’جو وعدے کیے وہ پورے کریں گے۔‘ وکٹری سپیچ میں یہ دعویٰ کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری، 2025 کو امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر حلف اٹھا رہے ہیں۔
فاکس نیوز نے2023 میں ان سے پوچھا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد کیا وہ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کریں گے یا سیاسی مخالفین کو ’نشانہ‘ بنائیں گے تو ان کا جواب تھا کہ وہ ’ماسوائے پہلے دن کے‘ ایسا کچھ نہیں کریں گے۔
آئیے نظر ڈالتے ہیں ان سات اہم اعلانات پر جو ٹرمپ نے اقتدار میں آنے سے پہلے کیے تھے۔
1) غیرقانونی تارکین وطن کی ملک بدری
انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد وہ غیرقانونی تارکین وطن کی امریکہ سے تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری کریں گے۔
انہوں نے پہلی صدارت کے دوران میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کا بھی وعدہ کر رکھا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اعلان پر عمل درآمد کو بڑے قانونی اور لاجسٹک چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے معاشی ترقی کی رفتار سست پڑ سکتی ہے۔
2) معیشت، ٹیکس اور ٹیرف
ٹرمپ نے ’افراط زر کو ختم کرنے‘ کا وعدہ کیا ہے جو صدر جو بائیڈن کے دور حکومت میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی لیکن قیمتوں پر براہ راست اثرانداز ہونے کا صدر کا اختیار محدود ہے۔ انہوں نے ٹیکسوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کا بھی وعدہ کیا ہے۔
ترمپ نے سماجی تحفظ کی ادائیگیوں اور کارپوریٹ ٹیکس کم کرنے کی تجویز بھی پیش کی تھی۔
نومنتخب امریکی صدر نے تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے زیادہ تر غیرملکی اشیا پر کم از کم 10 فی صد نئے محصولات کی تجویز بھی پیش کر رکھی ہے۔
3) ماحولیاتی تبدیلی میں عدم دلچسپی
اپنے پہلے دور اقتدار کے دوران ٹرمپ نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے اٹھائے گئے سینکڑوں اقدامات سے انحراف کیا، صرف یہی نہیں بلکہ امریکہ کو پیرس ماحولیاتی معاہدے سے دستبردار ہونے والا پہلا ملک بھی بنا دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس بار، انہوں نے ایک بار پھر ماحولیاتی تبدیلیوں کے اقدامات کو نظرانداز کر کے امریکہ کی صنعتوں کی مدد کرنے، خاص طور پر گاڑیوں کی صنعت کی حوصلہ افزائی اور الیکٹرک کاروں کی حوصلہ شکنی کرنے کا کہا ہے۔
4) جنگوں کا خاتمہ
ٹرمپ چاہتے ہیں کہ امریکہ غیرملکی تنازعات سے خود کو دور رکھے۔
انہوں نے روس کے ساتھ جنگ میں یوکرین کی امداد پر امریکہ کی جانب سے اربوں ڈالر خرچ کرنے پر تنقید کی اور وعدہ کیا کہ مذاکرات کے ذریعے 24 گھنٹوں کے اندر تنازع ختم کر دیا جائے گا۔
غزہ میں فائر بندی کے حوالے سے ٹرمپ نے خود کو اسرائیل کا کٹر حامی قرار دیا ہے اور امریکی اتحادی پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی جارحیت بند کرے۔
انہوں نے لبنان میں تشدد کے خاتمے کا بھی وعدہ کیا ہے لیکن یہ واضح نہیں کیا وہ ایسا کیسے کریں گے۔
5) اسقاط حمل پر پابندی
اپنے کچھ حامیوں کی خواہش کے برعکس ٹرمپ نے کملا ہیرس کے ساتھ صدارتی مباحثے کے دوران کہا تھا کہ وہ قومی سطح پر اسقاط حمل پر پابندی کے قانون پر دستخط نہیں کریں گے۔
سپریم کورٹ نے 2022 میں اسقاط حمل کے ملک گیر آئینی حق کو ختم کر دیا تھا، جس میں ٹرمپ کی پہلی صدارت کے بعد قدامت پسند ججوں کی اکثریت تھی۔
ٹرمپ خود باقاعدگی سے کہتے رہے ہیں کہ ریاستوں کو اسقاط حمل کے بارے میں اپنے قوانین خود طے کرنے کی آزادی ہونی چاہیے، لیکن انہوں نے ذاتی طور پر اس بارے میں کوئی واضح پیغام نہیں دیا۔
6) فسادیوں کی معافی
ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ 6 جنوری 2021 کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے کیپیٹل ہل پر حملے کے جرم میں سزا پانے والوں میں سے چند کو ’رہا‘ کریں گے۔
ان فسادات کا الزام ٹرمپ کی اشتعال انگیزی پر لگایا گیا تھا تاہم ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان میں سے بہت سے لوگوں کو ’غلط طریقے سے قید‘ کیا گیا ہے حالانکہ انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ ’ان میں سے چند، قابو سے باہر ہو گئے تھے۔‘
7) سرکاری وکیل کو برطرف کرنا
ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے دو سیکنڈ کے اندر اپنے خلاف دو مجرمانہ تحقیقات کی قیادت کرنے والے تجربہ کار سرکاری وکیل یا پراسیکیوٹر کو برطرف کرنے کا عہد کیا تھا۔
خصوصی وکیل جیک سمتھ نے ٹرمپ پر 2020 کے انتخابات کو منسوخ کرنے کی مبینہ کوششوں اور خفیہ دستاویزات کے مبینہ غلط استعمال پر فرد جرم عائد کی تھی۔
ٹرمپ کسی بھی غلط کام سے انکار کرتے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ سمتھ نے انہیں ’سیاسی انتقام‘ کا نشانہ بنایا ہے۔
ٹرمپ پہلے ایسے صدر کی حیثیت سے وائٹ ہاؤس واپس آئیں گے جنہیں گذشتہ دنوں نیویارک میں جعلی کاروباری ریکارڈ رکھنے کے جرم پر سزا سنائی گئی ہے یعنی پہلے سزا یافتہ صدر ۔