فیصل شاہکار اقوام متحدہ میں تعینات: پنجاب آئی جی سے محروم

فیصل شاہکار کی اقوام متحدہ میں تقرری کے اعلان پر پنجاب حکومت نے وفاق کو گذشتہ ماہ آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے لیے تین نام بھجوائے تھے لیکن ابھی تک کسی کو تعینات نہیں کیا گیا۔

فیصل شاہکار نے 21-2020 میں یونائیٹڈ نیشن سٹینڈنگ پولیس کپیسٹی میں بطور ٹیم لیڈر خدمات سرانجام دی ہیں (تصویر: پنجاب پولیس)

پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ پنجاب کئی ہفتوں سے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس فیصل شاہکار کی موجودگی اور نئے آئی جی پنجاب کی تعیناتی سے محروم ہے۔

آئی جی پنجاب فیصل شاہکار، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے پولیس ایڈوائزر برائے ڈیپارٹمنٹ آف پیس آپریشنز منتخب کیے جانے کے بعد گذشتہ دس روز سے دفتر نہیں آئے اور نہ ہی تاحال ان کے قائم مقام کا تقرر کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق پانچ دسمبر کو اقوام متحدہ میں جوائننگ کے بعد سے فیصل شاہکار آفس نہیں آئے۔

فیصل شاہکار کی اقوام متحدہ میں تقرری کے اعلان پر پنجاب حکومت نے وفاق کو گذشتہ ماہ آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے لیے تین نام بھجوائے تھے لیکن ابھی تک کسی کو تعینات نہیں کیا گیا۔

نئے آئی جی کے لیے تین نام کون سے ہیں؟

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی منظوری کے بعد وفاق کو بھجوائے گئے ناموں میں ایڈیشنل آئی جی پولیس فیاض احمد دیو، ایڈیشنل آئی جی پولیس عامر ذوالفقار اور ایڈیشنل آئی جی پولیس غلام محمود ڈوگر کے نام شامل تھے۔

پنجاب کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ تین میں سے کسی ایک افسر کو پنجاب کا صوبائی پولیس آفیسر مقرر کیا جائے کیونکہ آئی جی پولیس فیصل شاہکار خدمات جاری رکھنے سے معذرت کر چکے ہیں۔

پنجاب کابینہ بھی وزیر آباد فائرنگ کے واقعے کے بعد آئی جی کی کارکردگی کے بارے میں تحفظات کا اظہار کر چکی ہے۔

دوسری جانب وفاق کی جانب سے لمبی رخصت پر جانے والے چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل کی جگہ بھی کوئی مستقل چیف سیکرٹری تعینات نہیں کیا گیا۔ اسی طرح آئی جی پنجاب کا معاملہ بھی ہوا میں معلق ہے، جس سے صوبے میں انتظامی معاملات اور محکمہ پولیس میں تقرر وتبادلوں میں دشواری کا سامنا ہے۔

آئی جی آفس کے مطابق آئی جی پنجاب کی عدم دستیابی کی وجہ سے افسران کے تقرر و تبادلوں کا زور ہے۔ سیاسی مداخلت کی وجہ سے گذشتہ آٹھ روز میں متعدد ڈی پی اوز اور ایس پیز کے احکامات جاری ہونے کے بعد منسوخ ہو چکے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق ڈی پی او اٹک، ڈی پی او راجن پو، ڈی پی او بہاولنگر، ایس پی کینٹ، ایس پی اینٹی رائیٹ فورس لاہور کے احکامات جاری ہونے کے اگلے دن ہی منسوخ کر دیے گئے۔

آئی جی آفس نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی کہ ’آئی جی پنجاب فیصل شاہکار گذشتہ دس دن سے دفتر نہیں آ رہے کیونکہ ان کی تعیناتی اقوام متحدہ میں ہونے کا اعلان ہوچکا ہے اور وہ انہیں فرائض ادا کرنے کی یقین دہانی بھی کروا چکے ہیں۔ وفاقی حکومت جیسے ہی انہیں وہاں جوائن کرنے کا حکم دے گی وہ چلے جائیں گے مگر ابھی تک آئی جی پنجاب، جو وفاق نے تعینات کرنا ہے، نہیں کیا گیا۔‘

ان کے مطابق: ’پنجاب حکومت کی جانب سے بھجوائے گئے ناموں میں سے ابھی تک کسی کو تعیناتی کا حکم نہیں دیا گیا، جس سے محکمہ پولیس میں انتظامی امور بھی متاثر ہو رہے ہیں۔‘

آٹھ سال میں کوئی آئی جی آٹھ ماہ پورے نہ کرسکا

پنجاب میں گذشتہ آٹھ سالوں میں کوئی بھی آئی جی پولیس آٹھ ماہ سے زیادہ مدت پوری نہیں کر سکا۔ گذشتہ روز (14 دسمبر کو) سپریم کورٹ میں پنجاب پولیس میں تبادلوں کے کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے تبادلوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروائی تھی، جس کے مطابق آٹھ سال سے پنجاب میں کوئی آئی جی آٹھ ماہ سے زیادہ نہ چل سکا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس دورانیے میں پنجاب میں 12 آئی جی تعینات ہوئے اور آر پی اوز کی تعیناتی کی اوسط مدت ساڑھے ماہ رہی۔ آٹھ سال میں پنجاب کے 35 اضلاع میں 395 ڈی پی اوز تعینات ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب میں ڈی پی اوز کی اوسط تعیناتی کی مدت ساڑھے آٹھ ماہ رہی جبکہ صوبے میں آٹھ سال کے دوران کوئی ایس ڈی پی او آٹھ ماہ بھی تعینات نہیں رہ سکا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ صوبے بھر کے 39 اضلاع میں کوئی ایس ایچ او چھ ماہ بھی پورے نہ کر سکا جبکہ ایس ایچ اوز کی سب سے زیادہ اوسط تعیناتی مدت ملتان میں پانچ ماہ اور چند دن ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ایس ایچ اوز کا سب سے کم اوسط دورانیہ وہاڑی میں دو ماہ 20 دن کے قریب ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق فیصل شاہکار کی قابلیت

فیصل شاہکار کی اقوام متحدہ میں بطور پولیس ایڈوائزر تعیناتی پاکستان کے لیے بڑا اعزاز سمجھا جا رہا ہے کیونکہ وہ اس پوزیشن پر منتخب ہونے والے پہلے پاکستانی افسر ہیں۔

اس سے قبل اس عہدے پر یورپین اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے افسران ہی تعینات ہوتے رہے ہیں۔

فیصل شاہکار پاکستانی پولیس سروس کے سینیئر افسر ہیں، جنہیں پاکستان پولیس سروس میں لگ بھگ 30 برس جب کہ اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز اورمختلف فیلڈ ڈیوٹیز پر اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے کا نو سالہ تجربہ حاصل ہے۔

انہوں نے 21-2020 میں یونائیٹڈ نیشن سٹینڈنگ پولیس کپیسٹی میں بطور ٹیم لیڈر خدمات سرانجام دی ہیں۔

اس سے قبل 2005 سے 2008 اور2011 سے 2013 میں بھی وہ اقوام متحدہ پولیس ڈویژن میں تعینات رہ چکے ہیں۔ فیصل شاہکار نے یونائیٹڈ نیشن مشن کے تحت لائبیریا اور بوسنیا ہرزیگوینا میں بھی تین برس سے زائد عرصہ فرائض ادا کیے ہیں۔ 

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زردادی اور وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے اقوام متحدہ میں پولیس ایڈوائزر منتخب ہونے پر فیصل شاہکار کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈیپارٹمنٹ آف پیس آپریشنز میں ایک سینیئر پاکستانی پولیس آفیسر کا ایڈوائزر منتخب ہونا اقوام عالم میں ہماری پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا اعتراف ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان