ایاز صادق کو سپیکر قومی اسمبلی نامزد کرتا ہوں: نواز شریف

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد حکومت سازی اور دیگر سیاسی سرگرمیوں پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کی صبح طلب
  • خیبر پختونخوا اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا
  • ایاز صادق مسلم لیگ ن کی جانب سے قومی اسمبلی کے سپیکر نامزد

29 فروری دن 01 بجکر15 منٹ

صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 10 بجے طلب کر لیا

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کر لیا ہے۔

اسلام آباد میں ایوان صدر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی منظوری مخصوص نشستوں کے معاملے کے الیکشن کے 21 ویں دن تک حل کی توقع کے ساتھ دی ہے۔

بیان میں صدر مملکت نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی جانب سے سمبلی اجلاس بلوانے کے لیے بھجوائی جانے والا سمری میں لہجے اور مبینہ الزامات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

صدر مملکت نے بیان میں کہا: ’نگران وزیراعظم کا لب و لہجہ قابل افسوس ہے۔ صدر آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت ریاست کے سربراہ اور جمہوریہ کے اتحاد کی علامت ہے اور بحیثیت صدر مملکت نگران وزیرِ اعظم کے جواب پر تحفظات ہیں۔ صدر مملکت کو عام طور پر سمریوں میں ایسے مخاطب نہیں کیا جاتا۔‘ 

صدر مملکت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ ایک افسوس ناک امر ہے کہ ملک کے چیف ایگزیکٹو نے صدر مملکت کو پہلے صیغے میں مخاطب کیا اور سمری میں ناقابل قبول زبان اور بے بنیاد الزامات لگائے۔  

دوسری طرف قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے 29 فروری ہو بلائے گئے نئی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابات کا شیڈول جاری کیا۔


 

 

28 فروری دن 07 بجکر45 منٹ

پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ایاز صادق کو سپیکر قومی اسمبلی کے لیے نامزد کیا ہے۔

اسلام آباد میں بدھ کی شب مسلم لیگ ن کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد شرکا سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے شہباز شریف کو ایک بار پھر وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کرتے ہوئے کہا کہ ’ان حالات میں شہباز شریف ہی بیسٹ چوائس ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ آئندہ ڈیڑھ سے دو سال میں مشکلات ختم ہو جائیں گی۔‘

نواز شریف نے کہا کہ ’ملک کی تمام جماعتیں اپنی سیاست ضرور کریں، سیاست میں مخالفت بھی ضرور کریں لیکن پاکستان اور نظام کو خطرے میں نہ ڈالیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ کا واسطہ اس مرتبہ بھی ایسے لوگوں سے پڑا ہے جن کی ذہنیت مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی اور یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ہم 2013 کا الیکشن جیتے تو شروع سے ہی دھاندلی، دھاندلی کی رٹ لگنی شروع ہو گئی۔‘


8 فروری دن 05 بجکر55 منٹ

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کو جاری بیان میں کہا تھا کہ ’29 فروری 2024 کو تمام اسمبلیاں وجود میں آجائیں گی۔‘

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 91 اور 130 کے تحت تمام اسمبلیوں کی پہلی نشست انتخابات کے بعد 21 ایام کے اندر منعقد ہونا ضروری ہے۔

28 فروری دن 03 بجکر45 منٹ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بدھ کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے جس میں شرکت کے لیے جماعت کے قائد نواز شریف اور نامزد وزیراعظم شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔

پارلیمان پہنچے پر جب نواز شریف سے پوچھا گیا کہ کیا نئی اسمبلی اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی تو اس پر مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ ’اللہ کرے کہ ہر وزیراعظم اپنی مدت پوری کرے۔ ہر اسمبلی اپنی مدت کرے اور سینیٹ اپنی مدت پوری کرے۔‘

قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات 29 فروری کو ہونا ہے جس میں نو منتخب اراکین حلف لیں گے جس کے بعد مرکز میں حکومت سازی کے عمل کا آغاز ہو جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کو آٹھ فروری کے انتخابات میں سادہ اکثریت نہیں ملی جس پر اب وہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان اور بعض دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا اعلان کر چکی ہے۔

جبکہ تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اس کے حمایت یافتہ اراکین جو اب سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو چکے ہیں انہوں نے عمر ایوب کو وزارت عظمٰی کا امیدوار نامزد کیا ہے۔


28 فروری دن 12 بجکر47 منٹ

خیبر پختونخوا اسمبلی میں شور شرابہ، نعرے بازی، نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

شور شرابے اور نعرے بازی کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھالیا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا ہے جبکہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے عہدوں کا انتخاب جمعرات کو ہوگا۔

کے پی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بدھ کی صبح 11 بجے طلب کیا گیا تھا جو تقریباً پونے ایک بجے شروع ہوا۔

سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں 116 نومنتخب اراکین نے حلف اٹھایا۔

رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد پر جوتا، بوتلیں اور لوٹا پھینکا گیا 

کے پی اسمبلی میں بدھ کو اس وقت بد نظمی دیکھی گئی جب مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والی نو منتخب رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد ہال میں پہنچیں اور سپیکر کے ڈائس کے سامنے گھڑی لہرانی شروع کی۔

اس موقع پر سنی اتحاد کونسل میں شامل پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین نے نعرے بازی کی اور خاتون رکن پر جوتا، بوتلیں اور لوٹا پھینکا جس سے وہ محفوظ رہیں۔

اس دوران اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کارکنان نے شدید نعرے بازی بھی کی جب کہ اس موقع پر پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بھی اسمبلی میں موجود تھے۔

سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب جمعرات کو ہوگا

تقریب حلف برداری کے بعد سپیکر مشتاق غنی نے نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جس کے مطابق شام پانچ بجےتک سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جاسکتے ہیں اور رات 12 بجے تک کاغذات واپس لیے جاسکتے ہیں۔

کل صبح 10 بجے دونوں عہدوں کے لیے پولنگ ہوگی۔


28 فروری دن 12 بجے

مانسہرہ میں دوبارہ الیکشن سے متعلق نواز شریف کی درخواست خارج
 
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بدھ کو مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 15 مانسہرہ پر دوبارہ انتخابات کروانے کی درخواست خارج کر دی ہے۔

الیکشن کمیشن نے نواز شریف کی درخواست پر سماعت مکمل کر کے فیصلہ منگل کو محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا۔ کمیشن نے کہا کہ درخواست گزار الیکشن ٹریبیونل سے رجوع کر سکتا ہے۔

آٹھ فروری کے عام انتخابات میں خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں این اے 15 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ امیدوار شہزادہ گشتاسپ خان نے مسلم لیگ ن کے سربراہ اور تین بار وزیراعظم بننے والے میاں محمد نواز شریف کو شکست دی تھی۔

شہزادہ گشتاسپ نے ایک لاکھ  پانچ ہزار 249 اور نواز شریف نے 80 ہزار 382 ووٹ لیے تھے۔


28 فروری صبح 07 بجکر10 منٹ

یبر پختونخوا اسمبلی اجلاس:سپیکر و ڈپٹی سپیکر کا انتخاب آج ہوگا

پشاور کے نامہ نگار اظہار اللہ کے مطابق پاکستان میں آٹھ فروری 2024 کے عام انتخابات کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کا پہلا اجلاس گورنر خیبر پختونخوا نے آج (بدھ) کو طلب کر لیا ہے جس میں وزیراعلیٰ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر منتخب کیے جائیں گے جبکہ اجلاس میں نو منتخب اراکین اسمبلی حلف بھی اٹھائیں گے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں نو منتخب اراکین اور سات مخصوص نشستوں سمیت مجموعی طور پر 118 اراکین حلف اٹھائیں گے جبکہ اجلاس کے حوالے سے جاری ایجنڈے کے مطابق اجلاس کے پہلے دن نو منتخب اراکین کے حلف کے بعد شام پانچ بجے سپیکر اور ڈپٹی سپکر کے انتخاب کے لیے کاغذات جمع کرائے جائیں گے۔

خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 83 ہے جبکہ مجموعی طور پر صوبائی اسمبلی کے115 میں سے 113 نشستوں پر انتخابات ہوئے تھے جس میں سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو واضح برتری حاصل ہے اور بظاہر وزارت اعلیٰ سنی اتحاد کونسل کے حصے میں آئے گی۔

دیگر جماعتوں کی بات کی جائے تو اسمبلی میں جمیعت علمائے اسلام کے سات نو منتخب اراکین، پاکستان مسلم لیگ ن کے پانچ، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کے چار، پاکستان تحریک انصاف پارلیمیٹرین کے دو جبکہ عوامی نیشنل کا ایک نو منتخب رکن حلف اٹھائے گا۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ نو منتخب رکن علی امین گنڈاپور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے نامزد امیداور ہیں جبکہ سپیکر کے عہدے کے لیے سنی اتحاد کونسل کے رکن صوبائی سے نومنتخب رکن عقیب اللہ امیداور ہوں گے۔

تاہم دیگر جماعتوں کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے منصب کے لیے ابھی تک کسی کو نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ اعدادوشمار سے واضح ہے کہ وزیر اعلیٰ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ہوگا تاہم اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا کوئی نام ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔

پنجاب اور سندھ اسمبلی کے پہلے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اسمبلی کے اندر اور باہر بھی احتجاج ریکارڈ کیا گیا تھا اور پشاور میں بھی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج متوقع ہے۔

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین نے عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور اس کے بعد وہی آزاد اراکین خیبر پختونخوا، پنجاب اور قومی قومی اسملبی میں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوگئے تھے۔

آج ہونے والے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے 50 فیصد سے زائد یعنی تقریباً 64 اراکین پہلی مرتبہ اسمبلی مییں جائیں گے اور عوامی نمائندگی کریں گے جبکہ اس مرتبہ پہلی مرتبہ چترال سے جنرل نشست پر کامیاب سنی اتحاد کونسل کی رکن ثریا بی بی بھی اسمبلی میں نظر آئیں گی۔


28 فروری صبح 06 بجکر50 منٹ

بارہویں بلوچستان اسمبلی کے 65 اراکین آج حلف اٹھائیں گے

بلوچستان اسمبلی کے نو منتخب 65 رکنی ایوان میں 16 نئے چہروں کے ساتھ 35 سینیئرپارلیمنٹریز آج بدھ  کو اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھائیں گے۔

کوئٹہ کے صحافی اعظم الفت کے مطابق گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑنے آج 12 ویں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے۔

اجلاس میں نو منتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔ رکنیت کی حلف برداری کے بعد سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہونا ہے جس کے بعد قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

سپیکر کی حلف برداری کے بعد قائد ایوان کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال اس ہی دن مکمل کی جائے گی۔

بلوچستان کے 51 حلقوں سے منتخب ہو کر ایوان میں نمائندگی کرنے والوں میں 16 نئے چہرے شامل ہیں جبکہ دیگر 35 ارکان ایسے ہیں جو ایوان میں اپنے اپنے علاقوں کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔

خواتین کی 11 مخصوص نشستوں پر چھ خواتین پہلی مرتبہ ایوان کا حصہ بنیں گی جبکہ پانچ خواتین پہلے بھی ریزرو سیٹس پر ایوان تک پہنچنے میں کامیاب ہو چکی ہیں۔

مجموعی طور پر 65 رکنی ایوان میں 24 نئے ارکان کے ساتھ 41 عوامی نمائندے مختلف ادوار میں صوبے کی پارلیمانی سیاست میں سرگرم رہے۔

1988 سے پارلیمانی سیاست میں متحرک چیف آف جھالاوان اور سینیئر ترین پارلیمینٹیرین نواب ثنا اللہ زہری آٹھویں مرتبہ خضدار سے صوبے کے نمائندے کے طور پر ایوان میں پہنچیں گے۔

نواب اسلم رئیسانی ساتویں مرتبہ جبکہ میر صادق عمرانی چوتھی مرتبہ ایوان کا حصہ بنیں گے۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، میر اسد بلوچ، سردار عبدالرحمٰن کیتھران، زمرک خان اچکزئی، سردار مسعود لونی، نوابزادہ طارق مگسی، عاصم کرد گیلو انتخاب جیت کر تیسری مرتبہ ایوان تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

میر سرفراز بگٹی، رحمت بلوچ، میر ضیا لانگو، اصغر ترین، مولوی نور اللہ، علی مدد جتک، میر ظفر زہری، غلام دستگیر بادینی، میر شعیب نوشیروانی، میر زابد ریکی، طور اتمان خیل، میر سلیم کھوسہ، محمد خان لہڑی، ملک نعیم بازئی اور اسفند یار کاکڑ دوسری مرتبہ ایوان میں پہنچیں گے۔

خواتین کی مخصوص نشستوں پر راحیلہ درانی چوتھی جبکہ غزالہ گولہ، ڈاکٹر ربابہ بلیدی، شاہدہ رؤف اور فرح عظیم شاہ دوسری دوسری مرتبہ مقننہ کا حصہ بنیں گی۔ اقلیتی تینوں نشستوں پر کوئی بھی نمائندہ پہلے ایوان کا حصہ نہیں رہا۔

اسمبلی سیکریٹریٹ کا کہنا ہے ارکان کی حلف برداری کے بعد قائد ایوان کے انتخاب کا شیڈول جاری ہوگا۔ سپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور قائد ایوان کی حلف برداری کا عمل توقع ہے چار روز کی مدت میں مکمل ہوجائے گا۔

خواتین اور اقلیتی مخصوص نشستوں کے الیکشن کمیشن سے جاری نوٹی فکیشن کے بعد 65 رکنی ایوان میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل ن 17، 17 نشستوں کے ساتھ ایوان کی سب سے بڑی جماعتیں بن گئی ہیں۔

جے یو آئی کی کل نشستیں 13، بی اے پی کی پانچ، نیشنل پارٹی کی چار جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی نشستیں تین ہوگئی ہیں۔

جماعت اسلامی، حق دو تحریک، بی این پی مینگل اور  بی این پی عوامی کی ایک ایک نشست ہے۔

ایک رکن کی حلف برداری آزاد حیثیت سے ہوگی جبکہ پی بی سات زیارت ہرنائی میں سنجاوی کے 11 پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ 29 فروری 2024 کو ہوگی۔


27 فروری شام 9 بجکر 29 منٹ

صوبہ سندھ کی نگران حکومت تحلیل کر دی گئی

حکومت سندھ کی جانب سے بدھ کی شام جاری ہونے والے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے کی 11 نگران وزرا پر مشتمل نگران صوبائی حکومت تحلیل کر دی گئی ہے۔


27 فروری شام 6 بجکر 01 منٹ

29 فروری کو تمام اسمبلیاں وجود میں آ جائیں گی: الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ’29 فروری 2024 کو تمام اسمبلیاں وجود میں آجائیں گی۔‘

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 91 اور 130 کے تحت تمام اسمبلیوں کی پہلی نشست انتخابات کے بعد 21 ایام کے اندر منعقد ہونا ضروری ہے۔

’آئین کے آرٹیکل 41 (4) کے تحت صدر پاکستان کا انتخاب عام انتخابات کے انعقاد کے بعد 30 ایام کے اندر کروانا لازم ہے۔‘

الیکشن کمیشن یکم مارچ 2024 کو صدر کے انتخاب کا شیڈول اور پبلک نوٹس جاری کرے گا۔ آئین کے تحت کا غذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے ایک دن مقرر کیا جائیگا۔ ’مجوزہ پروگرام کے مطابق 2 مارچ دن 12:00 بجے تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی کسی بھی پریزائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کروا سکیں گے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست