پاکستان: اشیائے خوردونوش، بجلی کے بعد پیٹرول بھی 10 روپے مہنگا

جمعے کو ہی یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھائے جانے کا بھی اعلان کیا ہے جس میں ان اشیا کی قیمتوں میں 15 سے 49 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔

16 جولائی کو کراچی میں صارف پیٹرول خرید رہے ہیں۔ پاکستان میں دو ہی دن کے اندر اشیائے خوردونوش، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے (اے ایف پی)

پاکستان میں دو ہی دن کے اندر اندر یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں، پھر بجلی اور پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔ 

وزارت خزانہ نے ہفتے کو ایک علامیہ جاری کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 12 روپے 44 پیسے کا اضافہ کردیا، جبکہ اس سے ایک دن قبل جمعے کو ہی اشیائے خودونوش اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان ہوا۔

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے جمعے کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران اعلان کیا تھا کہ بجلی کے نرخ ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ بڑھائے جا رہے ہیں۔

بجلی کے نرخوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے حماد اظہر نے واضح کیا ہے دو سو یونٹس سے کم استعمال والے بجلی کے صارفین پر اس اضافے کا اطلاق نہیں ہوگا۔

اس سے قبل جمعے کو ہی یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھائے جانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جس میں ان اشیا کی قیمتوں میں 15 سے 49 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ جمعے کو ہی مہینے کے وسط میں پیٹرول کی قیمتوں میں ردو بدل کے سلسلے میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر تک کے اضافے کی سمری بھیج رکھی تھی جس پر وزیر اعظم اور وزارت خزانہ کو فیصلہ کرنا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان ہفتے کو کیا گیا۔ اب ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت 137 روپے 79 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 134 روپے 48 پیسے ہوگئی ہے۔

بجلی کے نرخ میں اضافے کا اعلان

گذشتہ روز بجلی کے نرخ میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے حماد اظہر  نے کہا تھا کہ: ’صنعتوں پر بھی اس اعلان کے بعد اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔‘

نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس وقت گردشی قرضوں کا بوجھ عوام اٹھا رہی ہے جس کی بڑی وجہ کیپسٹی پیمنٹس ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2013 میں 185 ارب روپے کی کیپسٹی پیمنٹس تھیں جو اب 700، 800 ارب ہوچکی ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتاییا:  ’ہم نے بجلی کی کھپت بڑھانے کے لیے صنعتی پیکج متعارف کروایا ہے اور رواں سال موسم سرما کے لیے سیزنل ٹیرف متعارف کروایا ہے۔‘

نیوز کانفرنس کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اب تک اس کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ

جمعے کو یوٹیلیٹی سٹورز پر مختلف برانڈز کے گھی کی قیمتوں میں 15 سے 49 روپے تک کا اضافہ کردیا گیا، جس کا اطلاق فوری ہوگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق یوٹیلٹی سٹورز پر پانچ خوردنی تیل کی قیمتوں 14 روپے سے 110 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔

واشنگ پاؤڈر کے دو کلو کے پیک کی قیمت میں 10 سے 21 روپے تک کا اضافہ، باڈی لوشن کی قیمت میں 20، جوتوں کی پالش میں 10، بلیچ کی قیمت میں 20 اور باتھ سوپ کی قیمت میں 15 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔

 

گذشتہ ماہ حکومت نے سبسڈی کے ذریعے گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں 40 سے 50 روپے کمی لانے کا اعلان کیا تھا۔

یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کا موقف

اپنے بیان میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان (یو ایس سی) کا کہنا ہے کہ وہ سال 2020 سے پانچ بنیادی اشیائے خوردونوش پر سبسڈی دے رہا ہے جبکہ 1500 سے زائد برانڈڈ اشیا بازار سے بارعایت فراہم کی جاتی ہیں۔

ادارے کے مطابق یوایس سی مینوفیکچرر نہیں ہے ریٹیلر ہے جس کےقیام کا بنیادی مقصد بلیک مارکیٹنگ، ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کا سدباب کرنا ہے۔

حال ہی میں ڈالڈا فوڈز، وزیر علی انڈسٹریز، میسرز پراچہ ٹیکسٹائل ملز، شجاع آباد ایگرو انڈسٹریز، حبیب آئل ملز، پنجاب آئل ملز، یونی لیور پاکستان، ریکٹ بینکیزر، ریکٹ ہائی جین ہوم، کولگیٹ پالمولیو، نیشنل فوڈز، شان فوڈز، پراچہ سوپ اینڈ کیمیکل، آفتاب سوپ فیکٹری، ذل لمیٹڈ، اورلوٹے کالسن، وغیرہ جیسے برانڈز نے برانڈڈ اشیا کی قیمتوں میں اوپن مارکیٹ میں اضافہ کیا ہے جس کا اثر یوٹیلیٹی سٹورز پر دستیاب ان برانڈز کی اشیا پر بھی پڑے گا۔

تاہم یوٹیلیٹی سٹورز پر ان اشیا کی نئی قیمتیں پرنٹڈ ریٹیل مارکیٹ پرائس سے کم رہیں گی۔

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت