اسلام آباد تا کراچی: جہاز سے زیادہ آرام دہ اور جدید ٹرین

ہر سیٹ پر بڑی سکرین، وائی فائی، کیبل چارجر، ہیٹنگ اور کولنگ سسٹم سے مزین جدید ترین ٹرین جو اسلام آباد سے 22 گھنٹے میں کراچی پہنچا سکتی ہے۔

پاکستانی دارالحکومت  اسلام آباد میں مارگلہ ریلوے سٹیشن سے جمعے کو ملک کی پہلی جدید ریل سروس گرین لائن کا وزیراعظم شہباز شریف نے افتتاح کر دیا ہے جس کے بعد دن تین بجے پہلی ٹرین کراچی کے لیے روانہ ہوگئی۔

مارگلہ ریلوے سٹیشن کے ریزرویشن افسر راجہ وقاص احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ پاکستان میں اسلام آباد تا کراچی جانے والی پہلی نان سٹاپ ٹرین ہے جو 22 گھنٹوں میں کل 28 جنوری کو دن کے ڈیڑھ بجے کراچی پہنچے گی۔

راجہ وقاص احمد نے بتایا کہ گرین لائن اس وجہ سے مختلف اور جدید ہے کہ ایک تو یہ ماسوائے کسی تکنیکی وجہ کے کسی سٹیشن پر نہیں رکے گی، جب کہ دوسری بات یہ ہے کہ اس کی اکانومی کلاس میں بھی کسی بھی دوسری ٹرین سے زیادہ سہولیات ہیں۔

’بزنس کلاس میں الگ کمپارٹمنٹ اور مشترکہ سیٹس ہیں۔ بزنس میں ہم کمپلیمنٹری خوراک اور کمبل وغیرہ سب دیتے ہیں، جبکہ اکانومی میں کاپلیمنٹری فوڈ تو ہو گا، البتہ کمبل نہیں دیے جاتے۔‘

سٹیشن حکام کے مطابق، عوام کی سہولت کے لیے کرایہ بہت کم رکھا گیا ہے، جو کہ سب سے کم ساڑھے چار ہزار اور سب سے زیادہ ساڑھے نو ہزار ہے۔

سٹیشن پر سامان رکھے ٹرین کا انتظار کرنے والوں میں سے ایک نوجوان خاتون تنزیلہ بھی تھیں، انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’اس سے قبل وہ جہاز یا ریل گاڑی سے سفر کرتی تھیں، لیکن نئی سروس زیادہ سستی اور آرام دہ ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کراچی کے ایک شہری احمد اعوان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ گرین لائن کی اچھی بات یہ ہے کہ یہ اسلام آباد سے چلے گی، جو کہ کراچی والوں کے لیے زیادہ بڑی خوشخبری ہے۔

مزید آسانیاں فراہم کرنے کے لیے گرین لائن ایپ بھی بنائی گئی ہے، جو کہ ایپ سٹور یا گوگل پلے پر موجود ہے۔ مسافر آن لائن ٹکٹ خریدنے یا معلومات حاصل کرنے کے لیے متعلقہ ایپلی کمیشن یا گرین لائن ویب سائٹ پر بھی جا سکتے ہیں۔ تاہم مارگلہ ریلوے سٹیشن حکام کا کہنا ہے کہ گرین لائن میں سفر کرنے والے خواہاں افراد اپنے شہر کے ریلوے سٹیشن کے ریزرویشن آفس جا کر بھی ٹکٹ خرید سکتے ہیں۔

جس وقت گرین لائن ٹرین سٹیشن پر پہنچی تو اس کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا کہ جو دعویٰ کیا گیا تھا، ٹرین اس کی عکاسی کر رہی تھی۔ کشادہ سیٹوں کے پاس بڑی کھڑکیاں، ہر سیٹ پر بڑی سکرین، وائی فائی اور کیبل چارجر کی سہولت، پنکھے، ہیٹر، ایئر کنڈیشن، جدید بیت الخلا۔ 

ریلوے حکام کے مطابق، گرین لائن میں دو اے سی پارلر، پانچ اے سی بزنس، چھ اے سی سٹینڈرڈ اور پانچ اکانومی کلاس کوچز شامل ہیں۔ حکام کا مزید کہنا ہے کہ گرین لائن مسافروں کو کسی بھی دوسرے ٹرین سے بہتر سہولیات جیسے کہ  معیاری کھانا، وائی فائی، بوتل بند پانی، چائے، صاف ستھرے کمبل، اور ایئر کنڈیشنڈ کمرے فراہم کرے گی۔ مزیدبرآں، گرین لائن کے بیت الخلا بھی کسی بھی دوسرے ٹرین سے زیادہ جدید اور بہتر بنائے گئے ہیں۔

ریلوے حکام کے مطابق، دوران سفر گرین لائن راولپنڈی، لاہور، خانیوال، بہاولپور، روہڑی جنکشن اور حیدرآباد کے سٹیشنوں پر تکنیکی وجوہات کی بنا پر کم ترین وقت کے لیے رکے گی، تاکہ کم سے کم وقت میں آخری سٹیشن پر پہنچا جا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی