ٹیسلا نے انڈے پکانے والا روبوٹ متعارف کروا دیا

مسک نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ انسان نما روبوٹ میں کمپنی کے الیکٹرک کار کے کاروبار سے ’زیادہ اہم‘ ہونے کی صلاحیت ہے۔

چھ جولائی، 2023 کی اس تصویر میں چین کے شہر شنگھائی میں ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کانفرنس کے دوران ٹیسلا کے روبوٹ کو نمائش کے لیے پیش کیا جا رہا ہے(اے ایف پی)

ٹیسلا نے اپنے آپٹیمس روبوٹ کا تازہ ترین ورژن متعارف کرا دیا ہے جس میں نئے ہاتھوں کا مظاہرہ کیا گیا ہے جن کے ساتھ وہ انڈے پکانے جیسے نازک کام انجام دے سکتا ہے۔

ٹیسلا کا انسان نما روبوٹ، جسے گذشتہ سال پہلی بار منظر عام پر لایا گیا تھا، سی ای او ایلون مسک کے اس منصوبے کا اہم حصہ ہے جس میں تمام انسانی جسمانی محنت کے عمل کو خودکار بنانا اور سپر چارج مینوفیکچرنگ شامل ہے۔

ٹیسلا کے مطابق آپٹیمس جین ٹو روبوٹ میں ایکچوایٹرز اور سینسرز کو بہتر بنایا گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ اپنے پیشرو کے مقابلے میں 30 فیصد تیزی سے کام کرسکتا ہے۔

روبوٹ کا وزن بھی 10 کلو گرام کم کیا گیا ہے جبکہ اس کا توازن کافی بہتر ہے۔

اپنے آپٹیمس بوٹ کے لیے ٹیسلا کا مقصد ’ایک عام مقصد، بائی پیڈل، خود مختار انسان نما روبوٹ تیار کرنا ہے جو غیر محفوظ، بار بار کیے جانے والے یا اکتا دینے والے کام انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہو۔‘

مسک نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ انسان نما روبوٹ میں کمپنی کے الیکٹرک کار کے کاروبار سے ’زیادہ اہم‘ ہونے کی صلاحیت ہے۔

2021 میں جب پہلی بار روبوٹ کا اعلان کیا گیا تھا تو اس ٹیک باس نے کہا تھا کہ ’بنیادی طور پر مستقبل میں جسمانی کام ایک انتخاب ہو گا۔ اس کے معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں، یہ دیکھتے ہوئے کہ معیشت اپنی بنیادی سطح پر محنت ہے۔‘

اس سال کے شروع میں شائع ہونے والی  ارب پتی کی سوانح حیات میں یہ انکشاف کیا گیا کہ ایلون مسک نے ملازمین کو بتایا تھا کہ آپٹیمس روبوٹ ٹیسلا کو 10 ٹریلین ڈالر کی کمپنی میں تبدیل کرنے کی کلید ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس وقت کمپنی کا مارکیٹ کیپ تقریبا 750 ارب ڈالر ہے، جس کی وجہ سے یہ دنیا کی سب سے قیمتی آٹومیکر کمپنی ہے۔

آپٹیمس بوٹ کی دوسری جنریشن ٹیسلا کے لیے اہم پیش رفت کی نشاندہی ہے، جو ایک پروٹو ٹائپ کی رونمائی کے صرف ایک سال بعد آئی ہے جو بغیر کسی مدد کے چل نہیں سکتا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر کی گئی ایک پوسٹ میں مسک نے کہا کہ روبوٹ اگلے ایک سال کے اندر اندر ’سوئی میں دھاگہ‘ ڈالنے کے قابل ہو جائے گا۔

ٹیسلا نے ابھی تک روبوٹ کی باضابطہ ریلیز کی تاریخ یا قیمت طے نہیں کی، تاہم ابتدائی ورژن کو ممکنہ طور پر گاڑیوں کی پروڈکشن لائنوں پر آزمایا جائے گا۔

مسک کے مطابق اس کا کمرشل ورژن تین سے پانچ سال میں صارفین کے لیے تیار ہو جائے گا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی