بھارت میں بدھ کو کرپٹو کرنسی پر پابندی کی اطلاعات کے بعد بٹ کوائن، ایتھریم اور ڈوج کوائن سمیت متعدد کرپٹو کرنسیز کا ڈومیسٹک ایکسچینج تیزی سے گر گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بھارتی حکومت پارلیمان کے آئندہ سرمائی اجلاس میں ایک بل پیش کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس میں زیادہ تر نجی کرپٹو کرنسیوں پر پابندی لگا دی جائے گی۔
بھارتی روپے کے مقابلے میں بدھ کو بٹ کوائن، ایتھریم اور ڈوج کوائن سمیت کئی اہم کرپٹو کرنسیز کی قیمتیں تقریباً 15 فیصد سے 20 فیصد تک گر گئیں۔
کرپٹو کرنسی اینڈ ریگولیشن آف آفیشل ڈیجیٹل کرنسی بل 2021 کے مسودے کے مطابق کرپٹو کرنسی کی مائننگ، اسے ہولڈ کرنے، فروخت کرنے، جاری کرنے، منتقل کرنے یا استعمال کرنے پر جرمانہ، 10 سال تک کی قید یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جاسکیں گی۔
تاہم گذشتہ روز (منگل کو) پیش کیے جانے والے بل کے مسودے کے مطابق تجربے، تحقیق یا تعلیم کے لیے کسی بھی کرپٹو کرنسی کے تحت پراسیس یا ٹیکنالوجی کے استعمال کی اجازت ہوگی۔
اس کے برعکس بھارتی حکومت ملک کی سرکاری ڈیجیٹل کرنسی کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے ملک کا مرکزی بینک اس بل کے ذریعے جاری کرے گا۔
بل کے مسودے میں تسلیم کیا گیا ہے کہ ورچوئل ٹوکنز کے بہتر ریکارڈ رکھنے اور بیرون ملک زیادہ موثر ادائیگی سمیت کئی فوائد بھی ہیں لیکن مسودے میں منی لانڈرنگ کے لیے کرپٹو کرنسی کے ممکنہ استعمال، صارفین کے لیے رسک اور ملک کے مالیاتی استحکام کے لیے اس کے ممکنہ خطرات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
فی الوقت بھارت میں کرپٹو کرنسیز کے استعمال کے لیے کوئی ضابطے یا قواعد لاگو نہیں ہیں۔ نئے بل کے ساتھ حکومت تمام پرائیویٹ کرپٹو کرنسیز پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے لیکن کچھ کرنسیز کے لیے استثنیٰ بھی دیا جائے گا جن کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔
ان رپورٹس کے بعد کہ یہ بل پارلیمان کے 29 نومبر سے طے شدہ سرمائی اجلاس میں متعارف کرایا جائے گا۔ بھارت کی مقامی کرپٹو کرنسی ٹریڈنگ ایپ WazirX میں صارفین کی بھاری سرگرمی دیکھنے میں آئی اور اس قدر زیادہ سرگرمی کے نتیجے میں ایپ منگل کی شب کریش کرگئی تھی۔
WazirX کے متعدد صارفین نے جو یہاں سرمایہ کاری کرنے کی کوشش کر رہے تھے شکایت کی ہے کہ وہ پلیٹ فارم پر کرپٹو کرنسی کو خریدنے یا فروخت کرنے سے قاصر ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ادارے کے سربراہ نشل شیٹی نے سرمایہ کاروں سے درخواست کی کہ وہ گھبرائیں نہیں اور کرپٹو کرنسی پر اعتماد رکھیں۔
شیٹی نے ایک بیان میں کہا: ’یہ ڈیجیٹل کرنسی کا اختتام نہیں بلکہ بھارت میں کرپٹو ریگولیشنز کا آغاز ہے۔ اس صنعت کو ضابطہ کار میں لانے کا موقع ملا ہے اور ہمارے قانون ساز اس پھیلتی ہوئی مارکیٹ کو سمجھتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’بھارت میں ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ لوگ کرپٹو کرنسی رکھتے ہیں۔ منفی سرگرمیوں کو روکنے اور اختراع کو فروغ دینے کے طریقے موجود ہیں۔‘
دوسری جانب بھارت کی مقامی مارکیٹ کے کریش نے عالمی کرپٹو مارکیٹ کو متاثر نہیں کیا۔ بٹ کوائن 57 ہزار ڈالر کے قریب مارک ٹریڈ جاری رکھے ہوئے ہے۔
Day 1119
— Nischal (WazirX) (@NischalShetty) November 24, 2021
All of us want regulation. We’ve been pushing for it from the last 1000+ days
Finally when regulation process has begun, why panic?
We need to have faith in our law makers. There’ll be discussions & deliberations
Ultimately, innovation will win #IndiaWantsCrypto
اگرچہ اب تک بھارت میں کرپٹو کرنسیز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی بل متعارف نہیں کیا گیا تھا لیکن حکومت نے سال بھر میں سرمایہ کاروں اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ متعدد بار بات چیت کی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے بل کے مسودے کے وقت سے اپنا موقف بدل لیا ہے۔
حکومت کے قریبی ذرائع نے یہ بھی اشارہ کیا ہے کہ غور و فکر کے بعد سے حکومت کرپٹو کرنسیز میں ٹریڈنگ کی حوصلہ شکنی کرکے ورچوئل ٹوکنز پر صریح پابندی کے بجائے بھاری ٹیکس لگا کر کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں کرپٹو کرنسیز کے استعمال پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت بھی کی تھی۔
سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ غیر منظم کرپٹو مارکیٹس کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
© The Independent