الیکٹرولائٹ مشروبات گذشتہ کچھ سالوں سے تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔ چاہے ورزش کے بعد ہو، بیماری سے صحت یاب ہوتے وقت یا موجودہ گرم موسم میں یہ ڈرنکس ہر جگہ دکھائی دیتے ہیں۔
عوام کے لیے ان ڈرنکس کی فروخت کرنے کے بہت سے طریقے ہیں، جن میں مکسڈ یعنی تیار شدہ، پاؤڈر کی شکل میں، جنہیں پانی میں مکس کیا جاتا ہے، گولیوں کی صورت میں، جن کو پانی کے ساتھ لیا جاتا ہے یا پھر پری مکسڈ مشروبات کی شکل میں۔
الیکٹرولائٹ ڈرنکس بنانے والوں کا سب سے عام دعویٰ یہ ہے کہ وہ جسمانی کارکردگی کو بہتر بنانے، ری ہائیڈریٹ (پانی کی کمی کو دور کرنے) اور صحت یاب ہونے میں مدد کر سکتے ہیں۔
الیکٹرولائٹس کیا ہیں اور ان کا مقصد کیا ہے؟
امریکہ کی نیو ہیمشائر یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق الیکٹرولائٹس خون، پسینے اور پیشاب میں پائے جانے والے ضروری معدنیات ہیں۔ یہ معدنیات خوراک اور مشروبات کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
انسانی جسم میں اہم الیکٹرولائٹس میں شامل ہوتے ہیں جن میں سوڈیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، فاسفیٹ اور کلورائیڈ شامل ہیں۔
یہ الیکٹرولائٹس خلیوں کے اندر اور باہر سیال مادوں کے توازن کو منظم کرنے، اعصاب اور پٹھوں کے کام کو برقرار رکھنے، بلڈ پریشر کو منظم کرنے اور دیگر سرگرمیوں کے لیے اہم ہیں۔
ایک صحت مند جسم کے لیے ان کی متوازن سطح کو برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے جب کہ اس سطح کا انحصار کئی مختلف عوامل پر بھی ہوتا، جن میں عمر، جسمانی سرگرمی، صحت کی حالت، یا حمل/دودھ پلانا شامل ہے۔
ڈی ہائیڈریشن یا پانی کی کمی
تحقیق کے مطابق انسان اپنی زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر پانی کی کمی کا شکار ہوتا ہے۔ پانی کی کمی ایک سے زیادہ سیال مادوں کے ضائع ہونے کا نتیجہ ہے۔ یہ زیادہ پسینہ آنے، الٹی، اسہال، وغیرہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
جب سیال مادے ضائع ہو جاتے ہیں تو الیکٹرولائٹس بھی جسم سے نکل جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر زیادہ پسینہ بہہ جانے سے بنیادی الیکٹرولائٹ سوڈیم کی کمی ہو جاتی ہے۔
پانی کی کمی کی سب سے عام علامات میں پیاس، تھکاوٹ، پٹھوں میں کھنچاؤ، درد، چکر آنا، الجھن اور گہرے رنگ کا پیشاب آنا شامل ہے۔
الیکٹرولائٹ مشروبات کب ضروری ہیں؟
نیو ہیمشائر یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق تمام الیکٹرولائٹ ڈرنکس مختلف ہوتے ہیں اس لیے انہیں خریدنے سے پہلے لیبل پڑھنا ضروری ہے۔ کچھ میں الیکٹرولائٹس میں معدنیات کی مقدار زیادہ یا کم ہو سکتی ہے اور کچھ کو سپلیمنٹس بھی سمجھا جاتا ہے (جن کو ایف ڈی اے نے بھی منظور نہیں کیا) لہذا ان میں نیوٹریشن لیبل نہیں ہوتے ہیں۔
الیکٹرولائٹ مشروبات کب ضروری ہو سکتے ہیں؟
کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ الیکٹرولائٹ مشروبات عام پانی سے بہتر ہائیڈریٹ کرتے ہیں لیکن کیا انہیں استعمال کرنا واقعی ضروری ہے؟ اس کا جواب ہے صرف مخصوص حالات میں۔
الیکٹرولائٹ ڈرنکس انتہائی شدید ورزش (75 منٹ یا اس سے زیادہ) یا شدید گرم موسم میں مشقت کرنے والے افراد کے لیے فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ الیکٹرولائٹ ڈرنکس کسی ایسے شخص کے لیے بھی فائدہ مند ہو سکتے ہیں جو بہت بیمار ہے اور کسی کو طویل عرصے تک پسینے، الٹی یا اسہال کا سامنا ہو۔
قے اور اسہال کے نتیجے میں سیال مادے جسم سے ضائع ہوجاتے ہیں اس لیے ان کی کمی کے بعد جسم کو ری ہائیڈریشن اور ضروری معدنیات فراہم کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ بیمار نہیں ہیں اور صرف ایک گھنٹہ یا اس سے کم ورزش کرتے ہیں تو آپ کے لیے صرف پانی ہی کافی ہے۔
کیا الیکٹرولائٹ مشروبات نقصان دہ ہوتے ہیں؟
اس کا جواب ہے کہ ہاں یہ نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چونکہ ان مشروبات میں پائے جانے والے اہم الیکٹرولائٹس سوڈیم اور پوٹاشیم ہیں اس لیے یہ کسی ایسے شخص کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں جنہیں پہلے ہی بلڈ پریشر لاحق ہو یا نمک سے طبی مسائل ہوں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سوڈیم خون میں پانی کی مقدار بڑھاتا ہے جس سے خون کا حجم اور بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔
الیکٹرولائٹ ڈرنکس کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں پورا دن پانی کی طرح پیا جائے۔ الیکٹرولائٹس کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ان مشروبات کو ہر روز باقاعدگی سے پینے سے یہ الیکٹرولائٹس زہریلے ثابت ہو سکتے ہیں کیوں کہ پوٹاشیم کی زیادہ مقدار قےاور اسہال کا سبب بن سکتی ہے جس کے نتیجے میں پانی کی کمی ہوتی ہے۔
الیکٹرولائٹس کی کمی نہ ہونے پر الیکٹرولائٹ ڈرنکس سے پرہیز کرنے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ ان مشروبات میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے لہذا اس کا غیر ضروری استعمال ذیابیطس یا اس کے خطرے سے دوچار افراد کے لیے مناسب نہیں۔
نتیجہ
اس تحقیق سے یہ نتیجہ نکالا گیا ہے کہ الیکٹرولائٹس ہماری روزمرہ کی زندگی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ الیکٹرولائٹ مشروبات ضائع ہونے والے سیال مادوں کی کمی کو دور کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ تاہم ان کی ضرورت صرف مخصوص حالات میں ہوتی ہے اور کسی بھی عام شخص کو عام دن میں اس کی ضرورت نہیں ہوتی۔