اقدامِ قتل، دہشت گردی کے الزام میں صحافی محسن بیگ گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بدھ کو ایف آئی اے نے وفاقی وزیر مراد سعید کی درخواست پر محسن بیگ کو گرفتار کرنے کے لیے کارروائی کی۔

اسلام آباد میں ایف آئی اے کی جانب سے گرفتاری کے دوران مزاحمت کرنے پر صحافی محسن بیگ پر اقدام قتل، دہشت گردی اور حبس بے جا کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بدھ کو ایف آئی اے نے وفاقی وزیر مراد سعید کی درخواست پر محسن بیگ کو گرفتار کرنے کے لیے کارروائی کی۔

ایف آئی اے کے بیان کے مطابق وفاقی وزیر مراد سعید نے محسن بیگ کے خلاف شکایت ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر لاہور میں درج کرائی تھی۔

’ایف آئی اے کی ریڈنگ ٹیم نے بدھ کو سیکٹر ایف ایٹ میں واقع ملزم محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ مارا۔‘

بیان کے مطابق ’اس چھاپے کے لیے مجاز عدالت سے سرچ اینڈ سیز وارنٹ حاصل کیے گئے تھے۔ چھاپے کے دوران ملزم نے اپنے بیٹے اور ملازمین کے ساتھ مل کر ایف آئی اے ٹیم پر سیدھی فائرنگ کی اور دو افسران کو یرغمال بنا کر زدوکوب کیا جس کی ویڈو ریلیز کی جا رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’گولیاں ختم ہونے پر ملزم محسن بیگ کو گرفتار کر کے تھانہ مارگلہ منتقل کر دیا گیا۔‘

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق محسن بیگ کے خلاف دہشت گردی، اقدام قتل، حبس بے جا سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

محسن بیگ کے بیٹے نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد ہمارے گھر آئے تھے۔

محسن بیگ کے خلاف بدھ کی صبح قتل عمد کی کوشش، آتشیں اسلحے سے حملہ کرنے، سرکاری اہلکار کو یرغمال بنانے اور کار سرکار میں مداخلت سمیت انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت اس وقت مقدمہ درج کیا گیا تھا جب انھوں نے ان کی گرفتاری کے لیے آنے والی ایف آئی اے کی ٹیم کے ارکان سے جھگڑا کیا تھا۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق بدھ کی صبح ایف آئی اے کی ایک ٹیم محسن بیگ کو گرفتار کرنے کی غرض سے اُن کے گھر گئی مگر اس دوران مزاحمت کی گئی اور ملزم (محسن بیگ) نے فائرنگ کر دی جس سے ایف آئی اے کا ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان