ٹیسلا کے یہ اہداف پورے کرنے پر مسک پہلے کھرب پتی بن سکتے ہیں

اس وقت ایلون مسک 378 ارب ڈالر کے ساتھ دنیا کے سب سے امیر شخص ہیں۔ 

یہ تصویر 14 مارچ، 2019 کو لی گئی ہے جس میں ایلون مسک گاڑیاں بنانے والے اپنے ادارے ٹیسلا کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے ہیں اے ایف پی)

اگلے 10 سالوں میں کمپنی کے مقررہ اہداف کو پورا کرنے کی صورت میں ایلون مسک ٹیسلا میں تنخواہ کے مجوزہ پیکج کے تحت دنیا کے پہلے کھرب پتی شخص بن سکتے ہیں۔

اس وقت وہ 378 ارب ڈالر (280 ارب پاؤنڈ) کی دولت کے ساتھ دنیا کے سب سے امیر شخص ہیں۔ 

شیئرز ہولڈرز کی کمپنی کے بورڈ کی طرف سے دی گئی تجاویز منظور ہونے کی صورت میں جنوبی افریقی نژاد کاروباری شخصیت کو ایک کھرب ڈالر (740 ارب پاؤنڈ) سے بھی زیادہ کا پیکج مل سکتا ہے۔

اس پیکج کے بعد سرمائے کی موجودہ مارکیٹ کی بنیاد پر ایلون مسک کی دولت دنیا کی چھ یا سات سب سے بڑی کمپنیوں کی مجموعی مالیت سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔

معاہدے کی شرائط پوری کرنا تقریباً یقینی طور پر ٹیسلا کو دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بنا دے گا کیوں کہ ان میں سے ایک شرط یہ ہے کہ کمپنی کی مارکیٹ ویلیو کو آج کے 1.1 کھرب ڈالر سے بڑھا کر 8.5 کھرب ڈالر (6.3 کھرب پاؤنڈ) تک پہنچایا جائے۔ 

اس وقت چِپ بنانے والی کمپنی این وِڈیا ہی وہ واحد فرم ہے جس کی مالیت چار کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔

ٹیسلا کا نیا ترغیبی منصوبہ جمعے کو امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں جمع کرائی گئی ایک دستاویز میں دکھایا گیا۔ 

اس منصوبے کے تحت مسک اپنی کمپنی میں شراکت داری کم از کم 25 فیصد تک بڑھا سکتے ہیں۔

دستاویز کے ایک حصے میں کہا گیا ’اپنے پرعزم تصور کو سامنے لا کر اور اپنی قیادت سے اس تصور کو عملی شکل دلوا کر ہم اپنے اگلے عشرے کی ترقی کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔‘ 

دستاویز میں مزید کہا گیا ’ایلون کو برقرار رکھنا اور انہیں ترغیب دینا ٹیسلا کا ان مقاصد کے حصول اور اسے تاریخ کی سب سے بڑی مالیت کی کمپنی بنانے کا بنیادی نکتہ ہے۔‘

ٹیسلا کی فائلنگ میں مزید اشارہ دیا گیا کہ مسک بالآخر اپنے جانشین سی ای او کے انتخاب میں بھی رائے دے سکتے ہیں: ’اگرچہ ہمارا خیال ہے کہ اس نازک موڑ پر ٹیسلا کی قیادت کرنے کے قابل واحد شخص ایلون ہی ہیں، لیکن دنیا کو بدلنا نہ تو ایک رات میں ہونے والا کام ہے اور نہ ہی کسی ایک شخص کا۔‘

کمپنی کے حصص کی قیمت، جو فائلنگ کے اعلان کے بعد پری مارکیٹ ٹریڈنگ میں 2.5 فیصد بڑھی، 2025 میں مجموعی طور پر 16 فیصد کم ہے کیوں کہ یہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا صنعت میں مقابلے، قیمتوں اور برانڈ کی ساکھ کے معاملے میں ہاتھ پیر مار رہی ہے۔

تاہم مستقبل میں کمپنی کو توقع ہے کہ وہ اے آئی اور دیگر مصنوعات سے کہیں زیادہ آمدنی حاصل کرے گی۔ 

اس حوالے سے پیش رفت مسک کے تنخواہ کے متوقع پیکج کے ساتھ جڑی ہوئی ہے جس میں 10 لاکھ روبوٹیکسیاں سڑک پر لانا اور مصنوعی ذہانت سے لیس انسان نما روبوٹس کی پیداوار بھی شامل ہے۔

شیئرز مرحلہ وار اس بنیاد پر دیے جائیں گے کہ کون سے اہداف حاصل کر لیے جاتے ہیں، جن میں کمپنی کے مالیاتی نتائج بھی شامل ہیں۔

تاہم ہر کوئی فوری طور پر قائل نہیں۔ کچھ مارکیٹ تجزیہ کار کمپنی کے اہداف تک پہنچنے کے امکان پر سوال اٹھا رہے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہ حالیہ دنوں میں مسک کی قیادت میں ٹیسلا کی کارکردگی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ آیا انہیں واقعی کمپنی کو اس مستقبل کی طرف لے جانا چاہیے یا نہیں۔

اے جے بیل کے سرمایہ کاری تجزیہ کار ڈین کوٹس ورتھ نے کہا ’ایک لمحے ٹیسلا کا بورڈ سوچ رہا ہوتا ہے کہ ایلون مسک اپنی کھل کر بیان کیے جانے والے خیالات اور سیاسی مصروفیات کی وجہ سے کمپنی پر بوجھ ہیں یا نہیں، اور اگلے ہی لمحے وہ عملاً یہ کہہ رہے ہوتے ہیں کہ ’کوئی نمبر چن لو کوئی بھی نمبر‘ تاکہ انہیں زیادہ سے زیادہ عرصے تک باندھ کر رکھا جا سکے۔‘ 

’ایک  کھرب ڈالر کا پیکج ناقابل یقین ہے۔ کیا واقعی ایک شخص کی اتنی اہمیت ہے؟ مسک مختلف تصورات کے مالک شخص ہیں۔ ان کے پاس لامحدود توانائی ہے اور کامیاب ہونے کا اعتماد۔ یہ سب قیادت کے لیے درکار خوبیاں ہیں۔

’لیکن وہ ایک ایسی کمپنی کے سربراہ بھی ہیں جس نے اپنی برتری کھو دی۔ جسے حریف پیچھے چھوڑ رہے ہیں اور جس کے برانڈ کو ٹیسلا سے باہر مسک کے اقدامات نے داغ دار کر دیا۔ بلاشبہ مسک کو اپنی ملازمت کے لیے لڑنا چاہیے، نہ کہ ٹیسلا کے بورڈ کو انہیں رکھنے کے لیے؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ٹیسلا ایک پبلک کمپنی ہے اور بالآخر شیئر ہولڈرز فیصلہ کریں گے کہ آیا وہ ایک کھرب ڈالر کے پیکج کے حقدار ہیں یا نہیں۔‘

’بڑا سوال یہ ہے کہ آیا یہ تجویز نئی مثال قائم کرے گی اور امریکہ بھر کے بورڈ روم یہ سوچیں گے کہ معاوضے کے موجودہ پیکج کے آخر میں ایک یا دو صفر مزید لگا دینا درست ہے۔ یہ سب کچھ کچھ زیادہ ہی لگتا ہے اور کمزور کارپوریٹ گورننس کی علامت ہے۔‘

نئے پے پلان کے ابتدائی مرحلے میں ہی ٹیسلا کو دو کھرب ڈالر (1.48 کھرب پاؤنڈ) کی مارکیٹ ویلیو تک پہنچنا ہوگا اور دو کروڑ گاڑیاں فراہم کرنی ہوں گی۔ ٹیسلا نے 2024 میں 20 لاکھ سے کم گاڑیاں فراہم کیں۔

مسک کو کسی بھی سٹاک کی رقم حاصل کرنے کے لیے کم از کم ساڑھے سات سال تک ٹیسلا کے ساتھ رہنا ہو گا اور پوری رقم حاصل کرنے کے لیے 10 سال تک۔

مجوزہ منصوبے کے تحت انہیں ٹیسلا پر مزید ووٹنگ پاور بھی حاصل ہو جائے گی۔ یہ ای وی کمپنی چھ نومبر کو اپنا سالانہ شیئر ہولڈرز اجلاس منعقد کرنے والی ہے۔

یورپی آٹوموبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق یورپ میں فروخت تیزی سے گری ہے اور جولائی میں 27 یورپی یونین ممالک میں فروخت گذشتہ سال کے مقابلے میں 40 فیصد گر گئی، حالاں کہ مجموعی طور پر الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں تیزی آئی۔

ادھر چینی حریف بی وائی ڈی کی فروخت تیزی سے بڑھتی رہی، جس نے مہینے میں تمام کاروں کی فروخت میں 1.1 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل کیا جب کہ ٹیسلا کا حصہ 0.7 فیصد رہا۔

سرمایہ کار کمپنی کے مستقبل کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش میں مبتلا ہیں کیوں کہ مسک نے اس سال واشنگٹن میں بہت زیادہ وقت گزارا اور امریکی حکومت کے حجم کو کم کرنے کی کوشش میں ٹرمپ انتظامیہ کے سب سے نمایاں عہدے داروں میں سے ایک بن گئے۔

مسک نے حال ہی میں کہا کہ انہیں مزید شیئرز اور کنٹرول کی ضرورت ہے تاکہ شیئر ہولڈر انہیں ہٹا نہ سکیں۔

اس رپورٹ کی تیاری میں امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) سے اضافی مدد لی گئی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ