ہیوی ویٹ باکسنگ میں انڈین باکسر کو شکست دینے والے تیمور خان

ایشین باکسنگ چیمپئین شپ فائنل میں انڈیا کے ہیوی ویٹ باکسر کو شکست دینے والے پاکستانی ہیوی ویٹ باکسر تیمور خان کا اپنے آبائی علاقے تخت بھائی پہنچنے پر گذشتہ رات شاندار استقبال کیا گیا۔

ایشین باکسنگ چیمپئین شپ فائنل میں انڈیا کے ہیوی ویٹ باکسر کو شکست دینے والے پاکستانی ہیوی ویٹ باکسر تیمور خان کا اپنے آبائی علاقے تخت بھائی پہنچنے پر گذشتہ رات شاندار استقبال کیا گیا۔

علاقے کے بزرگوں اور عمائدین نے باکسر تیمور خان کوشاندار فتح پر ہار پہنائے اور خوشی کا اظہار کر کے پھول نچھاور کیے گئے۔

اپنے آبائی گاؤں محمد روز کلے کے راستے میں جگہ جگہ لوگوں نے استقبال کیا اور قافلے کی شکل میں ان کے ساتھ  ان کے گھرتک گئے جہاں پر ان کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں مختلف سیاسی اور سماجی کارکنان اور علاقے کے عمائدین نے شرکت کی۔

ایشئین ہیوی ویٹ باکسنگ ٹائٹل جیتنے والے تیمورخان نے کہا کہ ’میں پہلا پاکستانی باکسر ہوں جسے یہ اعزاز حاصل ہوا۔ میں نے سخت محنت کی اور حالیہ ایشئین ٹائٹل جیتنے تک ناقابل شکست رہا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں ایک پروفیشنل ہیوی ویٹ باکسر ہوں اور پچھلے پندرہ سال سے باکسنگ کی پریکٹس کر رہا ہوں۔ مجھے ایک پرائیویٹ ادارے نے سپانسر کیا تھا کیونکہ پروفیشنل باکسنگ کی تیاری اور مقابلے پوری دنیا میں پرائیوٹ سپانسرشپ کے ذریعے ہوتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھی مکمل تعاون کیا اور تھائی لینڈ میں پاکستان کے سفیر ٹائٹل جیتنے پر ان سے خصوصی طور پر ملنے آئے۔ ’پاکستان میں بھی سرکاری سطح پر، اور پوری قوم نے محبت اور حوصلہ افزائی کی ہے۔‘

’انڈین کھلاڑی ودے دگرووال کے ساتھ میرا سخت مقابلہ ہوا۔ یہ دس راؤنڈ کا مقابلہ تھا لیکن چوتھے راؤنڈ میں انڈین کھلاڑی کو ناک آوٹ کر کے میں نے یہ مقابلہ جیت لیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایشئین باکسنگ فیڈریشن میں حصہ لینے کے لیے پچیس ممالک کے کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ کُل چوبیس مقابلے ہوئے اور پاکستان کی نمائندگی تیمور خان نے کی۔

تیمور خان نے اپنے آبائی گاؤں میں لوگوں کی محبت اور خوشی کے ساتھ استقبال دیکھ کر لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’آپ لوگوں کی محبت اور دعاؤں سے میں نے یہ مقابلہ جیتا ہے اور آئندہ بھی اپنے ملک اور علاقے کا نام روشن کروں گا۔‘

ان کی خواہش ہے کہ اس مقابلے کے بعد میں انٹرکانٹینینٹل ٹائٹل بھی پاکستان کے لیے جیتیں۔ ’وہ دن بھی دور نہیں کہ میں ڈبلیو بی سی ورلڈ باکسنگ کونسل کے مقابلے میں حصہ لوں اور پاکستان کے لیے ورلڈ باکسنگ کونسل کا اعزاز بھی اپنے نام کرسکوں۔‘

اس موقعے پر تیمور خان نے کہا کہ ’میں حکومت سے ایک چھوٹا سا مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمارے گاؤں اور پورے علاقے میں کھیلوں کا میدان نہیں ہے۔ اگر ہمیں ایک گراؤنڈ میسر کیا جائے تو میرے خیال میں ہمارے نوجوانوں میں بہت زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ فضول چیزوں میں وقت ضائع کرنے کی بجائے یہ مختلف گیمز کھیلیں گے تو صرف نیشنل لیول پر نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کریں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل