انگلینڈ نے آسٹریلیا کو ایک کے مقابلے میں تین گول سے شکست دے کر خواتین فٹبال ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ بنا لی جہاں انگلش ٹیم اتوار کو سپین کا سامنا کرے گی۔
بدھ کو سڈنی کے ’سٹیڈیم آسٹریلیا‘ میں کھیلے گئے دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ نے تاریخ میں پہلی بار فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
ایلا ٹون نے پہلے ہاف میں انگلینڈ کو برتری دلا دی لیکن آسٹریلین کھلاڑی سام کیر نے کچھ دیر بعد ہی گول کر کے میچ کو ایک ایک گول سے برابر کر دیا۔
لارین ہیمپ کے گول کی بدولت ایک بار پھر انگلش ٹیم کا پلڑا بھاری ہو گیا اور اس کے بعد انگلینڈ نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ الیسیا روسو کی جانب سے داغے گئے تیسرے گول نے انگلینڈ کی فتح پر مہر ثبت کر دی۔
انگلینڈ سیمی فائنل مرحلے میں ٹورنامنٹ کی میزبان کو فائنل کی دوڑ سے نکالنے والی دنیا کی دوسری ٹیم بھی بن گئی۔ 2003 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جرمنی نے میزبان امریکہ کے خلاف تین صفر سے کامیابی حاصل کی تھی۔
آسٹریلیا کی ورلڈ کپ کے آخری نو مقابلوں میں یہ دوسری ناکامی تھی، اگرچہ انگلینڈ کے خلاف تمام چھ مقابلوں میں آسٹریلیا کو چار میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
انگلینڈ فیفا ورلڈ کپ مقابلوں میں 19 گیمز میں ناقابل شکست رہی ہے جس میں ایونٹ کے آخری 13 میچز بھی شامل ہیں۔
انگلینڈ اتوار کو ٹرافی کے لیے سپین سے مقابلہ کرے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل منگل کو میگا ایونٹ کے پہلے سیمی فائنل میں سپین نے کانٹے کے مقابلے کے بعد سویڈن کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی تھی۔
نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ کے ایڈن پارک میں کھیلے گئے میچ کی خاص بات یہ تھی کہ دونوں ٹیموں کے تینوں گول میچ کے اختتام سے محض نو منٹ پہلے ہوئے۔
سپین کی جانب سے پہلا گول سیلما پیرالویلو نے میچ کے 85 ویں منٹ میں کیا جس کے محض چند سیکنڈز بعد سویڈش کھلاڑی ریبیکا نے گول داغ کر میچ کو ایک، ایک سے برابر کر دیا۔
میچ کے اختتامی لمحات میں ہسپانوی کھلاری اولگا کارمون نے ایک شاندار گول کے ذریعے اپنی ٹیم کو فائنل میں پہنچا دیا۔
ادھر فیفا نے کہا ہے کہ خواتین کا ایونٹ عوام میں مقبول ہو رہا ہے اور منگل کو کھیلے گئے سیمی فائنل کو ریکارڈ 43 ہزار سے زیادہ شائقین نے سٹیڈیم میں دیکھا۔
ورلڈ کپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ شریک میزبان نیوزی لینڈ میں ہونے والے 29 میچز کو سات لاکھ سے زیادہ شائقین نے مختلف گراؤنڈز میں براہ راست دیکھا۔