عالمی تنازعات میں خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں: بلاول بھٹو

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ’خواتین، امن اور سلامتی‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تنازعات میں خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نو جنوری 2023 کو جنیوا میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق  کانفرنس کے دوران تقریر کر رہے ہیں (اے ایف پی/ فائل)

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ’خواتین، امن اور سلامتی‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تنازعات میں خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اجتماع سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے لڑائی والے علاقوں میں خواتین پر مشتمل امن دستوں کو بڑا کردار ادا کرنے پر عالمی ادارے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل نے خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام اور ان پر قابو پانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق تاہم ان کا کہنا تھا کہ کہ عالمی برادری کو دنیا کے مختلف حصوں میں تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کی حالت زار کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’تلخ حقیقت یہ ہے کہ خواتین بدستور جنگ اور تنازعات کا سب سے بڑا شکار بنی ہوئی ہیں۔ عراق، افغانستان، یوکرین اور افریقہ میں ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں پر مسلط کی گئی جنگ کی وجہ سے ان کی چیخیں ہم تک پہنچتی ہیں۔‘

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دنیا کی طرف سے ابھی تک جنگوں کو روکنے، اس کے نتیجے میں پیدا ہونے مصائب کے خاتمے، خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ہونے والے جرائم پر محاسبہ اور انہیں بااختیار بنانے کی حکمت عملی پر عملدرآمد کرنا باقی ہے۔

انہوں نے افغانستان میں طالبان حکومت کی طرف سے خواتین پر عائد پابندیوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہب میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو خواتین کو تعلیم حاصل کرنے یا اپنی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے سے روکے۔

انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں خواتین کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سب سے زیادہ کھل کر سامنے آیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی وزیر خارجہ نے نے نشاندہی کی کہ دنیا کو تصادم، تشدد، جنگ، نفرت، انتہا پسندی اور دہشت گردی کی وبائی بیماری کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنیوا کنونشن کے تحت فراہم کیے گئے تحفظ کے باوجود شہری مشکلات کا شکار رہے۔

یو این ویمن کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سیما باہوس نے صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لڑائی اور تشدد کے واقعات میں زیادہ تکلیف اٹھانے کے باوجود سفارتی مذاکرات میں خواتین کی نمائندگی زیادہ تر کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہم نے نہ تو امن مذاکرات  کی میز پر کوئی خاص تبدیلی کی ہے اور نہ ہی خواتین اور لڑکیوں پر مظالم کرنے والوں کو حاصل استثنیٰ میں کوئی تبدیلی لائے ہیں۔‘

انہوں افغانستان میں جنس کی بنیاد امتیازی سلوک پر طالبان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ خواتین کو عوامی زندگی سے محروم رکھا گیا ہے۔

باہوس کے بقول: ’افغانستان خواتین کے حقوق کی پامالی کی سب سے بڑی مثالوں میں سے ایک ہے لیکن یہ صرف ایک ہی ملک نہیں ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین