پہلی ملاقات میں عافیہ کو نہیں پہچان سکی: فوزیہ صدیقی

فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ پہلی ملاقات میں ’عافیہ نے مجھے فوراً پہچان لیا لیکن میں عافیہ کونہیں پہچان سکی، جب عافیہ کی آواز سنی تو یقین آیا کہ یہ میری بہن ہے لیکن اس کے چہرے کے خدوخال خطرناک حد تک تبدیل ہو چکے تھے جس نے مجھے چونکا دیا۔‘

امریکہ کی ریاست ٹیکساس سے پاکستان لوٹنے کے بعد ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں عافیہ صدیقی سے ملاقات کا احوال بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی جیل میں ’پہلی ملاقات پر عافیہ کو آواز سے پہچانا، شکل سے نہیں۔‘

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے تقریباً 20 سال بعد اپنی بہن سے امریکی جیل کے خصوصی سیل میں تین ملاقاتیں کیں۔ پہلی ملاقات تین گھنٹے، دوسری دو اور تیسری ڈیڑھ گھنٹے کی رہی۔

فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ پہلی ملاقات میں ’عافیہ نے مجھے فوراً پہچان لیا لیکن میں عافیہ کو نہیں پہچان سکی، اس کا چہرہ اس کی تکلیف کو بیان کررہا تھا، جب عافیہ کی آواز سنی تو یقین آیا کہ یہ میری بہن ہے لیکن اس کے چہرے کے خدوخال خطرناک حد تک تبدیل ہو چکے تھے جس نے مجھے چونکا دیا۔‘

ان کے مطابق ’میرا ہدف صرف ملاقاتیں نہیں بلکہ عافیہ کو واپس پاکستان لانا تھا۔ 20 سال بعد ملی لیکن افسوس اپنی بہن کو چھو بھی نہیں سکی، اس سے بہتر میری ان سے ویڈیو کال پر ہی بات کروا دیتے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’جس وقت عافیہ سے جیل میں ملاقات ہوئی، اس وقت پاکستان میں آدھی رات تھی لیکن گھر میں عافیہ کے بچے جاگ رہے تھے اور اپنی ماں کے بارے میں جاننے کے لیے بے چین تھے۔‘

’میں نے عافیہ کو بتایا کہ تمھارا بیٹا احمد ڈاکٹر بن گیا ہے تو اس نے کہا میرے بیٹے کو میری طرف سے تحفہ دینا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 فوزیہ صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ’عافیہ کی حالت خراب سے خراب ہوتی جا رہی ہے۔ عافیہ پاکستانی شہری ہیں، جینیوا کنونشن کے تحت انہیں وہ تمام قانونی حقوق ملنے چاہییں جو کسی بھی قیدی کو دنیا میں حاصل ہوتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عافیہ کی وطن واپسی پر سنجیدگی سے کام کریں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بہت ساتھ دیا اور انصاف کے فیصلے کیے، ان کی شکرگزار ہوں۔‘

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ارادہ ظاہر کیا کہ ’پانچ سال کا ویزہ ہے، اب امریکہ جانا ہوا اکیلے واپس نہیں آؤں گی۔ اپنی بہن کو مزید جہنم میں نہیں دیکھنا چاہتی، حکومت نے ساتھ نہ دیا تو عوام سے اپیل ہے کہ وہ عافیہ کو انصاف دلوانےاور وطن واپسی کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔‘

گذشتہ ماہ آٹھ مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی امریکی قید سے رہائی اور پاکستان منتقلی کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کو امریکہ کا ویزا مل گیا ہے۔

جس کے بعد ڈاکٹر فوزیہ صدیقی مئی کے آخر میں امریکہ روانہ ہو گئی تھیں جہاں ان کی 20 سال بعد اپنی بہن عافیہ صدیقی سے ملاقات ہوئی۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان