امریکہ میں آدھی مادہ اور آدھا نر پرندہ دریافت

امریکی ریاست پنسلوینیا میں پرندوں کی نگرانی کرنے والے 69 سالہ جیمی ہل نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے پوری زندگی میں یہ منظر ایک بار ہی دیکھا ہے۔

نر نارین کارڈنل کے پروں کا رنگ روشن سرخ اور مادہ کا سفید مائل ہوتا ہے لیکن اس پرندے میں یہ دونوں ہی رنگ  ہیں (تصویر جیمی ہل)

امریکی ریاست پنسلوینیا میں پرندوں کی نگرانی کرنے والے ایک شخص نے ایسے کارڈنل پرندے (شمالی امریکہ میں پائے جانے والی سرخ چڑیا) کی نایاب تصاویر کھینچی ہیں جو آدھی مادہ اور آدھا نر ہے۔

50 سالوں سے پرندوں کی نگرانی کرنے والے 69 سالہ جیمی ہل نے گذشتہ ہفتے ایری شہر سے باہر وارین کاؤنٹی میں غیر معمولی آدھے سرخ اور آدھے سفید پرندے کو ایک درخت پر بیٹھے ہوئے دیکھا۔ ہل نے یو ایس ٹوڈے کو بتایا: ’میں نے پوری زندگی میں یہ منظر ایک بار ہی دیکھا ہے۔‘

اس کی وجہ یہ ہے کہ نر نارین کارڈنل کے پروں کا رنگ روشن سرخ اور مادہ کا سفید مائل ہوتا ہے۔ اس پرندے میں یہ دونوں ہی رنگ تھے۔

سائنس میں اس انتہائی نایاب مظاہر قدرت کے لیے bilateral gynandromorph کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ وہ ان مخلوط جنس سے مختلف ہے، جن میں نر اور مادہ دونوں کے جزوی جنسی اعضا موجود ہوتے ہیں، اس لیے ان کے جسم درمیانی جنس میں تقسیم ہوتے ہیں اور نظریاتی طور پر وہ نر یا مادہ دونوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کر کے بچے پیدا کر سکتے ہیں۔

ہل کو اس بارے میں اس وقت معلوم ہوا جب ان کی ایک دوست نے انہیں گرینڈ ویلی کے قریب اپنے ایک فیڈر کے پاس آنے والے ایک عجیب سے پرندے کے بارے میں بتایا۔

ان کی دوست نے ہل کو اس پرندے کی کھڑکی سے لی گئی تصویر میسج کی، جس کے بعد وہ فوراً وہاں پہنچے اور ایک گھنٹہ اس پرندے کا انتظار کیا اور پھر جب وہ آیا تو انہوں نے اس کی 50 کے قریب تصاویر بنا ڈالیں۔

ہل نے 20 فروری کو ایری برڈ آبزرویٹری بلاگ میں اپنی اس دریافت کے بارے میں لکھا: ’یہ (پرندہ) فوری طور پر ظاہر ہو گیا تھا۔۔۔ یہ واقعی انتہائی نادر مخلوط کارڈنل تھا۔ اس پرندے کے بائیں جانب ایک فعال بچہ دانی اور دائیں طرف ایک واحد خصیص ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ’میں 48 سالوں سے پرندوں کی طرف مائل ہوں اور میں نے پوری زندگی میں پہلی بار یہ منظر دیکھا، یہ لاکھوں میں ایک ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس طرح کی پہلی سائنسی ریکارڈنگ 1752 میں اس وقت سامنے آئی تھی جب انگلینڈ کی رائل سوسائٹی نے ایک انوکھا لوبسٹر پیش کیا گیا تھا جو درمیان میں مختلف رنگوں میں تقسیم تھا۔

اس کے بعد دیگر جانور، جن میں ایسی نایاب مخلوط حالت کا مشاہدہ کیا گیا، میں مرغی، تتلی، سانپ، شہد کی مکھیوں، کیکڑوں اور ریشمی کیڑے کے ساتھ ساتھ پرندے بھی شامل ہیں۔

شمالی کارڈنل کے الگ الگ روشن رنگوں کی وجہ سے یہ زیادہ کثرت سے دیکھا جاتا ہے۔

اسی طرح کا ایک کارڈنل پرندہ کچھ سال پہلے ایری کے قریب دیکھا گیا تھا جسے جنوری 2019 میں نیشنل جیوگرافک میں شائع کیا گیا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق