پاکستان میں ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز کا الائنس قائم

پاکستان ڈیجیٹل ایڈیٹرز الائنس کے مطابق اس نئے پلیٹ فارم کا مقصد پاکستان میں خبروں کی صنعت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا ہے۔

پی ڈی ای اے کا تصور ڈیجیٹل ایڈیٹرز کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کیا گیا ہے جہاں وہ مل کر ان مشترکہ چیلنجز کے لیے کام کریں جو ملک میں صحافت کو متاثر کرتے ہیں(تصویر: میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی فیس بک پیج)

پاکستان میں بڑے ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز سے تعلق رکھنے والے ایڈیٹرز نے پاکستان ڈیجیٹل ایڈیٹرز الائنس (پی ڈی ای اے) کے قیام کا اعلان کر دیا۔

الائنس کے مطابق اس تنظیم کا مقصد معیاری صحافت اور نیوز رومز کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا ہے۔

پی ڈی ای اے میں ایڈیٹرز، صحافی، اور پاکستان بھر کی معروف نیوز اداروں کے ڈیجیٹل ڈویژن کے نمائندے شامل ہیں۔

ان میں ماہم ماہر، ہارون رشید، ذیشان حیدر، جہانزیب حق، منظر الٰہی، زین صدیقی، اور حسن بلال زیدی پی ڈی ای اے کی گورننگ باڈی کے رکن ہوں گے۔

پی ڈی ای اے کے مطابق اس نئے پلیٹ فارم کا مقصد پاکستان میں خبروں کی صنعت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا ہے کیوں کہ خبروں کی صنعت صحافت کے روایتی ماڈل سے تبدیل ہو کر ڈیجیٹل میڈیا کے ابھرتے ہوئے رجحانات اور نمونوں کے قالب میں ڈھل رہی ہے۔

پی ڈی ای اے کا تصور ڈیجیٹل ایڈیٹرز کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کیا گیا ہے جہاں وہ مل کر ان مشترکہ چیلنجز کے لیے کام کریں جو ملک میں صحافت کو متاثر کرتے ہیں۔ ان چیلنجز میں میڈیا کی آزادی، صحافیوں پر حملے اور آزاد صحافت کی پائیداری شامل لیکن یہ پلیٹ فارم ان چیلنجز سے نمٹنے تک محدود نہیں ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پی ڈی ای اے کی کنوینر ماہم مہر کے بقول: ’پاکستان بھر کے ڈیجیٹل ایڈیٹرز نمبرز کے ساتھ کام کرنے کے معاملے میں کوئی اجنبی نہیں ہیں لیکن وہ ایسا اکثر خفیہ اور مسابقتی میدان میں تنہائی میں کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب مجھے یہ کہتے ہوئے تسلی ہو رہی ہے کہ اس الائنس کی شکل میں ہم مضبوط ہوں گے۔‘

’مجھے امید ہے کہ یہ پلیٹ فارم ہمارے نیوز رومز کی مالی اور صحافتی بقا کے لیے کام کرے گا اور مزید ساتھیوں کا خیر مقدم کرے گا جو خود کو ڈیجیٹل ماحول میں ڈھلتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔‘

ان کے مطابق ’یہ الائنس نیوز رومز کے لیے مالی وسائل کے تنوع پر بھی توجہ دے گا اور ریونیو اکٹھا کرنے کے زیادہ پائیدار تصور کو فروغ دے گا۔ ڈیجیٹل ارتقا عالمی معیشت کو تشکیل دے رہا ہے۔ ایسے میں پاکستان جیسی جنوبی ایشیائی منڈیوں، جن میں سیاسی معیشت اور مارکیٹ کی طاقت دونوں کی کمی ہے، کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے جس کے لیے مربوط کوششوں اور موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔‘

میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی (ایم ایم ایف ڈی) کے ڈائریکٹر اور شریک بانی اسد بیگ کا کہنا ہے کہ ’مالی وسائل پیدا کرنے امکانات کی کمی کی وجہ سے نیوز رومز کے مالیاتی استحکام اور طویل مدتی پائیداری کے لیے ممکنہ آمدنی تلاش کرنا ضروری ہے۔‘

’پی ڈی ای اے نے نیوز رومز کے لیے پائیدار ریونیو شیئرنگ میکانزم کے لیے کوشش کرنا اپنی ترجیح بنایا ہے اور ساتھ ہی ٹیکنالوجی کے استحصالی طریقوں سے درپیش چیلنجوں سے بھی نمٹا جائے گا اور مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ایم ایم ایف ڈی پی ڈی ای اے کے مقصد کو آگے بڑھانے میں مکمل تعاون کرے گا۔‘

الائنس کے مطابق پی ڈی ای اے کی بنیاد ایم ایم ایف ڈی کی طرف سے پاکستان کے نیوز میڈیا پر برسوں میں کی گئی وسیع تحقیق پر ہے اور پی ڈی ای اے جمہوری اقدار اور بنیادی انسانی حقوق، خاص طور پر میڈیا اور ڈیجیٹل آزادیوں کے استحکام کو یقینی بنانے کے اصولوں پر قائم کیا گیا ہے۔ یہ تنظیم تمام نظریاتی، سیاسی، مذہبی تنظیموں اور حکومت کے اثرورسوخ سے آزاد ہے اور ہمیشہ رہے گی۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان