’قوم شرمندہ ہے‘: انڈین وزیر کے صوفیہ قریشی سے متعلق بیان پر سپریم کورٹ برہم

سپریم کورٹ میں جسٹس سوریا کانت اور این کوٹیسور سنگھ پر مبنی بینچ نے وزیر وجے شاہ کو بتایا کہ انہوں نے ان کی ویڈیوز دیکھی ہیں جس میں انہوں نے یہ بیانات دیے اور معافی مانگی۔

انڈیا کی کرنل صوفیہ قریشی 10 مئی 2025 کو پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے (اے ایف پی)

انڈیا کی سپریم کورٹ نے پیر کو مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ پر کرنل صوفیہ قریشی سے متعلق ان کے بیانات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف درج ایف آئی آر کی تحقیقات کے لیے تین رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

انڈین نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق پیر کو سپریم کورٹ میں جسٹس سوریا کانت اور این کوٹیسور سنگھ پر مبنی بینچ نے وزیر وجے شاہ کو بتایا کہ انہوں نے ان کی ویڈیوز دیکھی ہیں جس میں انہوں نے یہ بیانات دیے اور معافی مانگی۔

ججوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’کیا یہ مگرمچھ کے آنسو تھے یا قانونی کارروائی سے بچنے کی کوشش۔‘

پی ٹی آئی کے مطابق جسٹس سوریا کانت نے کہا کہ ’پورا ملک ان تبصروں کی وجہ سے شرمندہ ہے... ہم نے آپ کی ویڈیوز دیکھیں، آپ بہت ہی گندی زبان استعمال کرنے کے قریب تھے لیکن کسی طرح سمجھ آگئی یا آپ کو مناسب الفاظ نہیں ملے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ کو شرمندہ ہونا چاہیے۔ پورا ملک ہماری فوج پر فخر کرتا ہے اور آپ نے یہ بیان دیے۔‘

انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف حال ہی میں کیے گئے ’آپریشن سندور‘ کے دوران کرنل صوفیہ قریشی متعدد بار پریس بریفنگ کرتی دکھائی دی تھیں۔

انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اور بی جے پی کے رہنما کنور وجے شاہ اس وقت مشکل میں پڑ گئے جب انہوں نے کرنل صوفیہ قریشی سے متعلق متنازع بیانات دیے۔

کنور وجے شاہ نے اپنے ان متنازع بیانات میں کرنل صوفیہ قریشی کا براہ راست نام لیے بغیر انہیں ’مسلمان فوجی افسر‘ کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا