عمران خان کے بیانات سے عدلیہ کمزور ہو گئی ہے؟ جسٹس یحیٰی

درخواست گزار وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت جاتے ہی عمران خان اور ساتھیوں نے اشتعال انگیزی شروع کر دی، اور ان تقاریر اور بیانات سے عدلیہ، فوج اور الیکشن کمیشن کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد میں 26 جولائی 2022 کو سپریم کورٹ کا ایک منظر (اے ایف پی)

اشتعال انگیز اور اداروں کے خلاف تقاریر پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف کارروائی کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس یحیٰی آفریدی نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے پاس توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار موجود ہے، عدالت کو جب مناسب لگا تو خود نوٹس لے کر کارروائی کر لے گی۔

جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحیٰی آفریدی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے جمعرات کو وکیل قوسین فیصل کی درخواست پر سماعت کی، جس میں انہوں عمران خان کے خلاف کارروائی کی درخواست کی تھی۔

جسٹس یحیٰی آفریدی نے وکیل سے کہا کہ مناسب ہوتا اگر آپ کسی اور فورم پر دادرسی کے لیے جاتے۔

قوسین فیصل نے عدالت میں موقف اپناتے ہوئے کہا کہ بطور شہری انہیں اداروں کے خلاف عمران خان کے بیانات پر تکلیف پہنچی ہے۔

اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ تکلیف پہنچنے پر 184/3 کا کیس کیسے بنتا ہے؟ ’ریاست اگر بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرے تو 184/3 کا کیس بنتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

درخواست گزار وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت جاتے ہی عمران خان اور ساتھیوں نے اشتعال انگیزی شروع کر دی، اور ان تقاریر اور بیانات سے عدلیہ، فوج اور الیکشن کمیشن کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

جسٹس یحیٰی آفریدی نے سوال اُٹھایا کہ کیا عمران خان کے بیانات سے عدلیہ کمزور ہوگئی ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ ’آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کر وار کیا جا رہا ہے۔‘

عدالت نے درخواست گزار قوسین فیصل سے سوالات کیے کہ ایک نجی شخص کے خلاف 184/3 کا اختیار کیسے استعمال ہو سکتا ہے؟

عدالت نے کہا کہ آگاہ کیا جائے کہ کن بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ جن قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے ان سے متعلقہ فورمز سے رجوع کیوں نہیں کیا گیا؟

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا: ’ایک نے دوسرے کو کیا کہا، کیا اب سپریم کورٹ اس پر بھی ایکشن لے گی؟ آپ کی درخواست کے ساتھ کسی تقریر کے ٹرانسکرپٹ ہیں نہ ہی شواہد۔ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر مطمئن کریں پھر ہی فریقین کو نوٹس جاری کریں گے۔‘

عدالت نے اہم سوالات پر تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ستمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان