اسلام آباد کی سڑکوں پر گھومتا منی الیکٹرک ٹرک

فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے مدثر جٹ نے اسلام آباد کے علاقے سید پور میں اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ایک منی الیکٹرک ٹرک بنایا ہے، جو ان کی محنت کا شاندار نمونہ ہے۔

مہنگے پیٹرول سے بچنے کے لیے اسلام آباد کے ایک مکینک نے بیٹری سے چلنے والا منی الیکٹرک ٹرک بنایا ہے، جسے روایتی انداز میں ٹرک آرٹ اور مختلف رنگین لائٹوں سے بھی سجایا گیا ہے۔

اس منی الیکٹرک ٹرک کے خالق فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے مدثر جٹ ہیں، جنہوں نے اسلام آباد کے علاقے سید پور میں اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اسے بنایا۔

سڑکوں پر دوڑتا یہ خوبصورت ٹرک مدثر جٹ کی محنت کا شاندار نمونہ ہے۔

ٹرک بنانے کا خیال کیسے آیا؟

اس بارے میں مدثر جٹ نے بتایا کہ انہیں بچپن سے ٹرک بنانے کا شوق تھا۔ ’پہلے میں چار فٹ کے ٹرک بنایا کرتا تھا اور اسے مختلف شاپنگ مالز میں چلاتا تھا لیکن اس میں صرف بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔ تب سے مجھے یہ خیال آیا کہ کیوں نہ ایک بڑا ٹرک بنایا جائے، اسی وجہ سے میں نے یہ ڈبل ڈور ٹرک چھ ماہ کے عرصے میں تیار کیا۔‘

الیکٹرک ٹرک میں کون سی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے؟

وہ بتاتے ہیں کہ اس منی الیکٹرک ٹرک کے لیے کچھ سامان چین سے منگوایا گیا ہے۔

’اسے بنانے پر ہم نے کافی تجربے کیے، کیونکہ یہ بنانا ایک مشکل مرحلہ تھا۔ مشکلات تھیں اور پریشانی بھی ہوتی تھی کیونکہ آئیڈیا ڈھونڈنا تھوڑا مشکل کام تھا لیکن کبھی دل برداشتہ نہیں ہوا اور ٹرک کو توڑ کر بار بار بنانے کی کوشش کی۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’الیکٹرک ٹرک بنانے کے اس تجربے پر تقریباً تین لاکھ روپے کا نقصان ہوا لیکن آخرکار ہمارا تجربہ کامیاب ہوگیا اور پانچ ماہ کے اندر اس ٹرک کو تیار کرلیا۔‘

مدثر جٹ مزید بتاتے ہیں کہ اس ٹرک پر تقریباً 12 لاکھ روپے کا خرچ آیا ہے۔ اس میں جدید مشینوں کا استعمال کیا گیا، جو پاکستان میں دستیاب نہیں۔

’یہ ٹرک چارج ہونے میں نو گھنٹے لیتا ہے اور تقریباً 35 کلومیٹر چلتا ہے۔ اس کے اندر جو موٹر ہے وہ ایک ہزار والٹ کی ہے جس کے لیے ہم نے اس میں پانچ بیٹریاں نصب کی ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’اس ٹرک میں رکشے کے ٹائر لگائے گئے ہیں، سٹیئرنگ ہنڈا گاڑی کا ہے اور ایل ای ڈی  لائٹس استعمال کی گئی ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اس کی لمبائی 12 فٹ، اونچائی سات فٹ اور چوڑائی چار فٹ ہے۔ اس ٹرک کا وزن 18 من ہے اور اب تک اس پر 15 من تک وزن لے جانے کا تجربہ کیا جا چکا ہے۔ اس میں 15 لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش بھی ہے۔‘

مدثر جٹ کے مطابق: ’لوگ کہتے ہیں کہ چھوٹے ٹرک حادثات کا سبب بنتے ہیں۔ ان چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ٹرک میں بیٹھنے والے افراد کی حفاظت کے لیے سیٹ بیلٹ استعمال کی ہے، کیونکہ جتنا ہم نے وزن ڈالا ہے اس سے زیادہ وزن یہ اٹھا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جمپ سے بچنے کے لیے اس میں ہم نے جدید کمانی کا استعمال کیا ہے، جس سے اس کے الٹنے کا خطرہ ہی نہیں۔‘

اس ٹرک کی رفتار کتنی ہے؟

مدثر جٹ اس بارے میں بتاتے ہیں کہ اس کی سپیڈ 30 کے لگ بھگ ہے۔ سپیڈ اس سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے لیکن یہ آپ پر منحصر کرتا ہے کہ آپ نے اس کی رفتار کتنی رکھنی ہے۔

’اس میں جو جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے اس کے مطابق یہ 60 کی سپیڈ تک جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، ہم زیادہ تر پارکوں میں یہ ٹرک چلاتے ہیں، اس لیے ہم نے اس کی سپیڈ 30 تک رکھی ہے۔‘

مدثر جٹ کہتے ہیں کہ زیادہ تر لوگ ان سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس ٹرک میں ہائبرڈ انجن ہے یا فل الیکٹرک؟

اس کا جواب انہوں نے کچھ یوں دیا: ’ہمارا بنایا ہوا ٹرک صرف الیکٹرک چارج پر چلتا ہے کیونکہ اس میں جدید ٹیکنالوجی والا الیکٹرک انجن لگا ہوا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی