نیوزی لینڈ:مصنوعی ذہانت سےآبائی باشندوں کو نوآبادیت کا خوف

2019 میں نیوزی لینڈ کی فضائی کمپنی ایئر نیوزی لینڈ نے جب مقامی زبان ’ماوری‘ کے الفاظ ’کیا اورا‘ کے ساتھ اپنا لوگو ٹریڈ مارک کرنا چاہا تو مقامی رہنما غصے میں آ گئے۔ یہ الفاظ اس زبان میں خیریت دریافت کرنے کو استعمال ہوتے ہیں۔

دو اکتوبر 2022 کو ویلنگٹن میں نیوزی لینڈ کا نیچرل ہسٹری میوزیم جہاں ماوری اور موریوری زبان کے حوالے سے ایک تقریب میں مقامی ماوری بزرگ شریک ہیں (اے ایف پی)

جب امریکی ٹیکنالوجی فرم اوپن آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اوپن اے آئی) نے نیوزی لینڈ کی مقامی زبان ’ماوری‘ سمیت درجنوں زبانوں کے لیے آڈیو ٹرانسکرپشن اور انگریزی میں ترجمہ کرنے والی ایپ ’وسپر‘ متعارف کروائی تو نیوزی لینڈ کے بہت سے آبائی باشندوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ستمبر میں جب ’وسپر‘ متعارف کروائی گئی تو اسے چھ لاکھ 80 ہزار گھنٹے کی آن لائن آڈیو تربیت دی گئی جس میں ’ماوری‘ زبان کے 1381 گھنٹے شامل تھے۔

ٹیکنالوجی اور ثقافت کے مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس طرح کی ٹیکنالوجیز زبانوں کے تحفظ اور بحالی میں مدد کر سکتی ہیں لیکن اجازت کے بغیر زبانوں کا ڈیٹا حاصل کرنا، ان کے غلط استعمال اور اقلیتوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کا خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔

نیوزی لینڈ میں جہاں ’ماوری‘ زبان بحال ہو رہی ہے، حکومت کا ہدف ہے کہ 2040 تک اسے بولنے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ ہو۔

’ماوری‘ زبان کے ماہر اور آکلینڈ یونیورسٹی کے اعزازی رکن کرائیتیانہ تائیورو کہتے ہیں کہ ’ڈیٹا ہماری زمین اور قدرتی وسائل ہے۔ اگر مقامی لوگوں کو ان کے اپنے ڈیٹا پر اختیار حاصل نہ ہوا تو سیدھی سی بات ہے کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس کے معاشرے میں دوبارہ نوآبادی بن جائیں گے۔‘

اوپن اے آئی نے اس خبر پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا تاہم اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ ’صنعت کے رہنماؤں اور پالیسی سازوں کے ساتھ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مصنوعی ذہانت کے نظام قابل اعتماد طریقے سے تیار کیے جائیں۔‘

ماہر آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروفیسر مائیکل رننگ وولف کا کہنا ہے کہ یہ خاص طور پر ان مقامی برادریوں کے معاملے میں درست ہے جن کی ثقافت چوری ہونے اور اسے اپنائے جانے کی ایک طویل تاریخ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2019 میں نیوزی لینڈ کی فضائی کمپنی ایئر نیوزی لینڈ نے جب مقامی زبان ’ماوری‘ کے الفاظ ’کیا اورا‘ کے ساتھ اپنا لوگو ٹریڈ مارک کرنا چاہا تو مقامی رہنما غصے میں آ گئے۔ یہ الفاظ اس زبان میں خیریت دریافت کرنے کو استعمال ہوتے ہیں۔ جس سے یہ مسئلہ اجاگر ہوا کہ مقامی گروپوں کی طرف سے ان کی زبان اور ثقافت اپنانے معاملے میں کشیدگی موجود ہے۔

اس صورت حال میں مصنوعی ذہانت سے متعلقہ سافٹ وئیرز کی تیاری کے لیے انٹرنیٹ پہ موجود مواد کے انٹیلکچوئکل رائٹس کے حوالے سے سوالات پیدا ہو چکے ہیں کہ آیا وہ مواد استعمال کرنا قانونی طور پہ درست ہے یا نہیں؟

حال ہی میں گرافک ڈیزائنرز کے ایک گروپ نے مصنوعی فن پارے بنانے والی کمپنیوں ’سٹیبلیٹی اے آئی، مڈجرنی اور ڈیویئنٹ آرٹ‘ کے خلاف کاپی رائٹس کی خلاف ورزی پر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا کیوں کہ ان کمپنیوں نے ان فنکاروں کے انداز کی نقل کی تھی۔

مقدمے میں نامزد کمپنی سٹیبلیٹی اے آئی نے کہا ہے کہ ’ہمارے کام کو منصفانہ استعمال کے اصول کے تحت تحفظ حاصل ہے جو کاپی رائٹ والے مواد کے محدود استعمال کی اجازت دیتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی