خیبر پختونخوا: والد کی گولی سے بیٹی، بھائی کی فائرنگ سے دو بہنیں قتل

پولیس کے مطابق سوات میں دو لڑکیوں کو ان کے بھائی جبکہ چارسدہ میں شادی شدہ بیٹی کو والد نے ’غیرت کے نام‘ پر قتل کر دیا۔

پولیس کے مطابق ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دوسرے ملزم کی تلاش جاری ہے (اے ایف پی/ فائل فوٹو)

خیبر پختونخوا میں ’غیرت کے نام پر قتل‘ کے دو الگ الگ واقعات پیش آئے ہیں جن میں تین خواتین کو گولی مار کر قتل کیا گیا۔

پولیس کے مطابق ضلع سوات کے علاقے سنگوٹہ میں پیش آنے والے واقعے میں بھائی نے فائرنگ کر کے تین بہنوں میں سے دو کو قتل کر دیا جبکہ ایک بہن شدید زخمی ہو گئیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ پولیس سٹیشن منگلور کی حدود میں پیش آیا ہے۔

منگلور پولیس سٹیشن کے اہلکار عطا اللہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور ابتدائی بیان میں انہوں نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے فائرنگ کی وجہ غیرت کے نام پر قتل بتائی ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ابھی تک مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں، تاہم تفتیش جاری ہے اور مکمل تفصیلات بعد میں میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

عطا اللہ نے بتایا کہ زخمی لڑکی کو سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تینوں لڑکیوں کی عمریں 15 سے 20 سال کے درمیان ہیں۔

دوسری جانب ’غیرت کے نام پر قتل‘ کا ایک اور واقعہ ضلع چارسدہ میں بھی پیش آیا ہے، جہاں پولیس کے مطابق والد نے مبینہ طور پر بیٹی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے پر اسے قتل کر دیا ہے۔

واقعے کا مقدمہ لڑکی کی والدہ کی مدیعت میں درج کیا گیا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

والدہ کی جانب سے درج مقدمے (جس کی کاپی انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود ہے) کے مطابق ’مقتولہ میرے داماد کے ساتھ گھر میں موجود تھی کہ میرے خاوند نے فائرنگ کر کے بیٹی کو قتل کردیا۔‘

مقدمے میں مزید بتایا گیا ہے کہ لڑکی کو قتل کرنے کی وجہ ’سوشل میڈیا پر لڑکی کی اپ لوڈ کی گئی ویڈیو‘ ہے جو وائرل ہو چکی تھی۔

چارسدہ پولیس کے ترجمان صفی جان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مقتولہ کی عمر 18 سال ہے اور ملزم کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان