اقوام متحدہ اجلاس میں شرکت کے لیے امریکی ویزا نہ ملنے پر روس کو ’تشویش‘

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے وزیر خارجہ سرگے لاوروف کی قیادت میں 52 رکنی وفد کے کسی ایک رکن کو بھی امریکی ویزا نہ ملنے کے معاملے پر اقوام متحدہ کے سربراہ کو خط لکھا ہے۔

31  اگست 2022 کی اس تصویر میں روسی وزیر خارجہ سرگے لاوروف ماسکو میں ایک نیوز کانفرنس میں شریک ہیں۔ روسی وزیر خارجہ کو 20 سے 26 ستمبر تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روسی وفد کی قیادت کرنی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے اس بات پر ’تشویش‘ کا اظہار کیا ہے کہ جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں کے اجلاس میں تین ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے لیکن ابھی تک وزیر خارجہ سرگے لاوروف کی قیادت میں 52 رکنی روسی وفد کے کسی ایک رکن کو بھی امریکی ویزا نہیں ملا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق واسیلی نیبنزیا نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھا ہے، جس ایک نقل اے پی نے جمعے کی رات حاصل کی ہے۔

خط میں کہا گیا: ’یہ اور بھی تشویش ناک ہے کیوں کہ گذشتہ کئی مہینوں سے امریکی حکام اقوام متحدہ کی سرکاری تقریبات میں شرکت کے لیے متعین متعدد روسی مندوبین کو ویزا دینے سے مسلسل انکار کر رہے ہیں۔‘

روسی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ، اقوام متحدہ کے میزبان ملک کے طور پر، قانونی طور پر ویزا جاری کرنے کا پابند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 19 ستمبر سے شروع ہونے والے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے درخواست ماسکو میں امریکی سفارت خانے میں جمع کروائی گئی۔

نیبنزیا نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے کہا کہ ’وہ ایک بار پھر امریکی حکام پر زور دیں کہ وہ سرگے لاوروف کے دورے کی کوریج کرنے والے صحافیوں سمیت فوری طور پر تمام روسی مندوبین اور ان کے ساتھ آنے والے افراد  کو ویزا جاری کریں۔‘

رواں سال 24 فروری کو یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے پہلے ہی امریکہ اور روس کے درمیان تعلقات ڈرامائی طور پر مزید خراب ہو چکے ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ یوکرین میں روس اور روسی صدر ولادی میر پوتن کی جنگ کو بین الاقوامی استحکام کے لیے سب سے شدید اور فوری خطرے کے طور پر دیکھتی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ یوکرین کی حمایت کرنے والے بین الاقوامی اتحاد کی قیادت کر رہی ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی مشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ میزبان ملک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لیتا ہے اور’روسی فیڈریشن کے مندوبین کے لیے ہر سال اقوام متحدہ کی تقریبات میں سینکڑوں ویزے جاری کرتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی مشن کے ترجمان جنہیں نام ظاہر کرنے کی اجازت نہیں ہے، نے کہا کہ’ بروقت کارروائی یقینی بنانے کے لیے ہم اقوام متحدہ میں روسی مشن کو بار بار یاد دلاتے ہیں، جیسا کہ ہم اقوام متحدہ کے دیگر تمام مشنز کے لیے کرتے ہیں کہ امریکہ کو جلد از جلد درخواستیں دی جائیں۔‘

امریکی ترجمان کا مزید کہنا تھا: ’یہ خاص طور پر اہم ہے۔ روس میں ہمارے سفارت خانے کے خلاف ماسکو کے غیر ضروری اقدامات بشمول عملے کی زبردستی بے دخلی کے نتیجے میں ہمارا عملہ بہت کم ہو گیا اور اس وجہ سے ویزے پر کارروائی کرنے کی ہماری صلاحیت بھی محدود ہوئی۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگے لاوروف کو 20 سے 26 ستمبر تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روسی وفد کی قیادت کرنی ہے۔

نیبنزیا کا مزید کہنا تھا کہ ’ویزے کا اجرا میزبان ملک کا قانونی فرض ہے۔ یہ کوئی حق یا استحقاق نہیں ہے۔‘

1947 کے معاہدے کے مطابق امریکہ کو رکن ممالک کے نمائندوں کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں جانے سے روکنے کی اجازت نہیں ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس کی ترجمان نے کہا ہے کہ 1947 کے معاہدے کے قواعدوضوابط کے مطابق وہ امریکی حکام کے ساتھ’قریبی رابطے میں ہیں۔‘

ترجمان نے کہا کہ ’ہم ہیڈکوارٹر میں اقوام متحدہ کے آئندہ اجلاسوں کے لیے وفود کے ویزے پر امریکی مشن کے ساتھ فعال طور پر رابطے میں رہتے ہیں اور توجہ میں لائے جانے والے مخصوص معاملات پر مشن کے ساتھ رابطہ کرتے ہیں۔ اس معاملے میں بھی ہم ایسا ہی کر رہے ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا