پشاور میں دو سالہ بچے کو قتل کرنے والی چچی گرفتار

پشاور پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ نے بچے کو گھریلو تنازعے پر قتل کرنے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

(اے ایف پی فائل فوٹو)

پشاور میں پولیس نے دو سالہ بچے عرفان اللہ کو ذبح کر کے قتل کرنے والی ملزمہ اور بچے کی سگی چچی کو گرفتار کر لیا۔

یہ واقعہ ہفتے کی صبح پشاور کے علاقے دلزاک روڈ پر پیش آیا۔ درج ایف آئی آر کے مطابق عرفان کی لاش ایک پلازے کے اندر سیڑھیوں سے ملی، جس کا سر دھڑ سے الگ تھا۔

پشاور پولیس کے سربراہ عباس احسن نے واقعے کے بارے میں میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ عرفان اپنی دادی کے ہمراہ کرم ایجنسی سے آیا تھا اور دلزاک روڈ پر ایک فلیٹ میں اپنے چچا کے گھر مقیم تھا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ قتل میں ملوث ملزمہ بچے کی سگی چچی ہے، جنھوں نے بچے کو مبینہ طور پر گھریلو تنازعے پر قتل کرنے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

عباس کے مطابق ملزمہ سے آلہ قتل بھی برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمہ فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھیں لیکن انھیں گرفتار کر لیا گیا۔

انھوں نے بتایا، ’یہ بچہ جس فلیٹ میں آیا تھا اسی سے شواہد اکھٹے کیے گئے اور ساتھ میں آس پاس کے فلیٹس سے بھی شواہد سے تفتیش میں آسانی ہوئی۔‘

بچے کی لاش کس نے برآمد کی؟

بچے کے ساتھ رہنے والی دادی کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا تھا، جنھوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک ہفتہ پہلے پوتے کے ساتھ پشاور آئی تھیں اور گذشتہ شام کو ان کا پوتا لاپتہ ہوگیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لاپتہ ہونے کے بعد گھر والوں نے اسے ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں ملا۔ جب صبح ہوئی تو گھر میں بیٹھی دادی نے شور کی آواز آئی اور جب وہ باہر نکلیں تو بوری میں بند ایک لاش کے پاس لوگ جمع تھے۔

انھوں نے بتایا کہ بوری کو جب کھولا گیا تواس میں سے عرفان اللہ کی سر کٹی لاش ملی، جسے چھپانے کے لیے بوری میں ڈال کر سیڑھیوں کے پاس رکھا گیا تھا۔

مقدمے میں لکھا گیا ہے کہ بچے کے والد بیرون ملک محنت مزدوری کرتے ہیں اور گھر والوں کی کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان