جنوبی غزہ کے ہسپتال کے قریب اسرائیلی حملہ، دو دن میں 40 سے زائد اموات

فلسطینی ہلال احمر کے مطابق خان یونس میں العمل ہسپتال کے قریب اور رفح کے شبورہ کیمپ میں اسرائیلی گولہ باری سے 40 سے زائد اموات ہوئیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

28 دسمبر 2023 کو اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے فلسطینی شہری جنوبی غزہ کے شہر رفح میں کویتی ہسپتال پہنچتے ہوئے (اے ایف پی)

فلسطینی ہلال احمر نے جمعرات کو کہا ہے کہ گذشتہ دو روز کے دوران جنوبی غزہ کے ایک ہسپتال کے قریب اسرائیلی حملے میں 41 افراد جان سے جا چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے جمعرات کو کہا کہ دیر البلاح اور خان یونس کے ارد گرد اسرائیلی کارروائیوں میں شدت آنے کے بعد حالیہ دنوں میں ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد جنوبی سرحدی شہر رفح پہنچے ہیں۔

یہ اضافی نقل مکانی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مصری حکام جمعے کو قاہرہ میں حماس کے اعلیٰ سطح کے وفد کو ایک نئی تجویز پر بات چیت کے لیے مدعو کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، جس کا مقصد تقریباً تین ماہ سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کو ختم کروانا ہے۔

فلسطینی ہلال احمر نے خان یونس میں العمل ہسپتال کے قریب اسرائیلی گولہ باری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں ’10 افراد کی جان گئی اور کم از کم 21 دیگر زخمی ہوئے۔‘

تنظیم نے بیان میں کہا کہ جان سے جانے والوں میں ہسپتال کے سامنے موجود افراد اور پی آر سی ایس (ہلال احمر) کے احاطے میں پناہ لینے والے بے گھر افراد شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بعد ازاں غزہ کی حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا کہ مصر کی جنوبی سرحد پر واقع رفح کے شبورہ کیمپ میں اسرائیلی گولہ باری سے 20 اموات ہوئیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

اے ایف پی کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خون میں لت پت لوگوں کو گلیوں سے نکال کر قریبی کویتی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں طبی عملہ زخمیوں کے علاج کے لیے دوڑ رہا ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ اے ایف پی فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کرسکا کہ آیا وہ اسی حملے میں نشانہ بنے یا نہیں۔

سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی مسلسل فضائی بمباری اور زمینی حملوں کے نتیجے میں 21 ہزار سے زائد افراد جان سے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے مطابق 24 لاکھ سے زائد افراد بے گھر کر عارضی کیمپوں میں رہائش پر مجبور ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے خلاف لڑائی میں غزہ کے اندر اس کے 167 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

سیز فائر کا مصری منصوبہ

حماس کا وفد جمعے کو قاہرہ میں فائر بندی کے مصری منصوبے کے بارے میں اپنے ’مؤقف‘ سے آگاہ کرے گا۔

حماس کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ قاہرہ کے تین مرحلوں پر مشتمل منصوبے میں قابل تجدید فائر بندی، اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کے بدلے حماس کے زیر حراست قیدیوں کی مرحلہ وار رہائی اور بالآخر لڑائی کے خاتمے کے لیے سیزفائر شامل ہے۔

اس منصوبے میں ’تمام فلسطینی دھڑوں‘ کو شامل کر کے ہونے والے مذاکرات کے بعد ٹیکنوکریٹس پر مشتمل فلسطینی حکومت کا قیام بھی شامل ہے، جو لڑائی ختم ہونے کے بعد غزہ میں حکمرانی اور تعمیر نو کی ذمہ دار ہوگی۔

حماس کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’وفد فلسطینی دھڑوں کی طرف سے جواب دے گا، جس میں قیدیوں کے تبادلے کی تفصیلات اور اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کی ضمانت کے حوالے سے متعدد مشاہدات بھی شامل ہیں۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا