کراچی کا گائیک موچی: ’پیسوں کی کمی سے آڈیشن میں نہیں جا پاتا‘

26 سالہ اکرام اللہ نے بتایا کہ ان کا کوئی استاد نہیں ہے اور ان کی زیادہ تر توجہ اردو کے گانوں پر رہتی ہے جبکہ وہ پشتو کے گانے بھی گاتے ہیں۔

کراچی کے علاقے لانڈھی شیر پاؤ کالونی کی تنگ گلیوں میں ایک ایسی منفرد دکان ہے جہاں اکرام اللہ نامی موچی اپنے گاہکوں کے جوتے سلائی کرتے ہوئے انہیں گانے سنا کر اپنا شوق پورا کرتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے اکرام اللہ کی دکان کا رخ کیا اور ان سے ان کے کام کے ساتھ ساتھ گائیکی کے شوق پر بھی گفتگو کی۔

اکرام نے بتایا کہ ان کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع دیر سے ہے اور وہ کراچی  کے علاقے شیر پاؤ کالونی میں 14 برس سے چپلوں کی مرمت اور فروخت کا کام کر رہے ہیں۔

گانوں کا شوق انہیں بچپن سے تھا۔ اکرام نے بتایا: ’جب آٹھ سال کا تھا تو گانے سنتا تھا اور سنتے سنتے مجھے گائیکی کا شوق ہو گیا۔ چپلیں سیتے ہوئے گاتا ہوں اور گاہک بھی مجھے سننا چاہتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

26 سالہ اکرام اللہ نے بتایا کہ ان کا کوئی استاد نہیں ہے اور ان کی زیادہ تر توجہ اردو کے گانوں پر رہتی ہے جبکہ وہ پشتو کے گانے بھی گاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ پیسوں کی کمی کی وجہ سے کسی پروگرام میں آڈیشن کے لیے جانے سے رہ جاتے ہیں۔

چپل سازی کے کام میں روزانہ سات یا آٹھ سو روپے کمانے والے اکرام نے کہا: ’خواہش تو میری یہ ہے کہ پشتو کے مشہور موسیقار زمان ظہیر اور رحیم شاہ جیسے استادوں سے ملوں۔ یہی میری دل کی خواہش ہے کہ ان سے مزید سیکھ لوں۔‘

اکرام اللہ کے دوست وسیم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اکرام گانے کی ہر طرز کو سمجھتے ہیں اور پورے سر نکال سکتے ہیں اور اگر ان کو موقع ملا تو وہ بہت آگے جا سکتے ہیں۔

(ایڈیٹنگ: ندا حسین)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن