فیصل آباد کا ’جامنی گاؤں‘

فیصل آباد کے ایک گاؤں میں نو جولائی کو جامن کے قومی دن کے موقعے پر جامن فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔

فیصل آباد میں نو جولائی کو جامن کے قومی دن کے موقعے پر جامن فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔

یہ میلہ ہر سال جولائی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے اور اس کا آغاز چار سال پہلے ہوا تھا۔

تحصیل سمندری کے گاؤں چک 386 گ،ب سلطان پور میں منعقدہ میلے کے منتظم راجہ نعیم کیانی کے مطابق سمندری کا علاقہ پاکستان میں جامن کی پیداوار کے حوالے سے مشہور ہے۔

’چار سال پہلے میں نے چند دوستوں کے مشورے سے جامن کے قومی دن پر جامن فیسٹیول منانے کا آغاز کیا تاکہ اپنے گاؤں کی اس شناخت کو متعارف کروا سکوں۔‘

انہوں نے بتایا کہ فیسٹیول میں فیصل آباد، ملتان، لاہور، اسلام آباد سمیت مختلف شہروں سے لوگ آتے ہیں اور ہر آنے والے سال میں لوگوں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔

’میں اپنے گاؤں کو ’لینڈ آف جنبولین‘ یا ’جامنی گاؤں‘ کے طور پر مارکیٹ کرنا چاہتا ہوں تاکہ لوگ یہاں آئیں اور دیہاتی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ خود درختوں سے جامن توڑ کر کھانے کا لطف اٹھا سکیں۔‘

’جو ذائقہ تحصیل سمندری کے جامن کا ہے وہ آپ کو پورے پاکستان میں کہیں نہیں ملے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فیسٹیول میں کسانوں کو جامن کی ویلیو ایڈیشن کے حوالے سے تربیت دینے کے لیے جامن سے تیار شدہ نیکٹر، سکواش، جام اور پلپ بنانے سے متعلق بھی بتایا گیا۔

فیسٹیول میں شرکت کے لیے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ فیصل آباد سے آنے والی خاتون نسرین اختر نے بتایا کہ انہیں سوشل میڈیا سے اس بارے میں پتہ چلا تھا جس پر انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ چھٹی کا دن گھر میں ضائع کرنے کی بجائے اس فیسٹیول میں شرکت کریں گی۔

’میں چاہتی تھی کہ بچوں کو پتہ چلے کہ جو پھل ہم کھاتے ہیں انہیں کسان کس قدر محنت سے اگاتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ انہیں جامن کا سکواش اور جام بہت پسند آیا اور اس  کے علاوہ انہوں نے اپنے بچوں کے ہمراہ خود جامن کے باغ میں جا کر درختوں سے تازہ جامن توڑ کر کھائے اور ’اپنی بچپن کی یادوں کو تازہ کیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا