پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے بعد دریا کے ملحقہ علاقوں سے 76 ہزار افراد کو نکال لیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق انڈیا کے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے بعد دریا میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب آ چکا ہے اور پاکستانی محکمہ موسمیات نے سیلاب کی وارننگ جاری کر رکھی ہے۔
اے پی پی کے مطابق فلڈ فارکاسٹ ڈویژن کی ہدایات اور پیشگوئی کے بعد متعلقہ سرکاری محکموں نے بہاولپور ڈویژن سے گزرنے والے دریائے ستلج کے کنارے پر واقع علاقوں سے مردوں، خواتین اور بچوں سمیت 76 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
ادھر ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ’21 اگست سے اسلام ہیڈ ورکس میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔‘
Contemporary Situation of Punjab Rivers..
— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) August 20, 2023
Hourly water discharge in Sutlej River
GS wala: Ex High Flood and falling
Suleimanki: Medium and Rising
Islam: Normal pic.twitter.com/XmY0RXqzjO
پنجاب ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق دریائے ستلج سے ملحقہ اضلاع میں مقامی انتظامیہ کو اتوار کی صبح سے ہی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام اداروں کو تیار رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں 24 گھنٹے نگرانی کا عمل جاری ہے۔ دیہی رپورٹنگ سینٹرز سمیت ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز بھی مکمل طور پر فعال ہیں۔‘
نبیل جاوید کا کہنا ہے کہ ’کسی بھی ضلع میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اور حکام نے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کیمپ قائم کر دیے ہیں۔‘
پاکستان میں اس وقت مون سون کی بارشیں ہو رہی ہیں جو جون کے آخر میں شروع ہوئی تھیں۔ بارشوں نے کئی علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا کر رکھی ہے اور رواں سال مون سون کے دوران 200 افراد جان سے جا چکے ہیں۔
گذشتہ سال بھی پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلابی صورت حال سے ملک کا ایک تہائی حصہ متاثر ہوا تھا اور اور 1739 افراد جان سے گئے تھے۔
حکام کے مطابق گذشتہ سال کے سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا تھا۔