کووڈ ویکسین ٹیکنالوجی پر مبنی دوا کینسر کے لیے موثر

کرونا کی ویکسین بنانے والی ٹیکنالوجی پر مبنی نئی دوا سے جلد کے کینسر کے دوبارہ پیدا ہونے کا خطرہ 40 فیصد کم ہو گیا۔

دوا پر ہونے والے تجربات کے نتائج نہایت حوصلہ افزا ہیں (اے ایف پی)

نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کووڈ ویکسین تیار کرنے میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کینسر کی رسولی کے دوبارہ پیدا ہونے کے خطرے کو کم کر دیتی ہے۔

امریکی فارماسیوٹیکل کمپنیاں موڈرنا اور مرک کینسر کی ہر شخص کے لیے انفرادی طور پر کام کرنے والی ویکسین پر کام کر رہی ہیں، جو مدافعتی نظام کو طاقتور بنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے تاکہ جسم کسی شخص کے مخصوص قسم کی کینسر کی رسولی کی بنیاد پر مزاحمت پیدا کر سکے۔

لندن میں انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ریسرچ (آئی سی آر) کے ماہرین نے ان نتائج کو’خوش آئند‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی ویکسینوں نے کینسر کے علاج کو بہتر بنانے کی زبردست صلاحیت دکھائی ہے۔

موڈرنا اور مرک کا کہنا ہے کہ ایم آر این اے-4157/وی 940 نامی اس دوا کو جب ’کی ٹروڈا‘ (Keytruda) دوا کے ساتھ ملایا گیا تو جلد کے کینسر میلانوما کی سٹیج 3 اور چار کے مریضوں میں کینسر کے دوبارہ پیدا ہونے یا موت کے خطرے میں40 کمی واقع ہوئی جبکہ صرف کی ٹروڈا کے استعمال سے یہ خطرہ اتنا کم نہیں ہوا۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ نتائج کسی رینڈمائزڈ کلینیکل ٹرائل میں ایم آر این اے پر مبنی طریقۂ علاج کا کینسر کے علاج کی صلاحیت کا پہلا مظاہرہ ہیں۔

یہ کمپنیاں اب ان نتائج کی بنیاد پر ریگولیٹری اداروں کے پاس جائیں گی، اور تیسرے مرحلے کے ٹرائل اور اس دوا کا دائرہ تیزی سے دیگر اقسام کے کینسر تک بڑھانے کا آغاز کریں گی۔

موڈرنا کے چیف ایگزیکٹو سٹیفن بینسل نے کہا، ’آج کے نتائج کینسر کے علاج کے شعبے کے لیے انتہائی حوصلہ افزا ہیں۔ ایم آر این اے کوویڈ 19 (کے علاج) میں تبدیلی کا باعث رہا اور اب پہلی بار ہم نے جلد کے کینسر میلانوما میں رینڈمائزڈ کلینیکل ٹرائل میں نتائج پر اثر انداز ہونے کی اس کی صلاحیت کا تجربہ کیا ہے۔

’ہم میلانوما اور کینسر کی دیگر اقسام میں اضافی تحقیق شروع کریں گے جس کا مقصد مریضوں کے لیے انفرادی کینسر کا علاج دریافت کرنا ہے۔

’ہم مکمل اعداد و شمار کے سیٹ کو شائع کرنے اور آنے والی اونکولوجی میڈیکل کانفرنس میں اور صحت کے حکام کے ساتھ بھی ان نتائج کو شیئر کریں گے۔‘

ایم آر این اے -4157 / وی 940 کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ مریض کی رسولی کی خاص میوٹیشنل ساخت کی بنیاد پر ٹی سیلز کا استعمال کرتے ہوئے مدافعتی ردعمل کو بڑھاتی ہے۔

کی ٹروڈا ایک امیونوتھراپی ہے جو کینسر کے خلیات کا پتہ لگانے اور ان سے لڑنے میں مدد کے لیے جسم کے مدافعتی نظام کی صلاحیت بڑھانے سے کام کرتی ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ریسرچ، لندن میں ٹرانسلیشنل امیونوتھراپی کے پروفیسر اور رائل مارسڈن این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ میں اعزازی کنسلٹنٹ آنکولوجسٹ ایلن میلچر نے کہا: ’اس میں کوئی شک نہیں ہے، یہ بہت خوش آئند ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’یہ نتائج کینسر کے علاج کے لیے ذاتی ویکسین بنانے اور ترسیل کرنے کے امکانات کو ظاہر کرتے ہیں، اور یہ کہ اس ویکسین سے موجودہ علاج میں فائدہ بڑھ سکتا ہے۔

’ان نتائج سے یہ اصول ثابت ہوتا ہے یہ پیچیدہ ٹیکنالوجی قابل عمل ہے۔ تاہم فی الحال یہ ابتدائی نتائج ہیں اور ہم نے ابھی تک مکمل اعداد و شمار نہیں دیکھے۔

’ٹرائل نسبتاً مختصر ہے اور میلانوما اور ممکنہ طور پر دیگر کینسروں کے خلاف ویکسین کے فوائد کو بڑے ٹرائلز اور کینسر کی دیگر اقسام میں مزید جانچنے کی ضرورت ہے۔

’یہ دیکھنا بھی اہم ہو گا کہ آیا ویکسین نے واقعی رسولی کے خلاف مدافعتی ردعمل پیدا کیا ہے، جس کے بارے میں مجھے امید ہے کہ اس مطالعے میں مریضوں سے لیے گئے ٹشو اور خون کے نمونوں کا استعمال کرتے ہوئے جانچ کی جائے گی۔‘

آئی سی آر میں کلینیکل ریسرچر اور رائل مارسڈن میں کنسلٹنٹ میڈیکل آنکولوجسٹ ڈاکٹر ہوانیتا لوپیز نے کہا: ’یہ پہلا موقع ہے جب ہم نے ذاتی نوعیت کی کینسر کی ویکسین دیکھی جو معیاری علاج کی امیونوتھراپی کے ساتھ مل کر جلد کے کینسر کے ابتدائی مراحل کے مریضوں میں دوبارہ کینسر ہونے کے امکانات کو کم کرتی ہے۔

’نتائج خوش آئند ہیں اور ان سے میلانوما میں مزید تجربات سمیت دیگر کینسر کی دیگر اقسام کے لیے بھی راہیں کھلتی ہیں۔

’مدافعتی نظام کی طاقت کو خاص طور پر کینسر کے خلیوں کو تلاش کرنے، شناخت کرنے اور تباہ کرنے کے لیے، یہ ذاتی کینسر ویکسین کینسر کے علاج کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے بہت بڑی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘

’مدافعتی نظام کی طاقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کینسر کے خلیات کو تلاش کرنے، پہچاننے اور ختم کرنے کے لیے، ذاتی نوعیت کی کینسر کی ان ویکسین میں کینسر کے علاج کے نتائج کو بہتر بنانے کی بہت صلاحیت ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت