کڈنی ہل پارک: کراچی والوں کے لیے ایک تحفہ 

اس پارک کے نقشے کی شکل انسانی گردے سے مشابہہ ہونے اور اس میں پہاڑیاں ہونے کے باعث اسے کڈنی ہل پارک کا نام دیا گیا۔

کراچی کے تفریحی مقام ہل پارک کے نزدیک واقع کڈنی ہل پارک کو حکومت سندھ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی اربن فاریسٹ یا شہری جنگل میں تبدیل کر رہی ہے۔ 

آج (21 مارچ کو) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اقوام متحدہ کی جانب سے اعلان کردہ جنگلات کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کے منانے کا مقصد درختوں اور جنگلات کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور لوگوں میں جنگلات کے تحفظ کے حوالے سے شعور بیدار کرنا ہے۔

سندھ حکومت کے ترجمان اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے مطابق 62 ایکڑ پر محیط اس پارک میں اب تک مختلف اقسام کے 47 پھل دار اور ایک لاکھ 14 ہزار سایہ دار درخت لگائے جاچکے ہیں۔

فاران کوآپریٹو سوسائٹی اور اوورسیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے درمیان موجود 1950 کی دہائی میں سکیم 32 فلک نما کے نام سے پکارے جانے والے اس پارک کو 1960 اور 1970 کی دہائی میں کراچی کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے ماسٹر پلانر احمد علی کے نام سے منسوب کرکے احمد علی پارک کا نام دیا گیا تھا، مگر بعد میں اس پارک کے نقشے کی شکل انسانی گردے سے مشابہہ ہونے اور اس پارک میں پہاڑیاں ہونے کے باعث اسے کڈنی ہل پارک کا نام دیا گیا۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ’کئی سالوں سے اس پارک میں کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے تھے اور لوگوں نے تجاوزات کرکے گھر بنالیے تھے۔ بعد میں سپریم کورٹ کے احکامات پر تجاوزات اور کچرے کو ہٹا کر یہاں درخت لگانے کا منصوبہ بنایا گیا۔ ‘

انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت کے میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف نے زبردست طریقے سے سجرکاری مہم کا آغاز کیا اور بلدیہ عظمیٰ کراچی اور سندھ حکومت کے اداروں بشمول محکمہ ماحولیات اور محکمہ جنگلات سندھ نے ان کی بھرپور مدد کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے مطابق کڈنی ہل پارک میں اب تک ایک لاکھ 14 ہزار مختلف اقسام کے درخت لگائے جاچکے ہیں۔     

’اس پارک میں قدرتی طور پر پہاڑیاں ہیں، اس لیے پہلے پارک کی زمین کی تزئین کی گئی اور یہاں 47 مختلف اقسام کے پودے لگائے گئے، جن میں اکثریت مقامی پھل دار اور سایہ دار پودوں کی ہے، تاکہ اس پارک میں پرندے آسکیں۔ ‘ 

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے مطابق اس پارک میں لگائے گئے پودوں اور درختوں میں گل موہر، نیم، پیلو، لیگنم، بادام، مورینگا، بوگن ویلیا، امرود، ناریل اور کیکر شامل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سب درخت گذشتہ ڈیڑھ سال میں لگائے گئے ہیں، جو اب تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور آئندہ چند سالوں میں یہ کراچی والوں کے لیے ایک اچھا اربن فاریسٹ ہوگا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات