صرف ایک غلط جواب پر شو کے امیدوار 10 لاکھ پاؤنڈ سے محروم

امیدوار کو شو ’ہُو وانٹس ٹو بی اے ملینیئر‘ (کون بنے گا کروڑ پتی) کی تاریخ کے سب سے بڑے نقصان کا اس وقت سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے 10 لاکھ پاؤنڈ کے سوال کا غلط جواب دے دیا، حالانکہ ان کے پاس ابھی دو لائف لائنز بھی باقی تھیں۔

لندن کے رہائشی اور ڈیٹا اینالسٹ نکولس بینیٹ ’ہُو وانٹس ٹو بی اے ملینیئر‘ شو میں 10 لاکھ پاؤنڈ کے سوال کا غط جواب دیتے ہوئے (آئی ٹی وی)

ہُو وانٹس ٹو بی اے ملینیئر (کون بنے گا کروڑ پتی) کے ایک امیدوار کو شو کی تاریخ کے سب سے بڑے نقصانات میں سے ایک کا اس وقت سامنا کرنا پڑا، جب انہوں نے 10 لاکھ پاؤنڈ کے سوال کا غلط جواب دے دیا حالانکہ ان کے پاس ابھی دو لائف لائنز بھی باقی تھیں۔

لندن کے ویسٹ ہیمپسٹیڈ کے رہائشی اور ڈیٹا اینالسٹ نکولس بینیٹ یزی سوالات کے مراحل طے کرتے ہوئے سوا ایک لاکھ پاؤنڈ کی محفوظ رقم حاصل کر چکے تھے، پھر وہ 10 لاکھ پاؤنڈ کے لیے آخری سوال تک پہنچے۔

سابق ’ٹاپ گیئر‘ کے میزبان جیریمی کلارکسن کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس برطانوی شو میں چار لائف لائنز فراہم کی جاتی ہیں، جن میں ’فون آ فرینڈ‘، ’آسک دی آڈیئنس‘، ’آسک جیریمی اور ’ففٹی۔ففٹی‘ شامل ہیں۔

شو میں کلارکسن کے 10 لاکھ کا سوال تھا: ’ان میں سے کون سا لفظ، جو مشہور مصنف نے بنایا، ایک ایسی پریوں کی کہانی سے ماخوذ ہے، جس میں تین شہزادوں کا ذکر ہے؟‘

’یونیورسٹی چیلنج‘ کے سابق امیدوار نکولس بینیٹ کو درج ذیل آپشنز دیے گئے۔

اے۔ پینڈیمونیم
بی۔  سیریںڈیپیٹی
سی۔  یوٹوپیا
ڈی۔ یاہو

بینیٹ کو اپنے جواب کے بارے میں یقین نہیں تھا، اس لیے انہوں نے کلارکسن سے مشورے کی لائف لائن استعمال کی، مگر وہ بھی جواب نہیں جانتے تھے۔

اس کے بعد انہوں نے اپنی آخری لائف لائن کے طور پر اپنی دوست اور روم میٹ کو فون کیا مگر وہ بھی غیر یقینی میں تھیں۔

ابتدا میں جو جواب انہیں درست لگا تھا، اسی پر قائم رہتے ہوئے بینیٹ نے ڈی یعنی ’یاہو‘ کو فائنل جواب کے طور پر منتخب کر لیا لیکن کلارکسن نے بتایا کہ یہ جواب غلط ہے اور اس پر ناظرین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زور سے آہ بھری۔

بینیٹ کے پاس یہ موقع تھا کہ وہ سوال چھوڑ کر پانچ لاکھ پاؤنڈ لے لیتے لیکن کھیل جاری رکھنے کے فیصلے نے انہیں پونے چار لاکھ پاؤنڈ کا نقصان پہنچایا۔ اگر ان کا جواب درست ہوتا تو وہ 125,000 پاؤنڈ کی محفوظ رقم کے علاوہ مزید 875,000 پاؤنڈ جیت جاتے۔

غلط جواب کے بعد انہوں نے ہلکی سی مایوسی مگر حوصلہ مندی سے کہا: ’پھر بھی 125,000 پاؤنڈ تو جیت ہی لیے۔‘

کلارکسن نے ان سے ردعمل کے بارے میں پوچھا تو بینیٹ نے مزید کہا: ’اگر یہ میری ہار ہوتی تو میں تو فرش پر گر کر رو رہا ہوتا۔ مجھے افسوس ہے نکولس، درست جواب ’سیریںڈیپیٹی‘ تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دلچسپ بات یہ ہے کہ نکولس نے شروع ہی میں درست جواب کو رد کر دیا تھا کیونکہ انہیں لگا کہ سیریںڈیپیٹی کسی اور لفظ مثلاً ’سیرین‘ سے ماخوذ لگتا ہے اور پریوں کی کہانی جیسا محسوس نہیں ہوتا۔ انہوں نے باقی آپشنز کو نکالتے نکالتے ’یاہو‘ کا انتخاب کیا جو کہ غلط ثابت ہوا۔

کلارکسن نے حیرت سے پوچھا: ’اوہ میرے خدایا! کیا یہ ملینیئر کی تاریخ کا سب سے بڑا نقصان ہے؟‘

میزبان نے انکشاف کیا: ’سیریںڈیپیٹی‘ کا لفظ ہوریس والپول نے ’دی تھری پرنسز آف سیریندپ‘ کی کہانی سے اخذ کیا تھا۔

تاہم بعد میں کلارکسن نے بینیٹ کو دلاسا دیتے ہوئے کہا: ’میرے خیال میں مجھے آج تک کسی امیدوار کے ساتھ اتنا مزہ نہیں آیا جتنا آپ کے ساتھ یہ کھیلنے میں آیا۔‘

یہ مشہور شو 1998 سے جاری ہے اور اب تک صرف سات افراد ہی 10 لاکھ پاؤنڈ کا جیک پاٹ جیتنے میں کامیاب ہو سکے ہیں۔ اصل میں یہ شو کرس ٹیرنٹ پیش کرتے تھے۔ 2014 میں ان کی رخصتی کے بعد اسے ختم کر دیا گیا تھا، تاہم 2018 میں دوبارہ شروع ہوا اور تب سے جیریمی کلارکسن اس کے میزبان ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی میری کہانی