الیکشن کمیشن اپوزیشن کا ماؤتھ پیس، آگ لگا دینی چاہیے: وفاقی وزرا

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور میں آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور آئی ووٹنگ کے استعمال سے متعلق تجاویز پر بحث ہوئی جس میں حکومتی وزیر نے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اسلام آباد میں جمعے کی شام وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان اور سینیٹر اعظم سواتی کے ہمراہ فواد چوہدری نے ایک پریس کانفرنس کی (سکرین گریب پی ٹی وی)

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے الیکڑونگ ووٹنگ مشینوں کے استمعال کی مخالفت کے جواب میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ادارے پر اپوزیشن کا ماؤتھ پیس (ترجمان) بننے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے، جبکہ اس سے قبل وزیر ریلوے اعظم سواتی نے بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں ’ای سی پی جیسے اداروں کو آگ لگانے‘ کا مشورہ دیا۔

اسلام آباد میں جمعے کی شام وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان اور سینیٹر اعظم سواتی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا رویہ پارلیمان کے استحقاق کو ٹھکرانے کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر الیکشن کمیشنر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنا عہدہ چھوڑ کے سیاست میں ہاتھ آزمانہ چاہیے۔‘

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر پارلیمان میں آ کر کردار ادا کریں اور ’چھوٹی جماعتوں کے ہاتھوں میں آلہ کار نہ بنیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے الیکشن کے طریقہ کارکا جائزہ لیا گیا ہے، ہم نے اپوزیشن کو الیکشن اصلاحات پر دعوت دی، جہاں اپوزیشن ہار جاتی ہے وہاں دھاندلی کا الزام لگاتی ہے اور میڈیا میڈیا کھیلتی ہے۔

اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور میں الیکشن اصلاحات پر بحث ہوئی جس میں الیکڑانک ووٹنگ مشینز (ای وی ایم) پر ای سی پی کے اعتراضات کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے سینیٹر اعظم خان سواتی نے الزام لگایا کہ ای سی پی نے مشین تیار کرنے والی کمپنیوں سے پیسے لے رکھے ہیں۔   

اجلاس میں آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور آئی ووٹنگ کے استعمال سے متعلق تجاویز مسترد کر دیں گئیں۔ 

سینیٹر تاج حیدر کی صدارت میں منعقد سینیٹ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے خلاف اعظم خان سواتی کے ریمارکس کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے پریس کانفرنس میں مذمت کرتے ہوئے اسے ملکی اداروں کو کمزور بنانے کی کوشش قرار دیا۔ 

سینیٹ کمیٹی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کے پاکستان میں انتخابات کروانے کے ذمہ دار ادارے سے متعلق سنگین الزامات کے باعث الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نمائندوں نے سینیٹ کمیٹی کے اجلاس سے واک آوٹ بھی کیا۔ ادارے نے ان الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں پیر کو اجلاس طلب کر لیا ہے، جبکہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے پیر کو ہی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔ 

وفاقی وزیر ریلوے نے اپنے تند و تیز خطاب میں کہا: ’الیکشن کمیشن آف پاکستان بک چکا ہے، انہوں نے کمپنیوں سے پیسے  پکڑے ہوئے ہیں، ایسے اداروں کو آگ لگا دینی چاہیے۔‘ 

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پاکستان میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے، اور اس ادارے نے ہمیشہ انتخابات میں دھاندلی کی ہے۔ 

سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں بولتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ملک میں جمہوریت کو تباہ کرنے کا باعث بنا ہیں۔  

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تیار کردہ اے وی ایم مشین اور اس پر الیکشن کمیشن کے اعتراضات پر بحث ہو رہی تھی، جس میں حصہ لیتے ہوئے اعظم خان سواتی نے ملک میں انتخابات کا انعقاد کرنے کے ذمہ دار ادارے سے متعلق شدید ردعمل کا اظہار کیا۔  

کمیٹی اجلاس میں ایوان بالا میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے سینیٹرز کے علاوہ الیکشن کمیشن اور دوسرے حکومتی و غیر حکومتی اداروں کے نمائندے موجود تھے۔  

اعظم خان سواتی کی تقریر کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر نواز کھوکھر نے کہا: ’سواتی صاحب آپ بزرگ ہیں اور ہم آپ کی عزت کرتے ہیں، لیکن یہ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔‘ 

انہوں نے کہا کہ حکومت سینیٹ باڈی کی کارروائی کو ہائی جیک نہیں کر سکتی۔ نواز کھو کھر نے اعظم سواتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’بتایا جائے الیکشن کمیشن نے پیسے کس سے لیے ہیں۔‘ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے بھی اس موقع پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے حکومت کو لکھے گئے خط میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات کا ذکر تو کیا لیکن یہ نہیں بتایا کہ ای وی ایم کے استعمال سے سیکریسی کی پامالی کیسے ہو گی؟  

بابر اعوان نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ زیادہ محفوظ ہے، یہ قابل تصدیق ہو گی اور اس کا آڈٹ بھی ہو  سکے گا۔  

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ملک میں شفاف انتخابات کرانے کی ذمہ دار ہے، اور سپریم کورٹ نے 2014 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا حکم بھی دے رکھا ہے۔   

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سمیت کوئی بھی پارلیمنٹ کے قانون سازی کے حق پر اعتراض نہیں کر سکتا۔  

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کو ای سی پی کے جواب سے لفظ ’اعتراضات‘ حذف کرنا چاہیے۔ اس پر سینیٹر حیدر نے جواب سے ’اعتراضات‘ حذف کر دیے۔ 

بابر اعوان نے سوال اٹھایا کہ الیکشن کمیشن نے کیسے حساب لگایا کہ ای وی ایم متعارف کرانے کا وقت نہیں ہے؟  

انہوں نے کہا کہ فلپائن نے بہت کم وقت میں ای ووٹنگ مشینیں متعارف کروائیں۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر کے مطابق، ای سی پی مثال کے بغیر تحفظات کا اظہار نہیں کر سکتا کیونکہ یہ ایک ریاستی ادارے کے لیے ایک ’غیر آئینی عمل‘ ہو گا۔ 

الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی بجٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ حکومت نے ای سی پی کو مطلوبہ فنڈز کے حوالے سے یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا: ’بجٹ کی فکر کرنا حکومت کا کام ہے، نہ کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا۔‘   

بعد میں چیئرمین تاج حیدر نے حکومت کے انتخابی اصلاحات بل پر ووٹ ڈالنے کا اعلان کیا۔ تاہم اعظم سواتی نے کہا کہ حکومتی رکن ثمینہ ممتاز جو بیماری کی وجہ سے اجلاس سے غیر حاضر تھیں، کو آن لائن ووٹ ڈالنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ 

کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ جو ارکان اجلاس میں موجود ہیں صرف انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی قائمہ کمیٹی سے واک آؤٹ کیا۔ 

کمیٹی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بلوں پر ووٹ دیا اور اکثریتی ووٹ سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ای ووٹنگ سے متعلق ترامیم کو مسترد کر دیا۔ 

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان