’بغیر مزاحمت پسپائی‘ افغان حکومت کے ہاتھوں اپنے ہی گورنر گرفتار

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان میرویس ستانکزئی نے گورنر محمد داؤد لغمانی کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

صوبہ غزنی  کے گورنر محمد داؤدلغمانی کو کابل آتے ہوئے وردک صوبہ میں گرفتار کیا گیا (تصویر: وزارت داخلہ کابل)

افغان حکومت نے صوبہ غزنی  کے گورنر محمد داؤد لغمانی کو کابل آتے ہوئے وردک صوبہ میں گرفتار کر لیا ہے۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان میرویس ستانکزئی نے گورنر محمد داؤد لغمانی کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے لیکن یہ واضح نہیں کیا ہے کہ گورنر کو کیوں گرفتار کیا گیا۔

سوشل میڈیا پر طالبان حمایت یافتہ اور افغان صحافیوں کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گورنر اپنے قافلے سمیت غزنی کو چھوڑ کر جا رہے ہیں جب کہ قافلے کے دونوں اطراف میں طالبان جنگجو کھڑے نظر آرہے ہیں۔

افغان خبر رساں ادارے پژواک کے مطابق غزنی کے گورنر کو اس وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے کہ انھوں نے بغیر کسی مزاحمت کیے غزنی صوبے کے دارلحکومت کو طالبان کے حوالے کر دیا۔

یاد رہے کہ صوبہ غزنی پر آج جمعرات کو طالبان کی جانب سے قبضہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں طالبان نے دس اہم صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے اور اس وقت وہ مزار شریف کے اہم شمالی شہر کا گھیراؤ کر چکے ہیں۔

شمالی شہروں کے علاوہ جنوب میں قندھار اور لشکر گاہ کے علاوہ ہرات میں بھی طالبان اور حکومتی افواج کے درمیان لڑائی میں شدت آ چکی ہے۔

بدھ کو طالبان نے قندھار شہر کو ’مکمل فتح‘ کرنے کا دعوی بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ طالبان کی جانب سے ’سینکڑوں قیدیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل‘ کرنے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔

افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی تیزی سے جاری ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک امریکی دفاعی اہلکار کا کہنا ہے کہ طالبان 30 دنوں میں دارالحکومت کابل کا محاصرہ کر سکتے ہیں اور 90 دن میں اس پر قبضہ کر سکتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا