غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں کمی پر بات کر رہے ہیں: امریکہ

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ ان کی نتن یاہو کے ساتھ اسرائیلی کارروائیوں کے زیادہ درست مرحلے میں منتقل ہونے کے بارے میں ’تعمیری‘ بات چیت ہوئی ہے۔

14 دسمبر، 2023 کی اس تصویر میں غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے پر کھڑے شہری(اے ایف پی)

امریکہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے ساتھ غزہ میں اسرائیل کی ’انتہائی شدید‘ کارروائیوں میں کمی کرنے پر بات چیت کی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ ان کی نتن یاہو کے ساتھ اسرائیلی کارروائیوں کے زیادہ درست مرحلے میں منتقل ہونے کے بارے میں ’تعمیری‘ بات چیت ہوئی ہے۔

 ادھر فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق سات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی کارروائی میں تقریباً 19 ہزار سے زیادہ فلسطینی جان سے جا چکے ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیل کے ٹیلی ویژن ’چینل 12‘ کو بتایا کہ ان کی نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل کی کارروائیوں کے زیادہ درست اور ہدف والے مرحلے میں منتقل ہونے کے بارے میں ’تعمیری‘ بات چیت ہوئی ہے لیکن انہوں نے اس بارے میں متوقع تبدیلی کی تفصیلات یا ٹائم لائن بتانے سے انکار کردیا۔

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے جمعرات کو رپورٹ کیا تھا کہ امریکہ سال کے اختتام تک اس ’تبدیلی‘ کے لیے زور دے رہا ہے۔

اسی حوالے سے جب امریکی صدر سے ٹائم فریم کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا: ’میں چاہتا ہوں کہ وہ اس بات پر توجہ مرکوز کریں کہ کس طرح شہریوں کی جانیں بچائی جائیں، حماس کا تعاقب جاری رکھیں لیکن زیادہ محتاط رہیں۔‘

دوسری جانب اسرائیل نے جمعرات کو غزہ پر تازہ ترین حملوں میں شدید گولہ باری کی تھی۔

جمعرات کو وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے میڈیا بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ جیک سلیوان نے ’مستقبل قریب‘ میں کم شدت والے آپریشنز کی جانب ممکنہ منتقلی پر تبادلہ خیال کیا لیکن انہوں نے بھی اس حوالے سے کوئی مخصوص ٹائم ٹیبل فراہم کرنے سے انکار کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ’آخری چیز جو ہم کرنا چاہتے ہیں وہ حماس کو پیغام دینا ہے کہ انہیں آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں کس چیز کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

ایک اور امریکی عہدیدار نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ ’اس تبدیلی میں ہائی ٹمپو کلیئرنس آپریشنز اور ہائی انٹینسٹی کلیئرنس آپریشنز سے زیادہ انٹیلی جنس کی مدد سے کارروائی اور مزید تنگ سرجیکل مقاصد کے ساتھ اہم اہداف پر کم شدت والی مرکوز کارروائی شامل ہو سکتی ہے۔‘

عہدیدار نے کہا کہ اس طرح کی تبدیلی طویل المدتی کوششوں کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل، فلسطینی اتھارٹی اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مستقبل میں غزہ پر حکومت کرنے کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔

صدر بائیڈن نے جمعرات کو اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ پر اپنے حملوں میں ’زیادہ محتاط‘ رہے اور شہریوں کی جانیں بچانے پر توجہ مرکوز کرے۔

ایک روز قبل انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل فلسطینی پٹی پر اپنی ’اندھا دھند‘ بمباری سے عالمی حمایت کھونا شروع کر رہا ہے۔

جیک سلیوان نے رواں ہفتے وال سٹریٹ جرنل کے ایک پروگرام کو بتایا کہ وہ اسرائیل کے دورے کے دوران تنازعات کو کم کرنے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ جنگ کے لیے اسرائیل کے ٹائم ٹیبل پر بھی بات کریں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا