انڈیا: جب ایک مگرمچھ نے دریا میں گرے کتے کو محفوظ مقام تک پہنچایا

جرنل آف تھریٹننگ ٹیکسا میں سائنس دانوں کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق اس بے بس کتے کا خاتمہ ہونا چاہیے تھا کیوں کہ مگرمچھ ’کتے کے اتنے قریب تھے کہ اس پر حملہ کر سکتے تھے۔‘ تاہم مگرمچھ کتے کو بحفاظت ساحل پر واپس لے جاتے نظر آئے۔

چار دسمبر 2009 کی اس فائل فوٹو میں ایک مگرمچھ کو احمد آباد میں ایک زولوجیکل گارڈن کے تالاب میں اترتے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

انڈیا میں مگرمچھوں نے خطرناک دریا میں گر جانے والے کتے کی جان بچاتے ہوئے اسے محفوظ جگہ پہنچا دیا۔ مگرمچھوں کا یہ عمل بظاہر جانوروں کے درمیان ہمدردی کے جذبے کی مثال ہے۔

مانا جا رہا ہے کہ آوارہ کتے نے اپنے تعاقب میں آنے والے دوسرے آوارہ کتوں کے غول سے بچنے کے لیے دریائے ساوتری میں چھلانگ لگا دی جو اس کے خیال میں محفوظ جگہ تھی۔

لیکن دریا مقامی نسل سے تعلق رکھنے والے مگرمچھوں سے بھرا ہوا تھا اور ان میں سے تین آوارہ کتے کے قریب ہی تیر رہے تھے۔

جرنل آف تھریٹننگ ٹیکسا میں سائنس دانوں کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق اس بے بس کتے کا خاتمہ ہونا چاہیے تھا کیوں کہ مگرمچھ ’کتے کے اتنے قریب تھے کہ اس پر حملہ کر سکتے تھے۔‘

تاہم مگرمچھ کتے کو بحفاظت ساحل پر واپس لے جاتے نظر آئے۔

محققین کا کہنا ہے کہ ’دراصل یہ مگرمچھ  کتے کو اپنے منہ سے چھو رہے تھے اور آگے کی جانب دھکیل رہے تھے تاکہ وہ ساحل کے محفوظ اور بلند مقام پر پہنچنے کے بعد بالآخر بھاگ جائے۔‘

سائنس دانوں کے مطابق: ’وہ (مگرمچھ) کتے کے اتنے قریب تھے کہ اس پر حملہ کر سکتے تھے اور اسے آسانی سے کھا سکتے تھے اس کے باوجود ان میں سے کسی نے بھی کتے پر حملہ نہیں کیا اور اس کی بجائے اسے کنارے کی طرف دھکیلنے کا انتخاب کیا جس کا مطلب ہے کہ مگرمچھوں کو بھوک نہیں لگی ہوئی تھی۔‘

محققین کا کہنا ہے کہ یہ مگرمچھ ’نرم مزاج‘ تھے۔

وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے مطابق بالغ نر مگرمچھ 18 فٹ طویل ہو سکتے ہیں اور ان کا وزن ہزار پاؤنڈ تک ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محققین کے مطابق ان کا ماننا ہے کہ کتے کو بچانے کا عمل اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ مگرمچھوں میں جذباتی ذہانت پائی جاتی ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ’مگرمچھوں کے غول کی جانب سے ’بچائے گئے‘ کتے کا دلچسپ واقعہ جو یہاں بیان کیا گیا ہے،  ایسا لگتا ہے کہ اس کی وجہ بے لوث رویے سے زیادہ ہمدردی ہے۔‘

 آوارہ کتوں کے ساتھ مگرمچھوں کے ظاہری تعلق کے علاوہ، سائنس دانوں نے مگرمچھوں کی ایک اور مثبت پسند دریافت کی ہے۔ مگرمچھ گیندے کے پھول پسند کرتے ہیں۔

مگرمچھوں کو اکثر گیندے کے پھولوں کے درمیان تیرتے یا لیٹتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔ وہ اکثر زرد رنگ کے پھولوں کے ساتھ ’جسمانی رابطہ‘ قائم رکھتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ گیندے کے پھولوں میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو جِلد کو پھپھوندی اور بیکٹیریا سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

دریائے ساوتری گندے پانی اور دوسرے مضر مواد سے آلودہ ہے اس لیے ہو سکتا ہے کہ مگرمچھوں کو گیندے کے پھولوں کے ساتھ تعلق بنائے رکھنا اچھا لگتا ہو۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا