’بچوں کی کم تعداد‘: پشاور میں 71 سرکاری سکول بند 

سرکاری دستاویزات کے مطابق بند ہونے والے سکولوں میں سے47 لڑکیوں کے جبکہ 24 لڑکوں کے سکول ہیں۔

خیبر پختونخوا میں کُل 27 ہزار 638 سکول ہیں، جن میں سے 114 غیر فعال ہیں (اے ایف پی)

پشاور میں سرکاری دستاویزات کے مطابق 71 سرکاری سکول طلبہ کی کم تعداد کی وجہ سے بند کر دیے گئے۔ ان میں سے 47 سکول طالبات کے ہیں۔ 

یہ اعداد وشمار محکمہ تعلیم نے رکن صوبائی اسمبلی خوشدل خان کے ایک اسمبلی اجلاس میں جمع کرائے گئے سوال کے جواب میں فراہم کیے۔

ان دستاویزات کے مطابق ضلع پشاور میں بند سرکاری سکولوں کی کل تعداد 72 ہے، جن میں سے لڑکوں کے 19 پرائمری اور پانچ مڈل سکول شامل ہیں۔

اسی طرح لڑکیوں کے 45 پرائمری اور دو مڈل سکول بند ہیں جبکہ مجموعی طور پر طالبات کے 47 اور لڑکوں کے 24 سکولوں کو بند کیا گیا ہے۔

پشاور کی سول سوسائٹی تنظیموں نے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبے میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی تعلیمی اصلاحات کے لیے خطرہ قرار دیا۔

پشاور میں سول سوسائٹی کے رکن اور بچوں کے حقوق پر کام کرنے والے سماجی کارکن عمران ٹکر  نے کہا ایک جانب کچھ سرکاری سکولوں میں سیکنڈ شفٹ شروع ہوئی ہے تو دوسری جانب سکول بند کیے جا رہے ہیں۔

عمران ٹکر  نے کہا کہ جو طلبہ ان سکولوں کی بندش سے متاثر ہوئے ہیں، ان کو تعلیمی نظام میں داخل کرنے کے لیے حکومت کو اقدامات کرنے چاہییں۔

صوبائی محکمہ تعلیم کی سال 21-2020 کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں کُل 27 ہزار 638 سکول ہیں، جن میں سے 114 غیر فعال ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان سکولوں میں بچوں کی کُل تعداد 48 لاکھ سے زائد ہے۔

یونیسیف کی 2018 کی ایک رپورٹ کے مطابق صوبے کے ایک کروڑ سے زائد بچوں میں سے 20 لاکھ سے زائد سکولوں سے باہر ہیں جس میں دو تہائی تعداد لڑکیوں کی ہے۔

سکولوں کی بندش کے حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کے ساتھ رابطہ کیا گیا لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ انہوں نے وٹس ایپ پر بھیجے گئے پیغامات پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

تاہم شہرام ترکئی کے ترجمان محمد رمضان  نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دستاویزات میں بندش کی وجہ بتائی گئی ہے اور وہی وجہ شہرام ترکئی بھی بتائیں گے۔

اس رپورٹ کے فائل کرنے تک شہرام ترکئی یا ان کے ترجمان کا کوئی تفصیلی موقف موصول نہیں ہوا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس