پنجاب میں 24 گھنٹے میں بارشوں سے 28 اموات: پی ڈی ایم اے

پی ڈی ایم اے ترجمان نے بتایا کہ ’اس بارش میں 17 گھروں کو نقصان پہنچا، جس کے بعد 25 جون سے 16 جولائی تک بارش کے سبب ہونے والی اموات 77 ہو گئی ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 214 اور مجموعی طور پر 74 گھروں کو نقصان ہوا۔‘

پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے نے بدھ کو بتایا ہے کہ پنجاب میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں میں اب تک 27 افراد کی جان جا چکی ہے اور 46 افراد زخمی ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق خستہ حال عمارتوں اور بوسیدہ مکانات کی چھتیں گرنے کے باعث سب سے زیادہ اموات ریکارڈ ہوئیں۔

ترجمان پی ڈی ایم اے چوہدری مظہر حسین نے منگل کو کئی گھنٹوں پر محیط بارش کے سلسلے کے بارے میں انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’گذشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں بارش کے سبب 27 اموات رپورٹ ہوئیں جبکہ 46 افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘

تاہم ریسکیو 1122 پنجاب کے مطابق اموات کی مجموعی تعداد 28 اور زخمی 90 ہے۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے بتایا کہ ’اس بارش میں 17 گھروں کو نقصان پہنچا، جس کے بعد 25 جون سے 16 جولائی تک بارش کے سبب ہونے والی اموات 77 ہو گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 214 اور مجموعی طور پر 74 گھروں کو نقصان ہوا۔‘

محکمہ ریسکیو پنجاب کے ترجمان کے مطابق لاہور میں رونما ہونے والے مختلف واقعات میں 12 افراد جان سے گئے، جبکہ آٹھ فیصل اباد، تین شیخوپورہ، دو اوکاڑہ اور پاکپتن، ننکانہ صاحب اور ساہیوال میں ایک ایک اموات ریکارڈ کی گئیں۔ 

کیا دور دراز علاقوں میں لوگوں کو بارش کے نقصانات سے آگاہ نہیں کیا جاتا؟

اس حوالے سے ترجمان پی ڈی ایم اے چوہدری مظہر حسین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’مون سون کے آغاز سے قبل ہی ہم نے سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر اس بات کی تشہیر شروع کر دی تھی کہ لوگ بارشوں کے پیشِ نظر کچے مکانوں میں رہائش ہرگز نہ رکھیں۔

’اس کے علاوہ ہم نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھا تھا کہ وہ اپنے اپنے ضلعے میں ان لوگوں کو آگاہی دیں جو خستہ حال عمارتوں یا کچے مکانوں میں رہتے ہیں کہ وہ ان عمارات سے نکل آئیں اور کسی محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ڈپٹی کمشنرز نے ایسا ہی کیا، جس کے بعد جو سرکاری عمارتیں تھیں وہ تو خالی ہو گئیں لیکن جن لوگوں کے نجی مکانات تھے وہ انہیں بارہا کہنے کے باوجود خالی نہیں کرتے، جس کی وجہ سے انہیں جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔‘

کہاں کتنی بارش ہوئی؟

ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا: ’گذشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشیں ریکارڈ کی گئیں جن میں شیخوپورہ 217 ملی میٹر، اوکاڑہ 170، ساہیوال 80، چیچہ وطنی 130، حافظ آباد 90 اور قصور میں 85 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

’لاہور میں تقریباً 170 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ ہوئی، فیصل آباد 60، منڈی بہاؤالدین 32 اور جہلم میں 29 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

’راولپنڈی، سیالکوٹ، میانوالی، ملتان، گجرات، لیہ، سرگودھا، راجن پور، ڈی جی خان، بہاولپور اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی بارشیں ریکارڈ کی گئیں، جبکہ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ساہیوال، سرگودھا، ملتان، ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور ڈویژنز میں مزید بارشوں کی پیشگوئی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ طوفانی بارش سے مری کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے، اس لیے سیاح اور مسافر پیشگوئی کی مدت کے دوران انتہائی محتاط رہیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے احکامات کے مطابق واسا، ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ محکمے الرٹ رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کو جلد از جلد یقینی بنایا جا رہا ہے، تمام چوکنگ پوائنٹس پر مشینری سمیت عملے کی تعیناتی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے شہریوں سے گزارش کی کہ وہ موسمِ برسات کے پیشِ نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور پرانے کچے مکانات میں ہرگز رہائش نہ رکھیں۔

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مزید مون سون بارشیں متوقع ہیں۔ مون سون بارشوں کا یہ سلسلہ 17 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان چوہدری مظہر حسین نے بتایا کہ بدھ کو لاہور سمیت دریاؤں کے بالائی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کے امکانات ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے صوبائی کنٹرول روم سمیت ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان