پاکستان اگلے ماہ یعنی اکتوبر میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سربراہانِ حکومت کے اجلاس کی میزبانی کرنے جا رہا ہے۔ اس اجلاس سے قبل وفاقی حکومت اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) تیاریوں میں مصروف ہیں، جن میں اسلام آباد کی تزئین و آرائش بھی شامل ہے۔
سی ڈی اے کی جانب سے سری نگر ہائی وے، کشمیر چوک، کرال چوک، ڈپلومیٹک انکلیو سمیت اسلام آباد کے متعدد مقامات پر بیوٹی فیکیشن کی جائے گی۔
اس حوالے سے آذربائیجان سے آئی ہوئی ایک ٹیم، جسے آزادانہ طور پر فنڈز فراہم کیے گئے ہیں، بھی سی ڈی اے کے ہمراہ اسلام آباد کی سڑکوں کو باکو کی سڑکوں کی طرز پر سجانے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شہر کی نوک پلک سنوارنے کے اس عمل میں کشمیر کاز کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔ اس ضمن میں انتظامیہ نے کشمیر چوک پر انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے شہر سری نگر میں واقع ڈل جھیل میں گھومنے والی کشتیوں کی طرز پر ایک کشتی بھی نصب کی ہے جسے مکمل طور پر سجایا جائے گا۔
سی ڈی اے کی ڈائریکٹر جنرل ماحولیات نازیہ ابرار خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 30 ستمبر تک شنگھائی تعاون تنظیم کی تیاریاں مکمل کر لی جائیں گی بلکہ اس اجلاس کے لیے ادارے کا مقصد ’سسٹینی بیلیٹی‘ ہے، یعنی شہر بھر کی سجاوٹ میں لگائی گئی اشیا ری سائیکل شدہ ہیں یا ڈائریکٹوریٹ آف میونسپل ایڈمنسٹریشن کے کباڑ خانوں سے لائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر کی تزئین و آرائش کے عمل میں سی ڈی اے کا ایک روپیہ بھی نہیں لگا بلکہ اس میں یا تو استعمال شدہ چیزیں ہیں یا کارپوریٹ سوشل رسپونسی بیلیٹی (سی ایس آر) یعنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت کام کیا گیا ہے، جسے عام طور پر ایک کاروباری ماڈل کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ اس میں کمپنیاں اپنے کاروباری آپریشنز اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کے ذریعے ان سے سماجی اور ماحولیاتی کام کرواتی ہیں۔