صدر ولادی میر پوتن کی جانب سے برطرف کیے جانے کے چند گھنٹے بعد روس کے وزیر ٹرانسپورٹ پیر کو اپنی گاڑی میں مردہ پائے گئے۔ حکام کے مطابق بظاہر یہ خودکشی کا واقعہ معلوم ہوتا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق مئی 2024 سے روس کے وزیر ٹرانسپورٹ کے طور پر خدمات انجام دینے والے رومن ستراوویت کو پیر کی صبح ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے برطرف کیا گیا تھا۔
چند گھنٹے بعد روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق 53 سالہ رومن ستراوویت کی لاش ان کی گاڑی سے ملی۔ ان کے جسم پر گولی کے نشان تھے۔
تحقیقاتی کمیٹی کی ترجمان سویتلانا پیترینکو کے مطابق ان کی موت کی مجرمانہ تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور ابتدائی طور پر اس واقعے کو خودکشی سمجھا جا رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
روسی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ستراوویت کی برطرفی ممکنہ طور پر ان سرکاری فنڈز کی خوردبرد سے متعلق تحقیقات سے جڑی ہو سکتی ہے، جو کورسک ریجن میں دفاعی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے مختص کیے گئے تھے۔ ستراوویت کو وزیر ٹرانسپورٹ بننے سے قبل اسی علاقے کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔
یہ مبینہ خوردبرد ان وجوہات میں سے ایک سمجھی جا رہی ہے جن کی وجہ سے یوکرین کے خلاف روس کی دفاعی لائنز میں کمزوریاں پیدا ہوئیں اور اگست 2024 میں کیئف کی جانب سے ہونے والے حملے کو روکا نہ جا سکا۔
ستراوویت کے بعد کورسک کے گورنر بننے والے الیکسی سمرنوف نے دسمبر میں استعفیٰ دیا تھا اور اپریل میں انہیں خوردبرد کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ کچھ روسی میڈیا اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ستراوویت کو بھی انہی الزامات کے تحت مقدمے کا سامنا ہو سکتا تھا۔
ستراوویت کی برطرفی ایسے وقت میں ہوئی، جب یوکرینی ڈرون حملوں کے باعث روسی ہوائی اڈوں پر سینکڑوں پروازیں معطل اور سفری نظام درہم برہم ہو گیا۔
پیر کی صبح کریملن کی ویب سائٹ پر ستراوویت کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا باضابطہ حکم جاری کیا گیا تھا، تاہم برطرفی کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔ وہ مئی 2024 سے اس عہدے پر فائز تھے۔
ستراوویت کی موت کی خبر آنے سے کچھ دیر قبل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ان کی برطرفی کی وجہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
تاہم انہوں نے ستراوویت کے متبادل آندرے نکیتن کی تعریف کی، جنہیں پانچ ماہ قبل نائب وزیر ٹرانسپورٹ مقرر کیا گیا تھا۔