18 سالہ بیٹی کے قتل میں مطلوب پاکستانی شخص اٹلی کے حوالے

ثمن عباس اپریل 2021 میں اٹلی کے شمالی قصبے نوویلارا سے لاپتہ ہوئی تھیں اور ان کی گمشدگی کے ایک سال بعد ان کے گھر کے قریب سے انسانی باقیات ملنے کے بعد دانتوں کے ریکارڈ کے ذریعے ان کی شناخت ہوئی تھی۔

اٹلی کے وزیر انصاف کارلو نورڈیو نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنی 18 سالہ بیٹی کے قتل میں مطلوب پاکستانی شخص کو اٹلی کے حوالے کر دیا ہے، جہاں ان پر مقدمہ چلایا جائے گا۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شبر عباس کو گذشتہ سال نومبر میں ان کی بیٹی ثمن عباس کو قتل کرنے کے شبے میں پاکستان میں ان کے گاؤں سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ثمن عباس شادی کے لیے پاکستان جانے سے انکار کرنے کے بعد اپریل 2021 میں اٹلی کے شمالی قصبے نوویلارا سے لاپتہ ہوئی تھیں اور ان کی گمشدگی کے ایک سال بعد ان کے گھر کے قریب سے انسانی باقیات ملنے کے بعد دانتوں کے ریکارڈ کے ذریعے ان کی شناخت ہوئی۔

اطالوی وزیر انصاف کارلو نورڈیو نے ایک بیان میں کہا کہ ’پاکستانی شہری کی اٹلی کو حوالگی ہولناک جرم کے بعد انصاف کا عمل مکمل کرنے کے لیے ایک قدم ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کو اٹلی لے جایا جا رہا ہے۔

استغاثہ کے مطابق جب لڑکی کے اہل خانہ کو پتہ چلا کہ ثمن عباس کا اٹلی میں ایک بوائے فرینڈ ہے تو وہ غصے میں آ گئے تھے۔

روئٹرز کے مطابق ثمن نے اٹلی میں سماجی خدمات کے ادارے سے رابطہ کیا تھا، جس نے انہیں نومبر 2020 میں نوجوانوں کے لیے قائم پناہ گاہ میں منتقل کر دیا تھا۔ قبل ازیں انہوں نے پولیس کو اپنے بارے میں تمام حالات سے آگاہ کر دیا تھا۔

اطالوی پراسیکیوٹرز کا الزام ہے کہ ثمن کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ کچھ عرصے تک سماجی خدمات کے ادارے کی حفاظت میں رہنے کے بعد بعض دستاویزات لینے کے لیے اپریل 2021 میں خاندانی گھر واپس آئی تھیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اگلے ہفتے پولیس جب مقتولہ کی رہائش گاہ پہنچی تو گھر خالی تھا اور لڑکی کے والدین پاکستان جا چکے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ لڑکی کو ممکنہ طور پر 30 اپریل کی رات کو قتل کیا گیا۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پانچ افراد بیلچے، لوہے کا راڈ اور ایک بالٹی لے کر گھر سے باہر نکل رہے ہیں۔ انہیں ڈھائی گھنٹے بعد واپس لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب ان کے والد نے اس بات سے انکار کیا کہ ان کی بیٹی مر چکی ہیں۔

اٹلی نے پاکستان سے ثمن عباس کے والدین کی حوالگی کا مطالبہ اس خبر کے بعد کیا تھا کہ ان کے چچا کو پیرس سے گرفتار کیا گیا۔ ثمن کے والدین اور ان کے دو کزنز پر بھی اس قتل کا الزام ہے۔

اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے کہا ہے کہ گذشتہ نومبر سے گرفتار اور پاکستان میں قید لڑکی کے والد کی اٹلی حوالگی انصاف کی فراہمی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر تعاون کا خیر مقدم کیا۔

اطالوی خبر رساں ادارے اے این ایس اے (ANSA) کے مطابق جب لڑکی کے والد کو روم جانے والی پرواز کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ پر لایا گیا تو وہاں اطالوی تفتیش کار موجود تھے۔

فرانس پہلے ہی ثمن عباس کے چچا اور ایک کزن کو اٹلی کے حوالے کر چکا ہے جب کہ ایک اور کزن کو گذشتہ سال سپین میں اسی کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کہانی کا پس منظر جاننے کے لیے یہ ویڈیو دیکھیے، جسے اٹلی میں مقیم صحافی نامہ عالیہ صلاح الدین نے ثمن عباس کی گمشدگی کے تین ماہ بعد جولائی 2021 میں ریکارڈ کیا تھا۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان