کوئٹہ: کتے پالنے کے شوق سے کاروبار تک کا سفر

کوئٹہ کے دو بھائیوں حصنفر اور ہیکل کے پاس اس وقت نسلی کتوں کی چار سے پانچ اقسام موجود ہیں، جن کے بچے وہ فروخت کرتے ہیں۔

زمانہ قدیم سے کتے انسان کے بہترین دوست سمجھے جاتے رہے ہیں۔

آج کل کی مصروف اور تیز زندگی میں جہاں لوگ معاشی طور پر مستحکم رہنے اور کیریئر بنانے کی دوڑ میں مختلف ذہنی اور جسمانی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، وہیں جونز ہاپکنز یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق کتے پالنا انسان کی ذہنی تناؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

ڈاگ بریڈنگ کے شعبے کو عموماً معاشی طور پر اونچے طبقے سے جوڑا جاتا ہے لیکن کوئٹہ کے دو بھائیوں نے اپنے ڈاگ بریڈنگ کے شوق کو کاروبار میں بدل دیا ہے۔

حصنفر جیکب اور ہیکل سبیسٹین پچھلے چار سال سے نسلی کتوں کا کاروبار کر رہے ہیں۔

حصنفر کا کہنا ہے کہ شروع  میں انہوں نے عام کتوں سے اپنے شوق کا آغاز کیا پھر آہستہ آہستہ انہوں نے دوسرے ممالک، خاص طور پر یورپ سے نسلی کتے منگوانے شروع کیے۔

حصنفر اور ہیکل کے پاس اس وقت نسلی کتوں کی چار سے پانچ اقسام موجود ہیں، جن کے بچے وہ فروخت کرتے ہیں۔

حصنفر کے مطابق ’بریڈینگ کے عمل کے لیے مادہ کے سال میں دو سیزن ہوتے ہیں۔

’اس کی عمر موسم کے حساب سے، جس وقت مادہ سیزن پر آتی ہے تو تب میٹ کراتے ہیں، فی میل اور میل فرٹائل ملنے کے بعد 60 سے 63 دنوں کے اندر بچے ہو جاتے ہیں۔‘

ہیکل کے مطابق نسلی کتوں کی قیمتیں کوالٹی، عمر اور خصوصیات کی بنا پر طے کی جاتی ہیں۔

’ہمارے پاس کتوں کی قیمت ڈیڑھ سے پونے دو لاکھ روپے کے درمیان ہوتی ہے۔‘

حصنفر کے مطابق ان کے پاس کئی قسم کے نسلی کتے ہیں۔

ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ مخصوص قسم کے کتے پالیں جو زیادہ مشہور ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں مشکل سے ملتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہم نے الگ الگ قسمیں رکھی ہیں جن میں ڈیلمیشن، جرمن شیفرڈ، سیم برناڈز، ہسکی، پمڈینینز شامل ہیں۔‘

حصنفر اور ہیکل جب بھی اپنے کتے گھمانے کی غرض سے گھر سے باہر لاتے ہیں تو محلے کے بچے اور بوڑھے سب آ کے ان کے ساتھ کھیلنے کے علاوہ تصویریں بھی کھینچتے ہیں جس سے ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے.

ان کتوں کی فروخت کے حوالے سے ہیکل بتاتے ہیں کہ ان کا کاروبار سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے ہوتا ہے، جس کی بدولت اب ان کو آرڈر پورا کرنے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

ان خاص قسم کے کتوں کی خوراک بھی نرالی ہوتی ہے۔ ان کے مطابق خوراک بھی حساب سے دینی پڑھتی ہے جس میں موسم کا خاص خیال رکھا جاتا ہے اور خوراک میں کچے گوشت کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے پھل اور سلاد کا سوپ پلایا جاتا ہے۔

خوراک کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی بیماریوں سے بچانے کے لیے ان کتوں کی ویکسینیشن بھی کرائی جاتی ہے، جس میں پہلا ٹیکا پیدا ہونے کے 20ویں دن لگایا جاتا ہے اور چھ مہینے تک وقتاً فوقتاً ٹیکے لگائے جاتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا