ایران یقینی بنائے سرحد پار حملوں کے لیے استعمال نہ ہو: شہباز

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ’ہم توقع رکھتے ہیں کہ ایران اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کی زمین سرحد پار حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔‘

پاکستان فوج کے اہلکار 25 فروری 2020 کو پاکستان ایران سرحد پر تفتان کے مقام پر سکیورٹی پر مامور ہیں (اے ایف پی فائل فوٹو)

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے سرحد پار سے بلوچستان کے ضلع پنجگور میں چکب سیکٹر میں ہونے والے ایک حملے کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی زمین سرحد پار حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں چکب سیکٹر میں بدھ کو ہونے والے حملے میں چار پاکستانی فوجی جان سے گئے۔

پاکستانی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں بدھ کو بتایا تھا کہ ’دہشت گردوں نے ایرانی سرزمین استعمال کر کے سرحدی علاقے میں گشت کرنے والے ایک سکیورٹی کنوائے پر حملہ کیا۔‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ایران سے کہا ہے کہ وہ اپنی طرف دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔

بعد میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں اس حملے کی مذمت کی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ’ہم توقع رکھتے ہیں کہ ایران اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کی زمین سرحد پار حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔‘

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے بھی پنجگور میں سکیورٹی فورسز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وطن کے بیٹے اپنے لہو سے عوام کی سلامتی کا خراج دے رہے ہیں، سلام پیش کرتے ہیں۔‘

وزیرِ داخلہ نے اس حملے کا نشانہ بننے والے اہلکاروں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی ہے۔

اس کے علاوہ صدر عارف علوی اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔

ادھر علیحدگی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے ’دا بلوچستان پوسٹ‘ پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

البتہ انہوں نے کہا ہے کہ یہ حملہ پنجگور میں نہیں بلکہ مند کے علاقے میں ہوا ہے۔

اس سے پہلے بھی آئی ایس پی آر کی جانب سے ایرانی سرحد پر پاکستانی سکیورٹی فورسز پر حملوں کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2021 میں شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے کہا گیا تھا کہ بلوچستان میں پاکستان ایران سرحد کے قریب ابدوئی سیکٹر میں دہشت گردوں کے سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر میں ایک لانس نائیک ظہیر احمد کو قتل کر دیا گیا تھا۔

اس وقت جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ’پاکستان کی سکیورٹی فورسز بلوچستان میں بدامنی پھیلانے، عدم استحکام کا سبب بننے والے اور ترقی کے خلاف سرگرم عناصر کی ایسی کارروائیوں کو روکنے اور شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

اسی طرح 2021 ہی میں گوادر میں چینی شہریوں پر ہونے والے خودکش حملے کے بعد ترجمان سی ٹی ڈی بلوچستان نے کہا تھا کہ حملہ آور ایران سے پاکستان آیا تھا۔

ایران کی مذمت

پاکستان میں قائم ایرانی سفارت خانے نے بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دہشت گردی ایران اور پاکستان کا مشترکہ درد ہے۔‘

ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان کے علاقے پنجگور میں پاکستانی فوج کے سرحدی محافظوں پر نامعلوم مسلح افراد کے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں چار پاکستانی فوجی جان سے گئے۔

مزید کہا گیا کہ پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ اپنی جان قربان کرنے والے ان فوجیوں کے درجات کی بلندی کی دعا اور پسماندگان سے تعزیت پیش کرتا ہے۔

سفارت خانے کے مطابق: ’دہشت گردی ایران اور پاکستان کا مشترکہ درد ہے اور دونوں ممالک اس مذموم رجحان کا شکار ہوئے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان