اسلام آباد ویڈیو سکینڈل: ’اللہ تعالی خیر کرے گا‘

اسلام آباد میں لڑکے اور لڑکی پر تشدد اور ویڈیو سکینڈل کے مقدمے میں مرکزی ملزم عثمان مرزا اور دیگر تین ملزمان کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ ملزمان 30 جولائی تک جیل میں رہیں گے جس کے بعد ملزمان کو اڈیالہ جیل بھیج دیا جائے گا (عثمان مرزا/ٹک ٹاک)

اسلام آباد میں ایک لڑکے اور لڑکی پر تشدد اور ویڈیو سکینڈل کے مقدمے میں منگل کو مقامی عدالت نے مرکزی ملزم عثمان مرزا اور دیگر تین ملزمان کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔ 

عثمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج دیگر ملزمان کے ہمراہ سخت سکیورٹی میں بکتر بند گاڑی کے اندراسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ میں قائم مقامی عدالت میں لایا گیا۔

سماعت سے قبل تمام غیر ضروری افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا جبکہ وکلا اور میڈیا کے افراد موجود رہے۔

پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی جسے ڈیوٹی جج اظہرندیم اقبال نے منظورکر لیا۔

عدالت نے کہا کہ ملزمان 30 جولائی تک جیل میں رہیں گے جس کے بعد ملزمان کو اڈیالہ جیل بھیج دیا جائے گا۔

آج عدالت میں متاثرہ لڑکی اور لڑکے کے وکیل حسن جاوید ایڈووکیٹ بھی پیش ہوئے تھے۔

سرکاری وکیل ساجد چیمہ نےعدالت کو بتایا کہ ملزم ادارس قیوم بٹ کو تھانہ آئی نائن کے ایک مقدمے میں بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے ایک جم کے مالک اور ان کی اہلیہ پر بھی تشدد کیا تھا۔

عدالت کو یقین دلایا کہ ملزم ادارس قیوم بٹ کے ساتھ دیگرملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے لہٰذا ملزم کو اس مقدمے میں جیل بھیجا جائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس پر عدالت نے ملزم کو تھانہ آئی نائن لڑائی جھگڑے کے مقدمے میں بھی جیل بھیج دیا۔

اسلام آباد کی کچہری میں آج عید سے ایک روز قبل ہونے والی سماعت میں ملزم عثمان کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔

اہل خانہ میں موجود ایک خاتون سے مختصر بات چیت میں عثمان نے انہیں تسلی دیتے ہوئے کہا کہ ’پریشان نہیں ہوں سب بہتر ہو گا۔ اللہ تعالیٰ خیر کرے گا۔ سب ٹھیک ہو جائے گا۔‘

واضح رہے سات جولائی کو اسلام آباد میں نوجوان لڑکی اور لڑکے پر جنسی تشدد و ہراسگی کی وڈیومنظر عام پر آنے کے بعد اسلام آباد پولیس نے چند گھنٹوں میں ملزمان کی گرفتاری شروع کر دی تھی۔ وزیراعظم نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان