قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو بلایا جائے گا: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ

قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ کے ایڈیشنل سیکریٹری نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کی صبح 10 بجے کے لیے طلب کیا جائے گا۔

(ریڈیو پاکستان)

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد حکومت سازی اور دیگر سیاسی سرگرمیوں پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس۔

  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عہدے کا حلف کا اٹھا لیا
  • قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو بلایا جائے گا
  • القادر یونیورسٹی کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد

27 فروری شام 9 بجکر 29 منٹ

 

صوبہ سندھ کی نگران حکومت تحلیل کر دی گئی

حکومت سندھ کی جانب سے بدھ کی شام جاری ہونے والے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے کی 11 نگران وزرا پر مشتمل نگران صوبائی حکومت تحلیل کر دی گئی ہے۔


27 فروری شام 6 بجکر 01 منٹ

29 فروری کو تمام اسمبلیاں وجود میں آ جائیں گی: الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ’29 فروری 2024 کو تمام اسمبلیاں وجود میں آجائیں گی۔‘

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 91 اور 130 کے تحت تمام اسمبلیوں کی پہلی نشست انتخابات کے بعد 21 ایام کے اندر منعقد ہونا ضروری ہے۔

’آئین کے آرٹیکل 41 (4) کے تحت صدر پاکستان کا انتخاب عام انتخابات کے انعقاد کے بعد 30 ایام کے اندر کروانا لازم ہے۔‘

الیکشن کمیشن یکم مارچ 2024 کو صدر کے انتخاب کا شیڈول اور پبلک نوٹس جاری کرے گا۔ آئین کے تحت کا غذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے ایک دن مقرر کیا جائیگا۔ ’مجوزہ پروگرام کے مطابق 2 مارچ دن 12:00 بجے تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی کسی بھی پریزائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کروا سکیں گے۔‘


27 فروری شام 4 بجکر 07 منٹ

قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو بلایا جائے گا: قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ

قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ کے ایڈیشنل سیکریٹری نے نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کو بتایا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو بلایا جائے گا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ایسے وقت میں بلایا جا رہا ہے جب پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے امیدواروں کا اعلان ہونا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان اس معاملے سے متعلق کیس کی سماعت بھی کر رہا ہے۔ 

قومی اسمبلی حکام کے مطابق آٹھ فروری کے انتخابات کے نتیجے مٰن وجود میں آنے والی قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس 29 فروری کو صبح 10 بجے شروع ہو گا۔ 

’عام انتخابات کے بعد پہلا اجلاس بلانے کے حوالے سے  آئین واضح ہے۔ آئین میں قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس منعقد کرنے سے متعلق ہے نہ کہ طلب کرنے سے۔ آئین کے مطابق اگر اجلاس 21 دن سے پہلے طلب کرنا ہو تو پھر صدر اجلاس طلب کرے گا ورنہ قومی اسمبلی کا اجلاس عام انتخابات کے بعد 21 ویں دن منعقد ہوگا۔‘

ماضی میں آئین پاکستان نئی اسمبلی کا پہلا اجلاس طلب کرنے کا اختیار صدر مملکت کے پاس تھام جسے 18 ویں ترمیم کے ذریعے ختم کر دیا گیا ہے۔

آئین کے آرٹیکل 54 کے مطابق صدر رواں قومی اسمبلی اور سینیٹ کا عمومی اجلاس طلب کر سکتے ہیں۔

سال 2022 میں اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے قومی اسمبلی توڑنے اور سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ نے اجلاس طلب کیا تھا۔ 

آئین پاکستان کے آرٹیکل 54(1) کے تحت صدر وقتاً فوقتاً کسی ایک ایوان یا دونوں ایوانوں یا پارلیمان کا مشترکہ اجلاس ایسی جگہ اور وقت جسے وہ مناسب تصور کریں طلب یا برخواست کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب ایوان صدر کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری مسترد کر کے وزیر اعظم ہاؤس واپس بھجوا دی ہے۔ 

آئین کے آرٹیکل 91 کی شق دو کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس عام انتخابات کے بعد 21 دن ہو گا تاوقتیکہ اس سے پہلے صدر اجلاس طلب نہ کر لے۔ 


27 فروری صبح 2 بجکر 12 منٹ

190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان، بشری بی بی پر فرد جرم عائد

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ  بشریٰ بی بی پر منگل کو فرد جرم عائد کر دی۔ 

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اس کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، جہاں عمران خان اور بشریٰ بی بی نے صحت جرم سے انکار  کیا۔ 

اب اس مقدمے کی سماعت چھ مارچ کو ہو گی اور آئند سماعت پر عدالت نے پانچ گواہوں کو بھی طلب کیا ہے۔ 

برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی ’این سی اے‘ نے پاکستان کی اہم کاروباری شخصیت ملک ریاض حسین اور ان کے خاندان سے 19 کروڑ پاؤنڈ کی رقم ایک تصفیے کے بعد پاکستان کو منتقل کر دی تھی۔ 

عمران خان نے بطور وزیر اعظم یہ منظوری دی تھی کہ وہ رقم براہ راست سپریم کورٹ کے اکاؤںٹ میں جمع کروا دی جائے، جس کا بظاہر فائدہ ملک ریاض ہی کو ہوا کیوں کہ انہوں نے ایک مقدمے میں عدالت عظمٰی کو 460 ارب روپے ادا کرنا تھے۔   

جب کہ عمران خان پر الزام ہے کہ ملک ریاض کو یہ فائدہ پہنچانے کے بدلے انہوں نے القادر ٹرسٹ کے لیے بحریہ ٹاؤن کے مالک سے زمینیں اور بعض دیگر مراعات حاصل کی تھیں۔

عمران خان کو ان الزامات کا سامنا ہے کہ انہوں نے ذاتی فائدہ حاصل کرنے کے لیے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کی مبینہ طور پر کرپشن کی رقم کو پاکستان کے قومی خزانہ میں جمع کروانے کے بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی منظوری دی۔

عمران خان ماضی میں بھی ان الزامات کی نفی کرتے رہے ہیں۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے 2019 میں بحریہ ٹاؤن کی طرف سے 460 ارب روپے جمع کروانے کی پیش کش قبول کرتے ہوئے ملک ریاض کو کراچی میں ہاؤسنگ سوسائٹی پر کام جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔

عدالت عظمٰی کے حکم کے مطابق بحریہ ٹاؤن 460 ارب روپے کی رقم سات سال پر محیط اقساط میں ادا کرنا تھی اور اس واجب الادا رقم کے بدلے برطانیہ سے آنے والا پیسہ بھی اسی مد میں ایڈجسٹ کروا دیا گیا۔


27 فروری صبح 11 بجکر 27 منٹ

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کی سماعت ملتوی

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دیے جانے کے معاملے پر سماعت بدھ تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران بتائی ہے۔


27 فروری صبح 10 بجکر 15 منٹ

پنجاب اور سندھ اسمبلی کے اجلاس غیر قانونی ہیں، الیکشن کمیشن نوٹس لے: گوہر علی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ اسمبلی کے اجلاس غیر قانونی طریقے سے ہوئے الیکشن کمیشن سے درخواست ہے وہ اس کا نوٹس  لے۔

اسلام آباد میں چیئرمین سنی اتحاد کونسل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بغیر کسی بھی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہو سکتا۔ تمام اسمبلی ممبران کے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اسمبلی بلانا لازم ہے اس سے پہلے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’قومی اسمبلی میں 60 خواتین اور 10 اقلیتوں کے لیے سیٹیں مخصوص ہیں۔ قانون کے مطابق ہر آزاد امیدوار جس بھی  پارٹی کو جوائن کریں گے، تین دن کے اندر اندر ان کی مخصوص سیٹیں اس پارٹی کو ملیں گی۔‘

پی ٹی آئی رہنما نے کہا ’جب عوام نے آٹھ فروری کو اپنا فیصلہ سنا دیا ہے تو ہمیں امید ہے کہ الیکشن کمیشن بھی اپنا فیصلہ سنائے گا۔ یہ مخصوص سیٹیں سنی اتحاد کونسل کی ہیں۔ ان پر کسی اور سیاسی پارٹی کا حق نہیں ہے۔‘

گوہر خان نے امید ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن کل (بدھ کو ) مخصوص نشستوں کے متعلق اپنا فیصلہ سنائے گا۔


27 فروری صبح 8 بجکر 4 منٹ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ نو منتخب امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) میں شمولیت اور اسے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر فیصلہ آج متوقع ہے۔

الیکشن کمیشن نے منگل کو اس معاملے کی سماعتوں کے لیے کاز لسٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق چار درخواستوں کی سماعت آج (منگل) کو کی جائے گی۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ سماعت صبح 10 کرے گا۔

خالد مقبول صدیقی، محمود احمد، مولوی اقبال حیدر اور کنز السادات کی درخواستوں پر بھی سماعت ہو گی۔

الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کی درخواست پر اوپن سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 23 مخصوص (خواتین و اقلیت) نشستوں پر نوٹیفکیشن تاحال روکے ہوئے ہیں۔

معلومات کے مطابق اسی وجہ سے صدر پاکستان نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری بھی واپس بھجوائی کہ ایوان میں کچھ نشستوں کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

فیصلہ حق میں آنے کی صورت میں ایوان کی باقی ماندہ نشستوں کی رکنیت کا تنازع ختم ہو جائے گا۔ جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سےمخصوص نشستوں کا فیصلہ آنے اور پارٹی کی درخواست مسترد کیے جانے کی صورت میں سنی اتحاد کونسل کے پاس مخصوص نشستوں پر اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے اعلی عدالت کا راستہ رہ جائے گا۔

قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کی پارٹی پوزیشن

چار روز قبل الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے حوالے سے دستاویز جاری کی تھی۔ جس کے مطابق مسلم لیگ ن 75 جنرل نشستوں پر کامیاب ہوئی، نو آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد مسلم لیگ ن کے ارکان کی جنرل نشستیں 84 ہو گئیں۔

مسلم لیگ ن کو اقلیتوں کی چار اور خواتین کی 20 نشستیں ملنے سے مسلم لیگ ن کی اب تک کی قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 108 ہو گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سنی اتحاد کونسل میں 81 آزاد اراکین شامل ہوئے، سنی اتحاد کونسل کو خواتین کی 20 اور اقلیتوں کی تین نشستیں ملیں گی لیکن ان مخصوص نشستوں کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے 54 امیدوار جنرل نشست پر کامیاب ہوئے، کسی آزاد امیدوار نے شمولیت اختیار نہیں کی۔

پیپلز پارٹی کو اقلیتوں کی دو نشست اور خواتین کی 12 نشستیں ملنے سے مجموعی تعداد 68 ہو گئی۔

ایم کیو ایم کے 17 امیدوار کامیاب ہوئے، ایم کیو ایم کو اقلیت کی ایک نشست اور خواتین کی چار نشستیں ملی جس کے ساتھ ارکان کی تعداد 22 ہو گئی۔

جمعیت علمائے اسلام کے 6 ارکان کامیاب ہوئے انہیں دو خواتین کی نشستیں ملیں جس کے بعد مجموعی تعداد آٹھ ہو گئی۔

پاکستان مسلم لیگ ق کے تین ممبران جنرل نشست پر کامیاب ہوئے اور ایک آزاد امیدوار کی شمولیت کے بعد ارکان کی تعداد 4 ہو گئی۔ ایک خواتین کی مخصوص نشت ملنے پر ق لیگ کے ارکان کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔

جبکہ استحکام پاکستان پارٹی کے تین امیداور کامیاب ہوئے ہیں اور ایک خاتون نشست ملنے سے تعداد چار ہو گئی ہے۔

قومی اسمبلی میں اس وقت 13 جماعتیں ہیں۔ جن میں سے چھ جماعتیں حکمران اتحاد میں شامل ہیں۔

چھ حکمران اتحاد کی جماعتوں کی مجموعی نشستیں 208 بنتی ہیں جو دوتہائی اکثریت کے عدد 224 سے کم ہے۔

حکومت بنانے کا جادوئی نمبر 169 ہے لیکن آئینی ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہو گی۔


27 فروری صبح 6 بجکر 45 منٹ

صحافی اسد طور کو فوری اور غیر مشروط رہا کیا جائے: سی پی جے

صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم کمیٹی فار پروٹیکشن آف جرنلسٹس ان ایشیا (سی پی جے) نے پاکستانی حکومت مطالبہ کیا ہے کہ صحافی اسد طور کو فوری اور غیر مشروط رہا کیا جائے۔

سی پی جے کا کہنا ہے کہ اسد طور کو ان کے پیشہ ورانہ صحافتی ذمہ دارویوں کے لیے ہراساں کرنا بند ہونا چاہیے۔

اس سے قبل اسد طور کی وکیل ایمان مزاری نے پیر کی شب بتایا تھا کہ اسد طور کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اسلام آباد سے تحویل میں لیا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست