12 بڑے کلبوں کی اپنی لیگ: کلب فٹ بال کو خطرہ؟

نئی لیگ بنانے والے کلبوں میں انگلینڈ کے 12 (لیورپول، مانچسٹر یونائیٹد، آرسنل، چیلسی، مانچسٹر سٹی، ٹوٹنہم)، سپین کے تین (ریال میڈرڈ، بارسلونا، اٹلیٹیکو میڈرڈ) اور اٹلی کے بھی تین کلب (یووینٹس، اے سی میلان، انٹر میلان) شامل ہیں۔  

موجودہ فٹ بال کے نظام میں ہر ملک کی اپنی ایک لیگ ہوتی ہے جس میں 18 سے 20 ٹیمیں حصہ لیتی ہیں(فائل تصویر: اے ایف پی)

انگلینڈ، اٹلی اور سپین کے 12 بڑے کلبوں نے گذشتہ روز ’یورپین سپر لیگ‘ کے نام سے اپنی ایک علیحدہ لیگ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 

فٹ بال کی دنیا میں کلب فٹ بال کا کلیدی کردار ہوتا ہے۔ جہاں قومی ٹیموں کے فیفا ورلڈ کپ اور مختلف براعظموں کے اپنے کپ ہر چال سال بعد منعقد ہوتے ہیں، وہیں ہر سال نو سے 10 مہینے چلنے والی ڈومیسٹک لیگز فٹ بال کے ڈھانچے کو سہارا دیتی اور پروان چڑھاتی ہیں۔

یہ کلب ہی ہیں جو کہ سپر سٹار فٹ بالرز کی کروڑوں روپے کی ہفتہ وار تنخواہیں ادا کرتے ہیں، اس لیے کلب فٹ بال کی اہمیت بین الاقوامی فٹ بال کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔ 

نئی لیگ بنانے والے کلبوں میں انگلینڈ کے 12 (لیورپول، مانچسٹر یونائیٹد، آرسنل، چیلسی، مانچسٹر سٹی، ٹوٹنہم)، سپین کے تین (ریال میڈرڈ، بارسلونا، اٹلیٹیکو میڈرڈ) اور اٹلی کے بھی تین کلب (یووینٹس، اے سی میلان، انٹر میلان) شامل ہیں۔  

ان کلبوں پر ان کے اپنے ممالک کی فٹ بال ایسوسی ایشن، یورپی فٹ بال ایسوسی ایشن اور فیفا ہی نہیں بلکہ ان کلبوں کے مداح، سابق کھلاڑی اور یہاں تک کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی کڑی تنقید کر چکے ہیں۔ 

یورپین سپر لیگ کیا ہے؟ 

موجودہ فٹ بال کے نظام میں ہر ملک کی اپنی ایک لیگ ہوتی ہے جس میں 18 سے 20 ٹیمیں حصہ لیتی ہیں اور ان ٹیموں میں سے پہلے تین یا چار نمبروں پر آئی ٹیمیں اگلے سال ’یوئیفا چیمپیئنز لیگ‘ میں حصہ لیتی ہیں۔

اس چیمپیئنز لیگ میں یورپ کی مختلف چوٹی کی ٹیمیں مقابلہ کرتی ہیں جو کہ آٹھ سے نو ماہ تک جاری رہتا اور آخر میں جیتنے والی ٹیم کو براعظم یورپ کا فاتح قرار دیا جاتا ہے۔ 

یوئیفا چیمپیئنز لیگ کا انتظام یورپی فٹ بال ایسوسی ایشن (یوئیفا) کے ہاتھ میں ہے اور اس لیگ کے ذریعے مختلف ٹیموں کو ان کی کارکردگی کی مناسبت سے لاکھوں ملین ڈالر ادا کیے جاتے ہیں۔

 2018-19 میں جب لیورپول چیمپیئنز لیگ جیتی تھی تو ایک اندازے کے مطابق اسے 110 ملین پاؤنڈ سے زیادہ رقم ادا کی گئی تھی۔ 

یورپین سپر لیگ اس چیمپیئنر لیگ کے نظام کے متبادل کے طور پر سامنے لائی گئی ہے۔ اس نئی مجوزہ لیگ کا انتظام 12 کلبوں کی انتظامیہ پر مشتمل کمیٹی کے ہاتھ میں دیا گیا ہے اور اس لیگ کی فنانسنگ مشہور امریکی بینک جے پی مورگن کر رہا ہے۔

اس لیگ کی مالیت چھ ارب ڈالر بتائی گئی ہے، جس میں سے ان 12 کلبوں کو فی کس 435 ملین ڈالر صرف لیگ میں حصہ لینے پر ملیں گے جو کہ یوئیفا چیمپیئنز لیگ کی جیت کے رقم کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔ 

یورپین سپر لیگ سے فٹ بال نظام کیسے متاثر ہو سکتا ہے؟ 

یوئیفا چیمپیئنز لیگ ایک ایسی لیگ ہے جس میں ویسے تو یورپ کی پائے کی ٹیمیں حصہ لے پاتی ہیں مگر ان میں حصہ لینے کا طریقہ شفاف اور میرٹ پر ہوتا ہے۔ ہر ٹیم کے پاس موقع ہوتا ہے کہ وہ اپنی کارکردگی بہتر کرکے پہلی تین یا چار پوزیشنز میں سے کوئی بھی حاصل کرے اور لیگ کا حصہ بن جائے۔ مگر یورپین سپر لیگ نے اس ماڈل کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یورپین سپر لیگ کے مطابق 15 بڑے کلب جن میں سے 12 بانی کلب کے علاوہ تین اور بڑے کلب شامل کیے جائیں گے، ان کی شمولیت بانی رکن ہونے کے باعث ہر سال یقینی ہوگی۔

ان 15 کلبوں کے علاوہ پانچ اور کلب ہر سال شامل کیے جائیں جو کہ اپنے ممالک کی لیگ میں کارکردگی کی بنیاد پر آئیں گے۔

یورپین سپر لیگ میں صرف پانچ کلب میرٹ پر شامل ہوں گے جب کہ یوئیفا چیمپیئنز لیگ میں ہر سال 32 ممالک میرٹ پر شمولیت اختیار کرتے ہیں۔ اس طرح نئی لیگ سے میرٹ کے نظام کو خطرہ پہنچے گا۔ 

دوسری جانب ان 12 کلبوں کا کہنا ہے کہ چونکہ کرونا وائرس کی وجہ سے فٹ بال کے مالی حالات کو شدید نقصان پہنچا ہے، اسی لیے ایسی لیگ جس میں پیسے کی فراوانی ہو، اس سے کلب اپنی مالی حالت ٹھیک کرنے کے ساتھ ساتھ اس پیسے کو نئے ٹیلنٹ کو ابھارنے میں لگا سکتے ہیں۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال