امریکی سفارت خانے کی شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی ہدایت

سفارت خانے کے بیان میں اس الرٹ کی وجہ افغانستان کی سکیورٹی صورت حال کو بتایا گیا ہے۔

کابل میں موجود امریکی سفارت خانے پر لہراتا امریکی پرچم (فائل فوٹو: اے ایف پی)

امریکی سفارت خانے نے امریکی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کمرشل فلائٹ آپشنز کا استعمال کرتے ہوئے فوری طور پر افغانستان چھوڑ دیں۔

سکیورٹی حالات اور کم عملے کے پیش نظر ، افغانستان میں امریکی شہریوں کی مدد کرنے کے لیے سفارت خانے کی قابلیت کابل میں بھی انتہائی محدود ہے۔

کابل میں موجود امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری کیے جانے والے الرٹ میں امریکی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور دستیاب کمرشل پروازوں کے ذریعے افغانستان سے نکل جائیں۔

سفارت خانے کے بیان میں اس الرٹ کی وجہ افغانستان کی سکیورٹی صورت حال کو بتایا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کہ امریکی سفارت خانہ ایسے امریکی شہریوں کو قرض بھی فراہم کر سکتا ہے جو ٹکٹ خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ ان شہریوں سے کابل میں موجود امریکی اے سی ایس سے رابطہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے 27 اپریل 2021 کو ایسے اہلکاروں کو افغانستان چھوڑے کا حکم دیا تھا جو اپنی ذمہ داریاں کہیں اور سے سرانجام دے سکتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے ایسا کابل میں بڑھتے ہوئے تشدد اور خطرات کی رپورٹس کے بعد کیا گیا تھا۔

بیان کے مطابق افغانستان کے لیے سفری ہدایات لیول چار کی ہیں یعنی امریکی شہریوں کو افغانستان کے سفر سے روکا گیا ہے جس کی وجہ جرائم، دہشت گردی، بد امنی، اغوا کا خدشہ، مسلح جھڑپیں اور کوویڈ 19 کی صورت حال ہے۔

فی الوقت کابل کو جانے والے زمینی اور فضائی سفر کے مواقع بھی بہت کم ہیں جن کو اکثر تعطلی کا سامنا رہتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب برطانیہ نے بھی اپنے شہریوں کو فوری طور پر افغانستان سے نکل جانے کا کہا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کے خارجہ، دولت مشترکہ اور ڈیویلپمنٹ آفس نے جمعے کو اپنی ویب سائٹ پر برطانوی شہریوں کے لیے ایک ٹریول ایڈوائس جاری کی جس میں انہیں افغانستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

الرٹ میں برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ برطانوی شہری افغانستان سے نکلنے کے لیے کسی ہنگامی صورت حال پر انحصار نہ کریں اور اس معاملے میں شہریوں کو فراہم کی جانے والی مدد ’بہت محدود‘ ہو سکتی ہے۔

یہ الرٹس ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب طالبان نے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔

اس وقت افغان افواج کو ملک کے دیہی علاقوں سمیت ہرات، لشکر گاہ اور قندھار جیسے شہروں میں طالبان کا سامنا ہے۔

جمعے کو طالبان نے اپنی کارروائیوں میں نمرزو صوبے کے صوبائی دارلحکومت زرنج پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔

یہ پہلا صوبائی دارالحکومت ہے جس پر طالبان نے مئی کے بعد کی جانے والی کارروائیوں میں قبضہ کیا ہے۔  

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا