روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی کراچی تک ممکنہ توسیع، سعودی وفد کا دورہ

روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی یہ سہولت 2019 سے صرف پاکستان کے اسلام آباد ایئرپورٹ پر دستیاب ہے لیکن پاکستان کی کوشش ہے کہ بتدریج ملک کے دیگر بڑے ہوائی اڈوں سے سعودی عرب کا سفر کرنے والے حجاج کو بھی یہ سہولت فراہم کر دی جائے۔

چھ مارچ 2024 کو پاکستانی حکام کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سعودی حکام کے ایک 12 رکنی وفد کا استقبال کرتے ہوئے (ڈائریکٹوریٹ آف حج کراچی، وزارت مذہبی امور)

سعودی عرب کے عہدیداروں کے 12 رکنی وفد نے بدھ کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دورہ کیا تاکہ اس سال مقامی عازمین حج کی سہولت کے لیے مکہ روٹ انیشی ایٹو کو پاکستان کے ساحلی شہر تک بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔

مکہ روٹ انیشی ایٹو جسے عمومی طور پر (روڈ ٹو مکہ) کے نام سے جانا جاتا ہے، کا مقصد دنیا بھر سے عازمینِ حج کو سہولت فراہم کرنا ہے جس کے تحت عازمین کو پاکستان ہی سے امیگریشن اور کسٹم کلیئرنس کی سہولت فراہم کر دی جاتی ہے اور حجاج کو سعودی عرب پہنچنے پر ان مراحل سے نہیں گزرنا پڑتا۔

کراچی میں حج ڈائریکٹوریٹ کے مطابق عازمین کی سہولت کے لیے مملکت سعودی عرب کے اعلیٰ سطح کے وفد نے منگل کو کراچی ایئرپورٹ کا دورہ کیا اور پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے سینیئر حکام اور متعلقہ سرکاری اداروں بشمول سول ایوی ایشن اتھارٹی، کسٹمز اینڈ امیگریشن اور انسداد منشیات فورس کے عہدیداروں سے مشاورت کی۔

روڈ ٹو مکہ مملکت کے ویژن 2030 منصوبے کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے جس سے سعودی عرب پہنچنے پر طویل امیگریشن اور کسٹم کی چیکنگ کے مراحل سے نہیں گزرنا پڑتا اور عازمین کے ہوائی اڈوں پر انتظار کے وقت میں بھی نمایاں طور پر کمی ہوتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)



روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی یہ سہولت 2019 سے صرف پاکستان کے اسلام آباد ایئرپورٹ پر دستیاب ہے لیکن پاکستان کی کوشش ہے کہ بتدریج ملک کے دیگر بڑے ہوائی اڈوں سے سعودی عرب کا سفر کرنے والے حجاج کو بھی یہ سہولت فراہم کر دی جائے۔

پاکستان کی وزارت حج کی جانب سے اس توقع کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ کراچی اور لاہور تک بھی روڈ ٹو مکہ منصوبے کو توسیع دے دی جائے گی۔

گذشتہ سال سعودی عرب نے پاکستانی حجاج کے لیے مختص 179,210 کوٹہ بحال کیا تھا، جس میں سے 81 ہزار پاکستانیوں نے سرکاری حج سکیم کے تحت یہ مذہبی فریضہ ادا کیا جبکہ دیگر نے پرائیویٹ حج آپریٹرز کی مدد سے یہ فریضہ سرانجام دیا۔

نگران حکومت کی کابینہ نے گذشتہ سال کے آخر میں حج پالیسی 2024 کی اصولی منظوری دی تھی، جس میں مختصر قیام کے حج کی سہولت سے متعلق تجویز بھی شامل تھی۔

سرکاری حج سکیم کے تحت سعودی عرب جانے والے عازمین کا قیام 40 روز کا ہوتا ہے لیکن مختصر قیام کے حج کی تجویز کے تحت عازمین کا قیام 20 سے 25 دن تک کا ہو گا، جس سے اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان