امریکی کار رینٹل کمپنی ہرٹز کی جانب سے ایلون مسک کی زیرملکیت کمپنی ٹیسلا کو 100,000 کاروں کا آرڈر موصول ہونے کے بعد Tesla کی مارکیٹ ویلیو پہلی بار ایک ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
بجلی سے چلنے والی گاڑیاں بنانے والی اس کمپنی کے سٹاک میں پیر کو 12 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جس سے ٹیسلا پانچویں امریکی فرم، اور پہلی آٹوموبائل کمپنی ہے جس نے ایک ٹریلین ڈالر مارکیٹ ویلیو کا سنگ میل عبور کیا۔
ٹیسلا اس سنگ میل کو عبور کرنے والی دوسری تیز ترین کمپنی بھی ہے جو فیس بک سے پہلے، 2010 میں اپنی لسٹنگ کے بعد سے صرف 11 سالوں میں اس تک پہنچی۔
یہ کمپنی اس وقت دنیا بھر کے سب سے بڑے آٹوموبائل مینوفیکچررز جیسے ٹویوٹا، ووکس ویگن اور فورڈ کی مشترکہ مارکیٹ ویلیو سے زیادہ ہے۔
ٹریلین ڈالر مالیتی دیگر کمپنیوں میں ایپل، الفابیٹ، ایمیزون اور مائیکروسافٹ شامل ہیں، جب کہ فیس بک فی الحال پچھلے دو مہینوں میں فروخت ہونے والے سٹاک کے ساتھ اس نشان سے نیچے ہے۔
ٹیسلا کے سربراہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ حیران ہیں کہ ہرٹز کی جانب سے آرڈر نے کمپنی کی قیمتوں کو بڑھایا، انہوں نے مزید کہا کہ ٹیسلا کو ’پروڈکشن ریمپ کے مسئلے‘ کا سامنا کرنا پڑا، نہ کہ مطالبہ کا مسئلہ۔
ماہرین اور سرمایہ کار اسے ایک مثبت تبدیلی کے طور پر دیکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں گاڑیوں کے بیڑے ماحول دوست ہو رہے ہیں۔
ہرٹز کے عبوری سی ای او مارک فیلڈز نے ایک بیان میں کہا کہ ’الیکٹرک گاڑیاں اب مرکزی دھارے میں شامل ہیں، اور ہم بڑھتی ہوئی عالمی طلب اور دلچسپی کو دیکھ رہے ہیں۔‘
اعلیٰ کارکردگی، موسمیاتی تبدیلیوں میں کارگر اور بیٹری ٹیکنالوجی میں پیش رفت کے ساتھ، گزشتہ دو سالوں میں عالمی الیکٹرک وہیکلز کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے، جس میں تین سرکردہ امریکی کار ساز اداروں نے 2030 تک EV کی فروخت کو 40-50 فیصد تک بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔
ہندوستان جیسے ممالک نے بھی الیکٹرک گاڑیوں کو مستقبل میں فروغ دینے کے لیے اسی طرح کے وعدے کیے ہیں۔
مسٹر فیلڈز نے مزید کہا ’نئی ہرٹز گاڑیاں کرائے پر دینے والی ایک ایسی کمپنی ہو گی جو شمالی امریکہ میں سب سے بڑے الیکٹرک گاڑیوں کے فلیٹ کی مالک ہو گی اور جو دنیا بھر کے تفریحی اور کاروباری صارفین کے لیے بہترین رینٹل اور ری چارجنگ کا تجربہ فراہم کرنے کا عزم رکھتی ہے۔،
اگرچہ ہرٹز نے یہ نہیں بتایا کہ وہ ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے کتنی قیمت ادا کر رہے ہیں تاہم ایلون مسک نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کسی کے لیے کوئی رعایت نہیں ہے اور کمپنی ’صارفین سے طے شدہ قیمت" ہی وصول کرے گی۔
کار کرائے پر دینے والی کمپنی ہرٹز اگلے سال ماڈل تھری الیکٹرک وہیکل کے لیے چار بلین ڈالر سے زیادہ رقم کی ادائیگی کر سکتی ہے، جو اس کے بیڑے کا تقریباً پانچواں حصہ بنتی ہیں۔
ہرٹز نے ایک بیان میں کہا ’اس میں 2022 کے آخر تک 100,000 ٹیسلا الیکٹرک گاڑیوں کا ابتدائی آرڈر اور کمپنی کے عالمی آپریشنز میں نیا الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفراسٹرکچر شامل ہیں۔‘
© The Independent