امریکی سفیر کی تقرری سے متعلق بھارتی افواہیں بے بنیاد ہیں: پاکستان

دفتر خارجہ نے اگست 2021 تک آزاد کشمیر کے صدر رہنے والے سفیر مسعود خان کی نامزدگی گزشتہ سال نومبر میں واشنگٹن بھیجی تھی۔ ان کی نامزدگی کی منظوری آٹھ ہفتے تک کے وقت میں دی جانی تھی لیکن امریکی محکمہ خارجہ نے کلیئرنس کے لیے کچھ اور وقت مانگا ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر سردار مسعود خان 30 ستمبر 2019 کو واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارت خانے میں ایجنسی فرانس پریس کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران بات کر رہے ہیں (تصویر: اے ایف پی)

پاکستان نے منگل کے روز امریکہ میں اپنے سفیر کی تقرری میں تاخیر کے بارے میں بھارتی میڈیا کی رپورٹوں کو ’بے بنیاد‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

نئے امریکی صدر جو بائیڈن کے انتخاب کے بعد سے چہ میگوئیاں جاری ہیں کہ سٹریٹیجک پاٹنر پاکستان سے تعلقات میں سرد مہری کا آغاز ہوچکا ہے۔ امریکی صدر نے تاحال پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے براہراست ٹیلیفونک رابطہ نہیں کیا ہے جس سے افواہیں زور پکڑتی رہتی ہیں۔

دفتر خارجہ نے اگست 2021 تک پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر رہنے والے سفیر مسعود خان کی نامزدگی گزشتہ سال نومبر میں واشنگٹن بھیجی تھی۔ ان کی نامزدگی کی منظوری آٹھ ہفتے تک کے وقت میں دی جانی تھی لیکن امریکی محکمہ خارجہ نے کلیئرنس کے لیے کچھ اور وقت مانگا ہے۔

اس دوران بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ جو بائیڈن کو لکھے گئے ایک خط میں، کانگریس رکن سکاٹ پیری نے امریکی صدر پر زور دیا کہ وہ مسعود خان کی تقرری کو مسترد کر دیں کیونکہ اس سے خطے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچے گا۔

مگر پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے حال ہی میں ان ’بے بنیاد دعوں‘ اور افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے : ’یہ پاکستان اور پاکستان کی نمائندگی کرنے والوں کو بدنام کرنے کے لیے وسیع تر بھارتی ڈس انفارمیشن مہم کا حصہ ہے جس کے تحت جھوٹی خبریں اور بے بنیاد دعوے پھیلائے جاتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا: ’سفیر مسعود خان کثیر جہتی اور دو طرفہ سفارت کاری میں 40 سال کا تجربہ رکھنے والے ایک انتہائی ماہر سفارت کار ہیں۔ ان کے معاہدے پر امریکی نظام میں کارروائی ہو رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سفیر مسعود خان اس سے قبل اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے اور چین میں اس کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ واشنگٹن میں سبکدوش ہونے والے پاکستانی سفیر اسد مجید خان کی جگہ لیں گے۔

اگست 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد سے واشنگٹن کی پاکستان میں اتنی دلچسپی نہیں رہی ہے جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات نسبتاً سرد مہری کا شکار ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان