پہلے ہم ہر کھلاڑی کو خطرے سے نہ صرف آگاہ کرتے ہیں بلکہ ہر کھلاڑی سے ان کی رضا مندی بھی لی جاتی ہے۔ اسلم خان کا نہ صرف میڈیکل چیک اپ ہوا تھا، بلکہ ان کا وزن بھی کیا گیا تھا اور ان سے لکھوا کر ان کی رضا مندی لی گئی تھی کہ کھیل کے دوران کیا خطرات ہو سکتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل